سندھ میں میٹرک امتحانات کے شیڈول میں رد و بدل کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)صوبہ سندھ میں میٹرک امتحانات کے شیڈول میں ردوبدل کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، مارچ میں شیڈول امتحانات اب رمضان المبارک اور عیدالفطر کے بعد لیے جائیں گے۔ حتمی فیصلہ منگل کو محکمہ تعلیم کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ نے منگل کو محکمہ تعلیم کی ایگزیکٹیو کمیٹی کا اہم اجلاس طلب کرلیا، اجلاس میں صوبہ بھر میں میٹرک کے امتحانات کی تاریخ تبدیل کرنے کا فیصلہ متوقع ہے۔سندھ بھر میں میٹرک کے امتحانات مارچ میں شیڈول ہیں، وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ نے آئی بی اے ٹیسٹ پاس اساتذہ کی بھرتیوں کے مرحلے میں توسیح کا اعلان کردیا۔سید سردار شاہ نے کہا ہے کہ تجویز ہے کہ مارچ میں صرف پریکٹیکلز منعقد کروائے جائیں، بقیہ امتحانات عیدالفطر کے بعد لینے پر غور جاری ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال مئی میں سندھ کے دارالحکومت کراچی میں گرمی کی شدت میں اضافے اور ہیٹ ویو کے پیش نظر میٹرک کے امتحانات ملتوی کردیے گئے تھے۔
سابق وزیر تعلیم بلوچستان طاہر محمود خان انتقال کر گئے
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: میں میٹرک
پڑھیں:
سندھ محکمہ تعلیم میں بدعنوانی کی تحقیقات متنازع
بااثر مافیا کے دبائو پر لیٹرز میں ردوبدل، افسران کنفیوژن کا شکار، قتل اور اغوا کی دھمکیاں
سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم کی انتظامی نااہلی بے نقاب، شفاف احتساب خواب بن گیا
سندھ کے ضلع جیکب آباد میں اسکول اسپیشل بجٹ میں کروڑوں روپے کی مبینہ خوردبرد کی تحقیقات کے دوران محکمہ تعلیم میں سنگین بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک کروڑ 35 لاکھ روپے کی اسکول مخصوص بجٹ کی انکوائری میں بااثر مافیا کے دبائو پر محکمہ تعلیم سندھ کے سیکرٹری نے 14 دن بعد پرانی تاریخ 16 اکتوبر میں ایک نیا لیٹر جاری کر کے انکوائری ٹیم کے رکن کو ہٹا دیا رپورٹ کے مطابق، ابتدائی لیٹر صوبائی وزیر تعلیم سید سردار شاہ کی ہدایت پر جاری ہوا تھا، جس میں ڈائریکٹر پرائمری لاڑکانہ کی سربراہی میں حق نواز نوناری (سابق ڈپٹی ڈی ای او)اور ٹی ای او فی میل جیکب آباد شامل تھے یہ ٹیم مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث افسران کے خلاف تحقیقات کر رہی تھی تاہم بااثر ریٹائرڈ ڈائریکٹر عبدالجبار دایو کے دبائو پر نیا لیٹر جاری کیا گیا، جس میں حق نواز نوناری کو ہٹا کر ڈی ای او پرائمری کو شامل کیا گیاانکوائری سے ہٹائے گئے حق نواز نوناری نے انکشاف کیا کہ انہیں اور ان کے بیٹے کو عبدالجبار دایو کی جانب سے قتل اور اغوا کی دھمکیاں دی گئیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ میں اب خود کو اس انکوائری کا حصہ نہیں سمجھتا، اور کوئی رپورٹ جمع نہیں کرائوں گا۔ذرائع نے کہاکہ محکمہ تعلیم میں اس قسم کی تبدیلیاں شفاف احتساب پر سوالیہ نشان ہیں۔ سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم کی انتظامی کمزوری نے بدعنوان عناصر کو مزید مضبوط کر دیا ہے، جس سے تعلیمی نظام کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔