وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آنے والے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر بوجھ کم کرنے کا سوچیں گے۔وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احساس ہے تنخواہ دار طبقے اور پیداواری سیکٹر پر ٹیکسوں کو بوجھ پڑا ہے، آنے والے بجٹ میں اس کا جائزہ لیں گے، بجٹ سے پہلے ہی کاروباری حضرات سے ملاقاتیں شروع کردی ہیں۔وزیر خزانہ کا کہنا ہے اوورسیز پاکستانیوں کی ناراضی کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے ریکارڈ ترسیلات زر آرہی ہیں، دبئی، واشنگٹن میں سب سے ملاقاتیں ہوئیں، ترسیلاتِ زر 35 ارب ڈالر کے قریب ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال 30.

2 ارب ڈالر تھیں اور روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں بھی بتدریج اضافہ ہورہا ہے، اوور سیز پاکستانی ملک کی مدد کررہے ہیں، اس پر شکر گزار ہیں۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشی استحکام اور سارے اہداف سامنے ہیں، ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں قیاس آرائیاں اور سٹے بازی نہیں چلے گی، اس ملک کو پرائیوٹ سیکٹر کو ہی آگے لے کر جانا ہے۔وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے مزید کہا کہ ہم نےگروتھ کو تسلسل کے ساتھ آگے لے کر جانا ہے، بجٹ کا پراسس ہم نے ٹیک آف کردیا ہے، ایف بی آر کی اصلاحات پر بھی کام کیا جارہا ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

جاپان میں شوہر اپنی پوری تنخواہ بیوی کو کیوں دیتے ہیں؟ دلچسپ وجوہات جانیں

ٹوکیو(نیوز ڈیسک) کیا آپ جانتے ہیں کہ جاپان میں شوہر حضرات اپنی پوری تنخواہ حتیٰ کہ اپنی دیگر کمائی بھی بیویوں کے حوالے کرکے ان سے ماہانہ جیب خرچ لیتے ہیں؟

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپانی مرد حضرات ہرماہ بیویوں کو اپنی تمام کمائی سونپنے کے بعد ان سے ماہانہ پاکٹ منی جسے جاپانی زبان میں ( okozukai کہاجاتا ہے ) وصول کرتے ہیں، اس رقم سے جاپانی مرد سگریٹ سمیت دیگر چیزیں خریدتے ہیں۔

غیر ملکی ریسرچ فرم Soft brain Field کی جانب سے کیے گئے ایک سروے کے مطابق، 74 فیصد جاپانی خواتین گھریلو اخراجات کا کنٹرول سنبھالتی ہیں اور ان خواتین میں چھوٹے بچوں والی مائیں بھی شامل ہیں۔

سروے کے مطابق جاپان میں مرد خوشی سے اپنی پوری تنخواہ بیویوں کو نہیں دیتے لیکن ان کا ماننا ہے کہ ان کا کام اپنے خاندان کیلئے صرف پیسے کمانا ہےچاہے پھر اس کیلئے انہیں قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑی۔

روایتی طور پر جاپان میں بیویوں کے ہاتھوں میں تنخواہیں دینے کا رجحان دوسری جنگ عظیم کے بعد سے دیکھنے میں آیا اور یہی وجہ ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد جاپان کی اقتصادی ترقی میں خاطر خوا اضافہ بھی دیکھا گیا۔

ماہرین جاپانی مردوں کی جانب سے اپنی بیویوں کو تنخواہ حوالے کرنے سے متعلق 3 وجوہات قابل غور سمجھتے ہیں۔

٭جاپان میں گھریلو مالی انتظامات خواتین کے سپرد کرنا ایک ثقافتی رجحان تصور کیا جاتا ہے جس کے تحت مرد حضرات بیوی کے زیر انتظام گھریلو اخراجات کیلئے اپنی پوری تنخواہ ادا کرتے ہیں

٭بیوی کو پوری تنخواہ دے کرجاپانی مرد شادی جیسے رشتے میں شفافیت اور اعتماد کو فروغ دیتے ہیں، اس کے بعد بیوی ہی بلز، بچت اور دیگر اخراجات کیلئے رقم مختص کرتی ہے۔

٭ خواتین چونکہ گھروں میں رہ کر بچوں اور گھریلو انتظامات زیادہ دیکھتی ہیں لہٰذا وہ روزمرہ کے اخراجات کا انتظام بھی بآسانی کرسکتی ہیں۔

قابل غور بات یہ ہے کہ جاپان میں ایسے جوڑے جہاں دونوں پارٹنرز کام کرتے ہیں، ایسی صورت میں مرد اپنی پوری تنخواہ بیوی کو نہیں دیتے کیوں کہ اس صورتحال میں جاپان میں بیوی کو پوری تنخوا ہ دینے کی ضرورت محسوس نہیں کی جاتی ۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • چیلوں اور کوؤں کے کتنے گھونسلے ہٹائے گئے؟ مریم اورنگزیب نے بتا دیا
  • وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین سے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کے وفد کی ملاقات، پاکستان کے زرعی و لائیوسٹاک شعبے میں جاری اشتراک عمل کا جائزہ لیا گیا
  • وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت حضرت بری امام سرکارؒ کے سالانہ عرس مبارک کے انتظامات سے متعلق ذیلی کمیٹی کا اجلاس
  • وزیراعظم شہباز شریف سے وفاقی وزیر قومی ورثہ و ثقافت اورنگزیب کھچی کی ملاقات(تصحیح شدہ)
  • وزیرصحت خواجہ سلمان رفیق کا میو ہسپتال لاہور کا اچانک دورہ ،، او پی ڈی، فارمیسی و دیگر شعبہ جات کا جائزہ لیا
  • سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال کے سینکڑوں ملازمین کئی ماہ سے تنخواہ سے محروم
  • شک کی بنیاد پر کسی کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش
  • جاپان میں شوہر اپنی پوری تنخواہ بیوی کو کیوں دیتے ہیں؟ دلچسپ وجوہات جانیں
  • وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ، غیر قانونی سفر کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ
  • گاڑی سمیت برساتی نالے میں بہہ جا نیوالے ریٹائرڈ کرنل اور بیٹی کی تلاش کیلئے آپریشن دوبارہ شروع