آسٹریلیا کی جانب سے چینی بحری جہازوں کی مشقوں پر بیانات حقائق کے منافی ہیں،چینی وزارت دفاع
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
آسٹریلیا کی جانب سے چینی بحری جہازوں کی مشقوں پر بیانات حقائق کے منافی ہیں،چینی وزارت دفاع WhatsAppFacebookTwitter 0 23 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی وزارت دفاع کے ترجمان وو چھیئن نے اتوار کے روز آسٹریلیا کی جانب سے چینی بحری جہازوں کی حالیہ مشقوں کے بارے میں بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا کے بیانات حقائق سے مکمل طور پر متصادم ہیں۔ چینی بحری جہازوں کی مشقیں آسٹریلیا کے ساحل سے دور، مکمل طور پر بین الاقوامی پانیوں میں کی گئی تھیں۔
اس دوران چین نے پیشگی طور پر بار بار حفاظتی نوٹس جاری کرنے کے بعد، بحری توپوں کے ذریعے لائیو فائر مشق کی۔ چین کے اقدامات بین الاقوامی قانون اور نظم و ضبط کے عین مطابق تھے اور ایوی ایشن سیفٹی پر کوئی اثر نہیں ڈالتے۔ چین آسٹریلیا کی بے بنیاد الزامات اور جان بوجھ کر اس معاملے کو بڑھانے پر سخت عدم اطمینان کا اظہار کرتا ہے۔
چین امید کرتا ہے کہ آسٹریلیا دونوں ممالک اور دونوں فوجوں کے تعلقات کو معروضی اور معقول انداز میں دیکھے گا، زیادہ خلوص اور پیشہ ورانہ رویہ اپنائے گا، اور صحیح معنوں میں دونوں ممالک اور دونوں فوجوں کے تعلقات کی مستحکم ترقی کے لیے عملی اقدامات کرے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چینی بحری جہازوں کی ا سٹریلیا کی
پڑھیں:
چینی قواعد پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کے مشترکہ تحفظ کے لیے کام کرے گا ، چینی وزارت تجارت
چین قواعد پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کے مشترکہ تحفظ کے لیے کام کرے گا ، چینی وزارت تجارت
جنیوا:عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) نے یورپی یونین کے چین کے ساتھ معیاری ضروری پیٹنٹس کے حوالے سے تنازع کا فیصلہ جاری کیا۔اس حوالے سے،چینی وزارت تجارت کے قانونی معاہدات شعبے کے ایک ذمہ دار عہدیدار نے بتایا کہ ثالثی پینل نے ماہرین گروپ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے، جس میں یہ تسلیم کیا گیا ہے کہ چین کے حکم ناموں نے دیگر ڈبلیو ٹی او ارکان کے پیٹنٹ حقوق کے تحفظ کو متاثر نہیں کیا اور نہ ہی یہ عالمی تجارتی قواعد کے دائرہ کار میں آنے والے دانشورانہ املاک کے نفاذ کے اقدامات میں شامل ہیں۔ چین اس فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہے۔تاہم، پینل نے قواعد کی واضح بنیاد کے بغیر غلط طور پر یہ رائے قائم کی کہ ڈبلیو ٹی او کے اراکان کو دوسرے ارکان کے دائرہ اختیار میں پیٹنٹ ہولڈرز کے حقوق کے نفاذ کو متاثر کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ یہ اقدام ڈبلیو ٹی او ارکان کی ذمہ داریوں کو نامناسب طور پر وسیع کرتا ہے، جس پر چین نے اپنا عدم اطمینان ظاہر کیا ہے۔اگلے مرحلے میں، چین متعلقہ فیصلے کا بغور جائزہ لے گا اور عالمی تجارتی قواعد کے مطابق مناسب طریقے سے اس کا انتظام کرے گا۔چین “کثیر فریقی عارضی اپیل ثالثی انتظامات”کے قانونی ذرائع کے ذریعے تجارتی تنازعات کو مؤثر طریقے سے نمٹانے کے حوالے سے قدر کو تسلیم کرتا ہے اور قواعد پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کے مشترکہ تحفظ کے لیے کام کرے گا۔