آسٹریلیا کی جانب سے چینی بحری جہازوں کی مشقوں پر بیانات حقائق کے منافی ہیں،چینی وزارت دفاع
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
آسٹریلیا کی جانب سے چینی بحری جہازوں کی مشقوں پر بیانات حقائق کے منافی ہیں،چینی وزارت دفاع WhatsAppFacebookTwitter 0 23 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی وزارت دفاع کے ترجمان وو چھیئن نے اتوار کے روز آسٹریلیا کی جانب سے چینی بحری جہازوں کی حالیہ مشقوں کے بارے میں بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا کے بیانات حقائق سے مکمل طور پر متصادم ہیں۔ چینی بحری جہازوں کی مشقیں آسٹریلیا کے ساحل سے دور، مکمل طور پر بین الاقوامی پانیوں میں کی گئی تھیں۔
اس دوران چین نے پیشگی طور پر بار بار حفاظتی نوٹس جاری کرنے کے بعد، بحری توپوں کے ذریعے لائیو فائر مشق کی۔ چین کے اقدامات بین الاقوامی قانون اور نظم و ضبط کے عین مطابق تھے اور ایوی ایشن سیفٹی پر کوئی اثر نہیں ڈالتے۔ چین آسٹریلیا کی بے بنیاد الزامات اور جان بوجھ کر اس معاملے کو بڑھانے پر سخت عدم اطمینان کا اظہار کرتا ہے۔
چین امید کرتا ہے کہ آسٹریلیا دونوں ممالک اور دونوں فوجوں کے تعلقات کو معروضی اور معقول انداز میں دیکھے گا، زیادہ خلوص اور پیشہ ورانہ رویہ اپنائے گا، اور صحیح معنوں میں دونوں ممالک اور دونوں فوجوں کے تعلقات کی مستحکم ترقی کے لیے عملی اقدامات کرے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چینی بحری جہازوں کی ا سٹریلیا کی
پڑھیں:
پاک ایران باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان اورایران نے دوطرفہ تجارت کو10ارب ڈالرسالانہ کرنے کے عزم کااعادہ کرتے ہوئے تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبے میں ٹیرف اور غیر ٹیرف رکاوٹوں کے خاتمے، بارڈر مارکیٹس کو فعال کرنے اور باقاعدہ کاروباری اجلاسوں کے فروغ پر زوردیا ہے، دونوں ممالک نے توانائی اور بنیادی ڈھانچہ کے شعبے میں بجلی کے تبادلے کو بڑھانے، گوادر کے لئے 220 کے وی ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر دوبارہ شروع کرنے اور قابلِ تجدید توانائی منصوبوں کی تلاش پربھی اتفاق کیاہے۔
وزارت اقتصادی امورکی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستان اور ایران کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کا 22واں اجلاس 15 تا 16 ستمبر اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اجلاس دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی جانب اہم قدم ثابت ہوا جس نے باہمی خوشحالی اور دوطرفہ تعاون کے فروغ کے عزم کو اجاگر کیا۔
پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان جبکہ ایرانی وفد کی سربراہی وزیر برائے سڑکیں و شہری ترقی فرزانہ صادق نے کی۔ اجلاس میں دوطرفہ تعلقات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور مستقبل کے تعاون کے لئے جامع فریم ورک پر اتفاق کیا گیا۔ اس موقع پر دونوں وزرا نے اپنی اپنی حکومتوں کی جانب سے پروٹوکولز پر دستخط کئے۔
دونوں ممالک کے درمیان زراعت اور ماحول کے میدان میں ویٹرنری صحت، کیڑوں پر قابو پانے، زرعی بیج و آلات میں تعاون کے معاہدوں پر عملدرآمد، ریت و گرد کے طوفانوں اور مینگرووز کے تحفظ جیسے ماحولیاتی چیلنجز کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر بھی اتفاق کیا گیا اور ٹرانسپورٹ اور رابطہ کاری کے شعبے میں سڑک، ریل، فضائی اور بحری روابط کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا گیا۔ اس میں ریلوے کارگو کی مقدار بڑھانے، فضائی نیوی گیشن خدمات کو بہتر بنانے اور زائرین کے لیے بحری جہازوں کے ذریعے سفر کی سہولت پر غور شامل ہے۔