پاک بھارت ٹاکرا، بابر کے بعد امام 10 رنز بناکر آؤٹ، پاکستان کے 47 رنز پر 2 آؤٹ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
چیمپئنز ٹرافی کے ہائی وولٹیج میچ میں پاکستان نے بھارت کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔
دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے اس میچ میں قومی ٹیم کی بیٹنگ جاری ہے، اس وقت دس اوورز کے اختتام پر پاکستان نے 52 رنز اسکور کرلیے ہیں۔
پاکستان کو پہلا نقصان 41 رنز پر بابر اعظم کی صورت میں اٹھانا پڑا جو 23 رنز بناکر ہاردک پانڈیا کی گیند کا شکار بنے، اس کے بعد امام الحق 10 رنز بناکر رن آؤٹ ہوگئے۔
ٹاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے کہا کہ ہماری ٹیم آج کے میچ میں اچھی کارکردگی دکھائے گی، ٹیم میں ایک تبدیلی ہے ، فخرزمان کی جگہ امام الحق کو شامل کیا گیا ہے۔
محمد رضوان نے کہا کہ اسکور بورڈ پر اچھا ٹوٹل سجائیں گے۔
پاکستان کی پلیئنگ الیون میں بابراعظم ، امام الحق ، سعود شکیل ، محمد رضوان، آغا سلمان، طیب طاہر، خوشدل شاہ، ابرار احمد ، نسیم شاہ ، شاہین آفریدی اور حارث رؤف شامل ہیں۔
خیال رہے کہ ٹورنامنٹ میں رہنے کے لیے پاکستان کو بھارت کے خلاف یہ میچ جیتنا ضروری ہے، ہارنے کی صورت میں پاکستان ٹورنامنٹ سے باہر ہوسکتا ہے۔
اس سے قبل پاکستان نیوزی لینڈ کے خلاف اپنا افتتاحی میچ ہار چکا ہے جب کہ بھارتی ٹیم کو افغانستان کے خلاف کامیابی ملی تھی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے خلاف
پڑھیں:
پاک بھارت جنگ بندی میں امریکا کا کردار کلیدی ہے، رضوان شیخ
فائل فوٹوامریکا میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ حالیہ پاک بھارت جنگ بندی میں امریکا کا کردار کلیدی ہے۔
امریکی تھنک ٹینکس کے اراکین سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کی شرائط میں کشمیر، دہشتگردی اور سندھ طاس سمیت تمام تصفیہ طلب امور پر بات چیت پر آمادگی شامل تھی۔
رضوان سعید شیخ کا کہنا تھا کہ پاک بھارت جنگ بندی بھارتی جارحانہ بیانات کے تسلسل کی بدولت کمزور ہے اور اس کے برقرار رہنے پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان توقع کرتا ہے کہ امریکا، جنگ بندی کے بعد طے شدہ طریقہ کار کے مطابق تصفیہ طلب معاملات میں پیش رفت کے حوالے سے توجہ اور کردار جاری رکھے گا۔
سفیر پاکستان نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کوئی تاریخ تنسیخ نہیں ہوتی، جموں وکشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادیں آج بھی اتنی اہم اور مسلمہ ہیں جتنی آج سے ستر سال پہلے تھیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بھارت ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ جوہری صلاحیت نے روایتی فوجی عدم توازن کو متوازن کرکے تنازعات کی شدت اور امکانات کو کم کیا ہے۔