اے ایس او کے مرکزی کنوینشن کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ سید مقاومت اتحاد بین المسلمین کے علمبردار، تحریک آزادی فلسطین کے نڈر رہنماء اور عالم اسلام کا ناز تھے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ تشیع نے ملت اسلامیہ کی بیداری میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ عصر حاضر میں حضرت امام خمینی رحمہ اللہ علیہ نے قوموں میں شعور بیداری اور قیام و استقامت کے پرچم کو بلند کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنگل خان چانڈیو میں "بیداری ملت میں تشیع کا کردار" کے عنوان سے منعقد اصغریہ آرگنائزیشن پاکستان کے 37 ویں مرکزی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کنونشن کے آخری روز یوم حسین علیہ السلام کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ 23 فروری یوم سوگ اور یوم تجدید عہد ہے۔ اس عظیم انسان کی شہادت اور جدائی پر کہ جو پوری زندگی حق اور صداقت کا علم لے کر وقت کے فرعون اور یزید کے خلاف برسر پیکار رہا۔ سید مقاومت اتحاد بین المسلمین کے علمبردار، تحریک آزادی فلسطین کے نڈر رہنماء اور عالم اسلام کا ناز تھے۔ آج پوری دنیا کے مسلمان اور حریت پسند اس عظیم مجاہد کی جدائی پر سوگوار ہیں کہ جس نے فلسطین کے مسلمانوں سے اور اپنے اہل سنت بھائیوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے خون کا نذرانہ پیش کیا۔ وہ جو امریکہ اور اسرائیل کے لئے خوف کی علامت تھا اور پوری دنیا کے مظلوموں کے لئے امید کی کرن تھا۔ ہم عہد کرتے ہیں کہ سید حسن نصر اللہ کا راستہ جاری رہے گا۔ ہم عہد کرتے ہیں کہ سید کے مشن کو ان کی قربانی کو اور ان کے پیغام کو پائے تکمیل تک پہنچائیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علامہ مقصود کرتے ہوئے

پڑھیں:

ڈکی بھائی جوا ایپ کیس؛ عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرلیا

عدالت نے یوٹیوبر سعد الرحمٰن عرف ڈکی بھائی کے جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں ڈکی بھائی کی جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس فاروق حیدر نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیا اور مزید کارروائی ملتوی کردی۔

درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ عمران چدھڑ عدالت میں پیش ہوئے۔ سعد الرحمٰن نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہیں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے بیرونِ ملک جاتے وقت ایئرپورٹ سے گرفتار کیا، حالانکہ انہیں کسی قسم کا نوٹس یا طلبی موصول نہیں ہوئی تھی۔

درخواست میں این سی سی آئی اے سمیت دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔ سعد الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ انہیں گرفتاری کے بعد دس روز تک جسمانی ریمانڈ پر این سی سی آئی اے کی تحویل میں رکھا گیا۔ عدالت نے تمام فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین