ن لیگ کا پنجاب میں جلسے کرنے کا مقصد کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
ن لیگ کو وفاق اور پنجاب میں حکومتیں بنائے ہوئے ایک سال ہوگئے ہیں۔ ایک سال کے پورا ہوتے ہی ن لیگ نے پنجاب میں جلسے کرنے شروع کر دیے ہیں۔ پہلا جلسہ ضلع ناروال میں کیا گیا جس کے بارے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ یہ ایک کامیاب جلسہ ہے، اور کہا جانے لگا کہ یہ مریم نواز کا پاور شو تھا جس کے بعد ن لیگ ن نے دوسرا جلسہ ڈی جی خان میں کیا اس جلسے میں وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنا پاور شو کیا، ن لیگی کے مطابق دونوں جلسوں میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
لیگی ذرائع کے مطابق اس وقت ن لیگ جو جلسے کر رہی ہے یہ بطور پارٹی جلسے کر رہی ہے نہ کہ حکومت جلسے کر رہی ہے، یہ جلسے عوامی مہم کا حصہ ہیں تاکہ عوام کو یہ باور کرایا جا سکے کہ ایک سال میں ملک نے کس قدر ترقی کی، مریم نواز نے پنجاب میں اپنا لوہا منوایا ہے اور شہباز شریف نے بطور وزیراعظم وفاق کو بحرانوں سے نکالا، ان جلسوں کا مقصد یہ بھی ہے کہ عمران خان کے بیانیے کو بھی جواب دیا جا سکے، دوسرا اپنی مقبولیت کا بھی اندازہ لگایا جاسکے۔
مزید پڑھیں: اڈیالہ جیل کے علاوہ ہر جگہ سے اچھی خبریں آرہی ہیں، مریم نواز کی عمران خان پر تنقید
ن لیگ اس تنقید کا بھی جواب دینا چاہتی ہے کہ وہ عوام میں جانے کی ہمت نہیں رکھتی۔ اس حکمت عملی کے تحت یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ نون لیگ کی جڑیں عوام میں مضبوط ہیں اور ساتھ ہی یہ باور کرایا جا رہا ہے کہ ایک سال کے عرصے میں اس نے کئی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
لیگی ذرائع نے بتایا ایک سال لیگی حکومت کے پورا ہونے پر جلسے کرنے کا مشورہ ،مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کی طرف سے دیا گیا ہے کہ عوام کو دیکھایا جائے کہ ن لیگ آج بھی عوام میں مقبول ہے۔ خصوصاً پنجاب میں نواز شریف نے مریم نواز کو ناروال کامیاب جلسہ کرنے پر مبارکباد بھی دی اور کہا کہ اس طرح کے مزید جلسے پنجاب میں کیے جائیں۔
لیگی ذرائع نے بتایا کہ پارٹی مزید جلسے کہاں کہاں کرے گئی اس کو سیکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر اعلان نہیں کیا جارہا لیکن پارٹی کے اندر جلسوں کے حوالے سے جو ترتیب بنائی جا رہی ہے اس میں اگلا جلسہ راولپنڈی میں ہوگا۔ اس کے بعد اوکاڑہ اور پھر سرگودھا میں ایک جلسہ کیے جانے کا امکان ہے۔ یہ الیکشن کی تیاریوں کے حوالے سے جلسے نہیں کیے جا رہے بلکہ عوامی رائے مسلم لیگ ن کی بہتر کرنے کے حوالے سے جلسوں کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ تحریک انصاف کے بیانیہ کا جواب بھی دینا ان جلسوں کا مقصد ہے کیونکہ عمران خان کے مطابق ان کی جماعت عوام میں مقبول ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پکستان مسلم لیگ ن جلسہ عام شہباز شریف مریم نواز مریم نواز شریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: شہباز شریف مریم نواز مریم نواز شریف مریم نواز عوام میں ایک سال شریف ن رہی ہے
پڑھیں:
نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وہ اس بات پر حیران ہیں کہ عوامی خدمت اور عملی اقدامات پر بھی تنقید کی جا رہی ہے۔ میانوالی میں سیلاب متاثرین سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ ایسا سن رہی ہوں کہ تنقید اس لیے ہو رہی ہے کہ وزیراعلیٰ کام کیوں کر رہی ہیں؟ کیا عوام کی خدمت کرنا جرم ہے؟
انہوں نے کہا کہ گجرات سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، اور وہاں جدید سیوریج سسٹم کی تعمیر کا کام شروع کر دیا گیا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے حالات سے بہتر انداز میں نمٹا جا سکے۔
مریم نواز نے کہا کہ تنقید کرنا آسان ہے لیکن میدانِ عمل میں اتر کر کام کرنا ہمت اور حوصلے کا کام ہے۔ ان کے مطابق پنجاب کابینہ کے وزراء اس وقت دن رات میدان میں موجود ہیں، اور انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ جب تک سیلاب متاثرین کو مکمل ریلیف نہیں مل جاتا، وہ فیلڈ سے واپس نہ آئیں۔
انہوں نے کہا جب میں کشتی میں بیٹھی تو کہا گیا کہ سی ایم کشتی میں کیوں گئی؟ اگر خدانخواستہ ڈوب جاتی تو؟ تنقید کرنے والوں سے کہتی ہوں، میں تمہاری بے بسی سمجھتی ہوں، لیکن کام کیے بغیر بیٹھنا میری فطرت میں نہیں۔
وزیراعلیٰ نے ماضی کے حکومتی رویے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 2022 میں جب ملک سیلاب کی زد میں تھا، اس وقت کے وزیراعظم نے صرف فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی، اور بس کہہ دیا: ’اوہو، بہت تباہی ہوئی ہے۔‘ مگر میں نواز شریف کی بیٹی ہوں، کام کر کے دکھاؤں گی، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔”
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب میں اگر وزیراعلیٰ خود میدان میں نکلتی ہے تو باقی سسٹم بھی متحرک ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی بیٹی ہونے کے ناطے وہ اپنے عوام کے ساتھ کھڑی ہیں، اور ہر مشکل وقت میں ساتھ رہیں گی۔