چیمپئنز ٹرافی: نیوزی لینڈ کا بنگلا دیش کیخلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
چیمپئنز ٹرافی میں آج نیوزی لینڈ اور بنگلادیش کے درمیان میچ کھیلا جارہا ہے جہاں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ میچ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جارہا ہے جہاں بنگال ٹائیگرز پہلے بیٹنگ کریں گے۔
یہ بات یہاں قابلِ ذکر ہے کہ اپنے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو شکست دی تھی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ
پڑھیں:
بنگالی بولنے والے مسلمانوں کو بندوق کی نوک پر بنگلہ دیش بھیجا جارہا ہے، اسد الدین اویسی
مجلس اتحاد المسلمین کے صدر نے کہا کہ یہ حکومت کمزوروں کیساتھ سختی سے پیش آ رہی ہے، جن لوگوں پر غیر قانونی تارکین وطن ہونے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے، ان میں سے زیادہ تر غریب لوگ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آسام اور ہریانہ سمیت کئی ریاستوں میں بنگالی بولنے والے مسلمانوں کو حراست میں لئے جانے کے معاملہ پر اسد الدین اویسی نے سخت اعتراض کیا ہے۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ لوگ ہندوستانی شہری ہیں، لیکن انہیں بندوق کی نوک پر بنگلہ دیش بھیجا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہی ہیں۔ اسد الدین اویسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ہندوستان کے مختلف حصوں میں پولیس بنگالی زبان بولنے والے مسلم شہریوں کو غیرقانونی طور پر حراست میں لے رہی ہے اور ان پر بنگلہ دیشی ہونے کا الزام عائد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بندوق کی نوک پر ہندوستانی شہریوں کو بنگلہ دیش بھیجے جانے کی پریشان کرنے والی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کمزوروں کے ساتھ سختی سے پیش آ رہی ہے، جن لوگوں پر غیر قانونی تارکین وطن ہونے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے، ان میں سے زیادہ تر غریب لوگ ہیں۔
اسد الدین اویسی کے مطابق جن لوگوں کو بنگلہ دیشی بتایا جا رہا ہے ان میں جھگی جھونپڑی میں رہنے والے، صفائی کرنے والے، کوڑا چننے والے اور گھریلو ملازمین وغیرہ ہیں۔ انہیں بار بار نشانہ بنایا جاتا ہے کیونکہ وہ پولیس کے مظالم کا مقابلہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ انہوں نے ایک اور ایکس پوسٹ میں لکھا کہ پولیس کے پاس کسی بھی شخص کو صرف اس لئے حراست میں لینے کا حق نہں ہے کہ وہ کوئی خاص زبان بولتا ہے، یہ وسیع حراست غیر قانونی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ کچھ روز قبل پولیس نے پونے شہر سے 5 بنگلہ دیشی خواتین کو گرفتار کیا تھا۔ 20 سے 28 سال کی عمر کے درمیان کی یہ خواتین بغیر کسی درست دستاویزات کے ہندوستان میں رہ رہی تھیں۔ دوسری جانب آسام کی ہیمنت بسوا کی حکومت نے غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کو بڑے پیمانے پر نکالنا شروع کر دیا ہے۔ آسام حکومت کا کہنا ہے کہ جب تک قبائلیوں کی زمینیں خالی نہیں کرا لی جاتیں تب تک یہ مہم جاری رہے گی۔