قیدیوں کے حقوق اور بحالی کو یقینی بنانے کیلیے جامع پالیسی بنائی جائے، چیف جسٹس کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
قیدیوں کے حقوق اور بحالی کو یقینی بنانے کیلیے جامع پالیسی بنائی جائے، چیف جسٹس کی ہدایت WhatsAppFacebookTwitter 0 24 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )چیف جسٹس یحیی آفریدی نے قیدیوں کے حقوق اور بحالی کے لیے جامع پالیسی مرتب کرنے کی ہدایت دے دی۔سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحیی آفریدی نے ڈیرہ اسماعیل خان کا دورہ کیا، ان کے دورے کا مقصد عدالتی خدمات کی بہتری اور انصاف تک مساوی رسائی کو یقینی بنانا تھا، جسٹس یحیی آفریدی کے ہمراہ قائم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ محمد عتیق شاہ بھی موجود تھے۔
اس کے علاوہ سینئر جج پشاور ہائی کورٹ، جسٹس اعجاز انور، ڈائریکٹر جنرل فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی، اور لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کے افسران بھی موجود تھے۔اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، اور جنوبی وزیرستان کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کے ساتھ ایک انٹرایکٹو سیشن میں شرکت کی، جس میں خیبر پختونخوا کے پندرہ دور دراز اضلاع کے ججز نے اس سیشن میں آن لائن شرکت کی۔
اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس نے اس بات پر زور دیا کہ دور دراز اور پسماندہ علاقے ان کی ترجیح ہیں، چیف جسٹس پاکستان نے ججز کو ہدایت کی گئی کہ وہ عدالتی کارکردگی میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی کریں۔اعلامکے کے مطابق چیف جسٹس پاکستان نے ججز کو یقین دہانی کرائی گئی کہ ان کے مسائل کو حل کیا جائے گا، چیف جسٹس نے دور دراز اضلاع میں خدمات انجام دینے والے ججز کو مکمل سپورٹ فراہم کرنے کا عندیہ دیا۔
چیف جسٹس نے پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن، ڈیرہ اسماعیل خان بینچ، اور مختلف دور دراز اضلاع کی ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشنز کے عہدیداروں سے بھی ملاقات کی اور بار کے انصاف تک رسائی میں کردار کو اجاگر کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ بار کے لیے ہم آہنگی اور باہمی تعاون کے فروغ میں ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس پاکستان نے بار کی تجویز کو تسلیم کیا کہ ڈیرہ اسماعیل خان بینچ کو ہائی کورٹ سے ویڈیو لنک کے ذریعے سپریم کورٹ کی سماعتوں سے منسلک کیا جائے، چیف جسٹس نے اس کی تکنیکی جانچ کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ وقت کے ساتھ دیگر ہائی کورٹ بینچز کے لیے بھی یہ سہولت فراہم کی جائے گی۔
اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس نے سینٹرل جیل ڈیرہ اسماعیل خان کا بھی دورہ کیا، جہاں انہیں قیدیوں کو درپیش مسائل پر بریفنگ دی گئی، چیف جسٹس نے مختلف بیرکوں کا معائنہ کیا، صحت کی سہولیات کا جائزہ لیا، اور قیدیوں سے بات چیت کی۔ چیف جسٹس نے کہا قیدیوں کے حقوق اور بحالی کو یقینی بنانے کے لیے ایک جامع قومی جیل پالیسی مرتب کی جائے گی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: قیدیوں کے حقوق اور بحالی کو یقینی چیف جسٹس
پڑھیں:
جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں، جسٹس مسرت ہلالی
اسلام آباد:سپریم کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے کیس کی سماعت کے دوران مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں۔
پارا چنار قافلے پر حملے کے دوران گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس صلاح الدین پنہور پر مشتمل 2 رکنی بئنچ نے سماعت کی ۔
دورانِ سماعت سی ٹی ڈی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ واقعے میں 37 افراد جاں بحق ، 88 افراد زخمی ہوئے ہیں ۔
جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ اس واقعے میں ایک ہی بندے کی شناخت ہوئی ہے کیا ؟ جو حملہ کرنے پہاڑوں سے آئے تھے، ان میں سے کوئی گرفتار نہیں ہوا ؟ ۔
وکیل نے جواب دیا کہ ان میں سے 9 لوگوں کی ضمانت سپریم کورٹ نے خارج کی ہے ۔
جسٹس مسرت ہلالی نے پوچھا کہ اب کیا صورت حال ہے ، راستے کھل گئے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ صبح 9 بجے سے دن 2 بجے تک راستے کھلے رہتے ہیں ۔
جسٹس مسرت ہلالی نے سی ٹی ڈی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، آپ اپنا دشمن پہچانیں ۔ صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں ۔
بعد ازاں عدالت نے ملزم کو وکیل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔