9 مئی واقعات کی جوڈیشل انکوائری درخواست 28 فروری کو سماعت کیلئے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
ذرائع کے مطابق 9 مئی کیس کی سماعت آئینی بینچ کرے گا۔ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے جمع کروائی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کی شفاف تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطحی جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی جانب سے 9 مئی کے واقعات کی جوڈیشل انکوائری کے لیے دائر درخواست 28 فروری کو سماعت کے لیے مقرر کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق کیس کی سماعت جسٹس امین الدین کی سربراہی میں آئینی بینچ کرے گا۔ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے جمع کروائی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کی شفاف تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطحی جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
خیال رہے یہ درخواست ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب 9 مئی کے واقعات کے تناظر میں مختلف قانونی کارروائیاں اور تحقیقات جاری ہیں، سپریم کورٹ میں اس کیس کی سماعت ملکی سیاست اور قانونی معاملات میں اہم پیشرفت سمجھی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ 9 مئی 2023ء کو سابق وزیرِاعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کو نیب (نیب القادر ٹرسٹ کیس) کے ایک مقدمے میں گرفتار کیا گیا جس کے بعد ملک بھر میں شدید احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مئی کے واقعات واقعات کی کے لیے
پڑھیں:
سابق خاتون ایم پی اے پر لاہور پولیس کا مبینہ تشدد، انکوائری کا حکم
سابق خاتون ایم پی اے پر مبینہ پولیس تشدد کے معاملے پر ڈی آئی جی آپریشنز لاہور نے نوٹس لے کر انکوائری کا حکم دے دیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے انکوائری 48 گھنٹے میں مکمل کرنے کی ہدایت کی اور مبینہ واقعہ کے تمام شواہد بشمول ویڈیوز سے انکوائری کرنے کا حکم دیا۔
ترجمان لاہور پولیس نے کہا کہ مبینہ تشدد کی انکوائری شروع کردی گئی جب کہ دیگر تمام الزامات حقائق کے منافی ہیں، خاتون ایم پی اے کا بیٹا اسنوکر کلب میں جوا کھیلتے گرفتار ہوا، ارسلان دو روز قبل 90 اسنوکر کلب میں 12 دیگر ملزمان کے ساتھ رنگے ہاتھوں گرفتار ہوا۔
ترجمان پولیس نے کہا کہ مذکورہ اسنوکر کلب اور گرفتار دیگر ملزمان سابقہ جوئے میں ریکارڈ یافتہ ہیں، خاتون کا ایک بیٹا گزشہ ماہ موٹر سائیکل سے گر کر جاں بحق ہوا جس کا مقدمہ درج ہے، اسنوکر کلب سے دوسرے بیٹے کی گرفتاری کو پہلے بیٹے کے مقدمہ قتل پر دباؤ سے جوڑنا بے بنیاد ہے۔
ترجمان نے کہا کہ خاتون ایم پی اے نے بیٹے کو چھڑوانے کے لیے دباؤ ڈالنے کی کوشش کی،
سابق ایم پی اے اور اس کے شوہر نے بیٹے کو چھڑوانے کے لیے پولیس والوں سے شدید بدسلوکی کی۔
بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت کے مطابق قانون سب کے لیے برابر ہے، بغیر تصدیق الزام تراشی پر مبنی یک طرفہ خبر چلانا افسوسناک ہے۔
سابق رکن اسمبلی سمیرا کومل کے بیٹے پر مزنگ پولیس کا مُبینہ تشدد، جوا کھیلنے کا مقدمہ درج کر لیا#ExpressNews #BreakingNews #SumeraKomal #Son #Police #Lahore #LatestNews #Pakistan pic.twitter.com/cGiHt3yObq
— Express News (@ExpressNewsPK) October 31, 2025