ماہ صیام کی آمد آمد ہے، اس کے لیے ہمیشہ کی طرح لوگوں کا جوش وخروش عروج پر ہے۔ مسلمان اس مقدس مہینے کا پورا سال انتظار کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہر رمضان المبارک میں یہ سوال درپیش ہوتا ہے کہ کھانے پینے میں ایسی کیا راہ اختیار کی جائے، جس سے سہولت حاصل اور توانائی برقرار رہے۔ یہ وہ مہینا ہے جو ہمیں اللہ کے ساتھ مضبوط تعلق قائم کرنے کا موقع دیتا ہے اور ہم اس سے اپنی برکتیں مانگ سکتے ہیں۔
روزوں کے بھرپور اہتمام کے دوران آپ کو رمضان کے دوران مختلف غذائیت بخش غذاؤں کی ضرورت ہوتی ہے، جو آپ کو توانائی دیں اور اسی توانائی کو افطار تک برقرار رکھ سکیں۔ ہم سَحری میں صحت مند غذا کو وزن کم کرنے کے لیے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ رمضان ہمیں وزن کم کرنے کا موقع بھی دیتا ہے۔ سَحری کے کھانے میں کھجوروں کا استعمال ضرور کریں۔ ساتھ ہی تلی ہوئی چیزوں کے بہ جائے اپنی غذا کو پھلوں اور سبزیوں سے متوازن کریں، سلاد ضرور لیں۔ یہ غذائیت، آئرن، وٹامن، میگنیشیم، زنک، فولک ایسڈ وغیرہ سے بھرپور ہیں۔
آپ پھلوں اور سبزیوں کی مکس سلاد بھی بنا سکتی ہیں، جو آپ کو پورے دن کے لیے توانائی فراہم کرے گی۔ سورج کی گرمی آپ کو تھکاوٹ کا شکار کر سکتی ہے اگر آپ وٹامنز کی مقدار کا خیال نہیں رکھیں گے۔ جو لوگ کولیسٹرول کی زیادتی کا شکار نہیں، وہ رمضان میںپراٹھا اپنی غذا میں شامل کر سکتے ہیں۔ مکمل گندم کے آٹے کا پراٹھا فائبر سے بھرپور ہوتا ہے۔ ہم اسے دل کے لیے صحت بخش غذا کہہ سکتے ہیں، کیوں کہ اس میں فائبر، پروٹین، آئرن، میگنیشیم وغیرہ بھی شامل ہوتے ہیں۔
کیلے پوٹاشیم، وٹامن سی اور میگنیشیم سے بھرپور ہوتے ہیں، جو جسم کی توانائی کو بڑھانے میں مدد دیتے ہیں۔ رمضان میں آنتوں کی صحت بہت ضروری ہوتی ہے، ورنہ تھکان ہونے لگتیہے۔ کیلا آپ کے جسم کو حل پذیر اور غیر حل پذیر فائبر فراہم کرتا ہے تاکہ آپ کی آنتیں صحت مند رہیں۔
قدرت کی نعمتوں کا لطف اٹھائیں۔ خشک میوہ جات ایک نعمت ہیں، جو بہت کم مقدار میں بھی شاندار فوائد فراہم کرتے ہیں۔ موسم اجازت دے تو خشک میوہ جات کو گرم دودھ کے ساتھ نوش فرمائیں، یہ ایک بہترین امتزاج ہوگا اور آپ کو تھکاوٹ سے نجات دے گا۔ انڈے دنیا کے سب سے پروٹین سے بھرپور غذاؤں میں شامل ہے۔ آپ انڈے کا آملیٹ بنا سکتی ہیں، جس میں سبزیاں بھی شامل کر سکتے ہیں۔ ابلے ہوئے انڈے اور سلاد بھی آپ کی توانائی کو بڑھانے کا بہترین طریقہ ہیں۔ انڈے آپ کی بھوک کو پورا کرتے ہیں اور آپ کو پورے دن کے لیے بھرے رہنے کا احساس دیتے ہیں۔
رمضان المبارک میں عموماً ہمیں افطار میں تلی ہوئی خوراک اور سوڈا مشروبات پسند ہوتے ہیں، یہ ہمارے جسم پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔ ہم روزہ کھولنے کے لیے کھجوریں کھاتے ہیں، لیکن اس کے ساتھ سلاد جسم میں شکر کی سطح کو متوازن رکھ سکتا ہے۔ آپ اپنی افطار کی میز پر کچھ مزے دار کھانے ضرور شامل کر سکتے ہیں، جن میں سبزیاں اور گوشت شامل ہو۔ پالک آئرن سے بھرپور ہوتا ہے اور اگر کوئی شخص توانائی میں اضافے کا خواہش مند ہے تو یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے کھانے میں پالک استعمال کرے۔ جسم میں آئرن کی کمی دماغ میں آکسیجن کے بہاؤ کو کم کر دیتی ہے اور انسان تھکاوٹ محسوس کرتا ہے۔ توانائی کی کمی سے بچنے کے لیے کھانے میں کچھ پالک شامل کریں۔
آدھی پیالی چنے کھانے سے جسم کو 15 گرام پروٹین کے ساتھ ساتھ فیٹس بھی ملتی ہیں جو کہ دل کی صحت کے لیے اہم ہیں۔ چنے کو سلاد میں شامل کیا جا سکتا ہے اور بھوننے کے بعد توس کی جگہ بھی لے سکتے ہیں۔ لیموں، پانی اور پودینے کے پتوں سے مشروب بہت مفید ہے، جسے افطار کے دوران پیا جا سکتا ہے۔ یہ وٹامن سی اور فائبر سے بھرپور مشروب ہے اور آپ اس مرکب میں ایک چمچا شہد بھی شامل کر سکتے ہیں۔ اس مشروب کا ایک گلاس دن بھر کے روزے کے بعد آپ کو صحت یابی اور توانائی دینے کے لیے کافی ہے۔ آپ 10 سے 12 بادام ایک پیالی پانی میں رات بھر بھگو دیں، سَحری میں بادام چھیل لیں۔ اس کے بعد دودھ کو بھگوئے ہوئے بادام، ایک چمچا شہد، اور الائچی کے ساتھ ملالیں۔ یہ مشروب غذائی فوائد سے بھرپور ہے، جو آپ کو اگلے دن روزہ رکھنے کے لیے درکار توانائی فراہم کرتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شامل کر سکتے ہیں سے بھرپور کرتے ہیں کے ساتھ ہے اور کے لیے
پڑھیں:
سندھ حکومت کا یومِ آزادی تقریبات بھرپور اور تاریخی انداز میں منانے کا فیصلہ
کراچی:سندھ حکومت کی جانب سے یومِ آزادی کی تقریبات بھرپور، منظم، پرجوش اور تاریخی انداز میں منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت یومِ آزادی اور معرکۂ حق کی تقریبات کے انتظامات سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں صوبائی وزرا سید ناصر حسین شاہ، سعید غنی، ذوالفقار شاہ، معاونین خاص سید قاسم نوید قمر، انجنیئر قاسم سومرو اور دیگر شریک ہوئے۔
اجلاس میں صدر آرٹس کونسل احمد شاہ، سیکرٹری اطلاعات ندیم الرحمٰن میمن اور دیگر حکام بھی موجود تھے، جس میں حکومت سندھ کی جانب سے یومِ آزادی کی تقریبات کے لیے تیاریوں کا جائزہ لیا گیا ۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سرکاری عمارات، سڑکوں، بسوں، ٹرینوں، مارکیٹوں اور دیگر عوامی مقامات کو قومی پرچم، روشنیوں اور بینرز سے سجایا جائے گا۔ میڈیا پر بھرپور مہم چلائی جائے گی جس کے ذریعے عوام کو شامل ہونے کی دعوت دی جائے گی۔
علاوہ ازیں صوبے بھر میں تقاریب کے شیڈول، سجاوٹ، میڈیا پلان، ثقافتی سرگرمیوں، ضلعی سطح پر عوامی شمولیت اور سکیورٹی و صفائی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ 14 اگست اور معرکۂ حق کی مناسبت سے ہونے والی تقریبات سندھ حکومت کے وژن کا عکاس ہوں گی۔ اس سال یوم آزادی کا مہینہ صرف جشن کے طور پر نہیں بلکہ حب الوطنی، قربانی، یکجہتی اور سچائی کے پیغام کے طور پر منانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تقریبات میں ہر طبقے کو شامل کیا جائے گا، خصوصی بچوں، اقلیتوں، بزرگ شہریوں اور خواتین کے لیے مخصوص پروگرام رکھے جائیں گے۔ ضلع سطح پر مرکزی سطح کی تقاریب منعقد کی جائیں گی۔ سندھ حکومت یہ دن ایک عہد، ایک وعدے کے طور پر منائے گی کہ ہم جمہوریت، ترقی، انسانی حقوق اور قومی وحدت کے مشن پر پوری ثابت قدمی سے کاربند ہیں اور رہیں گے۔
سید ناصر حسین شاہ نے اس موقع پر کہا کہ یہ یومِ آزادی عوامی خدمت، درخت لگانے، صفائی، خون کے عطیات اور سوشل ایکشن کے ساتھ منایا جائے گا۔ ہر ضلع میں کمیونٹی کی شرکت کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ یہ دن صرف حکومتی نہیں بلکہ عوامی جشن بنے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ تمام بلدیاتی اداروں کو ہدایت دی جائے گی کہ وارڈ، یوسی اور ٹاؤن سطح پر تقریبات منعقد کی جائیں۔ عوامی ریلیاں، ملی نغموں کی شامیں اور نوجوانوں کے کھیلوں کے مقابلے شامل کیے جائیں تاکہ نوجوان نسل کا جوش و جذبہ ابھر کر سامنے آئے۔
وزیر ثقافت ذوالفقار شاہ نے کہا کہ سندھ کی ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے آرٹس کونسل، اسکولوں، کالجوں اور تھیٹر گروپس کی شمولیت سے خصوصی شوز، مشاعرے، قوالی نائٹس اور تھیٹر پرفارمنس منعقد کی جائیں گی۔ یہ موقع صرف جشن کا نہیں بلکہ اپنے ورثے سے ربط پیدا کرنے کا بھی ہے۔