پیپلزپارٹی رہنما سردار قیضار خان میانخیل کے اغوا کیخلاف وکلاء نے ہڑتال کر دی WhatsAppFacebookTwitter 0 25 February, 2025 سب نیوز


ڈیرہ اسماعیل خان(محمد ریحان )پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی سردار فتح اللہ میانخیل ،سابق ممبر قومی اسمبلی سردار عمر فاروق خان میانخیل مرحوم ،سابق صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سردار ثناء اللہ خان میانخیل مرحوم ، ہدایت اللہ خان میانخیل کے بھائی اور کلاچی سے رکن صوبائی اسمبلی سردار احسان اللہ خان میانخیل کے چچا ،پاکستان پیپلزپارٹی کے ڈویژنل صدر و امیدوار برائے صدارت ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ڈیرہ سردار قیضار خان میانخیل کی اغوائیگی کیخلاف ڈسٹرکٹ بار ڈیرہ اور ہائیکورٹ بار ڈیرہ کے وکلاء نے ہڑتال کر دی ،کوئی وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوا،

اسی طرح ضلع ٹانک ، لکی مروت اور بنوں کے وکلاء نے بھی عدالتی بائیکاٹ کردیا، ڈسٹرکٹ بار ڈیرہ اور ہائیکورٹ بار ڈیرہ کے وکلاء نے ملک ہدایت اللہ ملانہ ایڈوکیٹ، سردار حشمت نواز سدوزئی ایڈوکیٹ، رانا ندیم ایڈوکیٹ، اختر سعید ایڈوکیٹ ، عمیر حبیب سیال ایڈوکیٹ و دیگر کی قیادت میں ڈسٹرکٹ بار سے ایک بڑا احتجاجی جلوس نکلا گیا جو مختلف راستوں سے ہوتا ہوا مغوی سردار قیضار خان میانخیل کی رہائش کے سامنے پہنچ کر مظاہرے میں تبدیل ہوگیا ، مظاہرے سے وکلاء کے قائدین کے علاوہ ،پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی سردار فتح اللہ خان میانخیل اور ممبر صوبائی اسمبلی سردار احسان اللہ خان میانخیل نے خطاب کیا، انہوں نے کہاکہ سردار قیضار خان میانخیل کی اغوائیگی حکومت کیلئے لمحہ فکریہ ہے ،سیکورٹی کے نظام پر سوالیہ نشان ہے،

ان کو اس وقت اغواء کیا گیا کہ جب ہمارا خاندان ایک نوجوان کی فوتگی کے حوالے سے وہاں گیا ہوا تھا واپسی پر یہ ایک اور بڑاسانحہ ہمارے لئے پیش آیا، دکھ کے اس موقع پر دشمنیاں بھی بھلا دی جاتی ہیں لیکن سردار قیضار خان میانخیل جیسے بے ضرر اور عوام دوست انسان کیساتھ اس قسم کا رویہ انتہائی افسوسناک ہے، ہم وکلاء براداری کے مشکور ہیں کہ انہوں نے ہمارے خاندان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے، مسلم لیگ ن کے ضلعی صدر ریحان ملک ایڈوکیٹ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم سردار قیضار خان میانخیل کی اغوائیگی کے واقعہ کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ، حکومتی ادارے ان کو فل الفور بازیاب کروائیں ، ہم اس حوالے سے ہر قسم کے احتجاج کیلئے تیار ہیں ۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سردار قیضار خان میانخیل خان میانخیل کے وکلاء نے

پڑھیں:

قابض حکام کے خلاف وادی کشمیر کی فروٹ منڈیوں میں مکمل ہڑتال

ذرائع کے مطابق ہڑتال کے باعث سوپور، ہندواڑہ، شوپیاں، کولگام اور اسلام آباد سمیت تمام منڈیوں میں کاروبار مفلوج ہو کر رہ گیا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سرینگر جموں ہائی وے پر پھلوں سے لدے ٹرکوں کی نقل و حرکت کو یقینی بنانے میں قابض حکام کی ناکامی کے خلاف وادی کشمیر کی تمام فروٹ منڈیوں میں آج مکمل ہڑتال کی گئی۔ ذرائع کے مطابق ہڑتال کے باعث سوپور، ہندواڑہ، شوپیاں، کولگام اور اسلام آباد سمیت تمام منڈیوں میں کاروبار مفلوج ہو کر رہ گیا۔سوپور فروٹ منڈی میں جو ایشیا کی دوسری سب سے بڑی فروٹ منڈی ہے، جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے جہاں کاشتکار رو پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پھل ہائی وے پر پھنسے ٹرکوں میں خراب ہو رہے ہیں جو ان کی سال بھر کی محنت ہے اور قابض انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائی وے پر لوہے اور دیگر اجناس لے جانے والے ٹرکوں کو نقل و حرکت کی اجازت ہے اور پھلوں سے لدے ٹرکوں کو جان بوجھ کر روکا جا رہا ہے۔ صرف ضلع رام بن میں سیبوں سے لدے 500 سے زائد ٹرک پھنسے ہوئے ہیں جس سے کاشتکاروں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کاشتکاروں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں کشمیر کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کئی دنوں سے پھنسے ٹرکوں میں پھل خراب ہو رہے ہیں اور انہیں نقل و حرکت کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکام کی بے حسی شرمناک ہے۔ ضلع اسلام آباد کے علاقے خندورہ میں بھارتی فوج کی جانب سے بچھائی ہوئی بارودی سرنگ کے دھماکے میں شدید زخمی ہونے والا ایک نوجوان سرینگر کے ایک ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ زخمی نوجوان شاہد احمد اتوار سے موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا تھا۔

دریں اثناء لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی زیر قیادت قابض انتظامیہ نے ڈوڈہ، کشتواڑ اور رام بن اضلاع میں 300 سے زائد سوشل میڈیا اکائونٹس کو بلاک کر دیا ہے۔ ان اکائونٹس سے رکن اسمبلی معراج ملک کی گرفتاری کے بعد پولیس کی بربریت کو اجاگر اور زمینی حقائق کو بے نقاب کیا جا رہا تھا۔ پولیس نے تصدیق کی ہے کہ متعدد سوشل میڈیا اکائونٹس کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ بھارتی ایجنسیوں نے ان اکائونٹس کو مستقل طور پر بلاک کرنے کے لیے سوشل میڈیا کمپنیوں سے رابطہ کیا ہے۔

ادھر جموں کے سب سے قدیم دیہات میں سے ایک کھیری میں بڑے پیمانے پر زمین دھنسنے سے درجنوں خاندان بے گھر ہو گئے ہیں۔ مقامی لوگوں نے متنازعہ رنگ روڈ منصوبے کو پہاڑی ڈھلوانوں کو غیر مستحکم کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ علاقے میں کم از کم 19 مکانات منہدم ہو گئے ہیں جبکہ سینکڑوں کنال اراضی دھنس گئی ہے۔ علاقے کے لوگوں نے خبردار کیا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو 750 افراد پر مشتمل پوری بستی صفحہ ہستی سے مٹنے کا خدشہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت سیلاب سے نمٹنے کیلئے پوری کوشش کر رہی ہے، سردار سلیم حیدر خان
  • اسلام آباد بار کا جنرل باڈی اجلاس؛ تقریر کیلئے باری نہ ملنے پر وکلا کے درمیان جھگڑا
  • پی ٹی آئی قیادت جانتی ہے کہ عمران خان کے بیان عاصم منیر کے نہیں بلکہ ریاست کے کیخلاف ہیں: کوثر کاظمی 
  • سوست پورٹ ہڑتال، شرپسند عناصر کی ذاتی مفاد پرستی، اصل حقائق بے نقاب
  • شنگھائی: بلاول بھٹو زرداری سے چین کی سب سے بڑی تعمیراتی کمپنی کے وفد کی ملاقات
  • چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سے چائنا اسٹیٹ کنسٹرکشن انجینئرنگ کارپوریشن کے وفد کی ملاقات
  • قابض حکام کے خلاف وادی کشمیر کی فروٹ منڈیوں میں مکمل ہڑتال
  • کئی مقدمات میں وکلاء کو انگیج کرنا چیلنج ہے، سلمان صفدر
  • مالدیپ کا پارلیمانی وفد اسپیکر عوامی مجلس کی قیادت میں پاکستان پہنچے گا
  • پیپلزپارٹی کے سابق رکن قومی اسمبلی روشن الدین جونیجو انتقال کرگئے