اقوام متحدہ میں پاکستان کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور پائیدار امن پر زور
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
اقوام متحدہ میں پاکستان نے غزہ میں فوری اور مکمل جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں پائیدار امن کے قیام کو اپنی ترجیح بنائے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے متبادل مستقل مندوب، عاصم افتخار، نے سلامتی کونسل میں بریفنگ کے دوران کہا کہ اسرائیل کی مغربی کنارے میں جارحیت کو فوراً روکا جائے اور انسانی امداد کو کسی بھی صورت میں ہتھیار کے طور پر استعمال نہ کیا جائے۔
انہوں نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں بدامنی کی بنیادی وجہ اسرائیل کا غیر قانونی قبضہ ہے، اور عالمی برادری کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں دیرپا امن کے قیام کو اولین ترجیح دینی چاہیے۔
عاصم افتخار نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے خلاف مضبوط مؤقف اختیار کرے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ : اسرائیل کی بربریت جاری ،وحشیانہ بمباری سے مزید 108 فلسطینی شہید،393 زخمی ، عرب میڈیا
غزہ(نیوزڈیسک)اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جس کے نتیجے میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 108 فلسطینی شہید اور 393 سے زائد زخمی ہو گئے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے شمالی غزہ کے علاقے جمالیہ، جنوبی شہر رفاح سمیت مختلف علاقوں میں پناہ گزین کیمپوں اور رہائشی گھروں کو نشانہ بنایا۔
بمباری کے دوران کتائب المجاہدین کے سینئر کمانڈر اسعد ابو شریعہ بھی شہید ہو گئے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق امدادی سرگرمیوں کے دوران شہریوں پر کی گئی اسرائیلی فائرنگ سے اب تک 115 افراد شہید ہو گئے ہیں۔
غزہ میں اسپتالوں پر دباؤ شدید ہے جبکہ متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں بھی خطرات سے دوچار ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے عالمی برادری سے فوری مداخلت اور سیزفائر پر زور دیا ہے۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے 18 مارچ کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دوبارہ حملے شروع کیے، جس کے بعد سے اب تک 4,603 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ غزہ میں جاری حملوں کے نتیجے میں شہدا کی مجموعی تعداد بڑھ کر 54,880 تک پہنچ گئی ہے۔
غزہ کے ہسپتالوں پر دباؤ شدید جبکہ متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں بھی خطرات سے دوچار ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے عالمی برادری سے فوری مداخلت اور سیزفائر پر زور دیا ہے۔
پاکستان میں قابل استعمال پانی کے ذخائر نیچے جانے لگے، 3 لاکھ 62 ہزار ایکڑ فٹ کی کمی ریکارڈ