قیصر کھوکھر:   پنجاب حکومت نے مینوئل اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کے حوالے سے اہم فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ پرانے مینوئل اسلحہ لائسنس کی توثیق اور کمپیوٹرائزیشن کا عمل دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔ 

محکمہ داخلہ نے 2016 میں مینوئل اسلحہ لائسنسز کی کمپیوٹرائزیشن کا عمل شروع کیا تھا، اور اس کا اختتام 31 دسمبر 2020 تک تھا۔ اس تاریخ تک کمپیوٹرائزڈ نہ ہونے والے مینوئل لائسنس منسوخ کر دیے گئے تھے۔ تاہم، ابتدائی مشق میں بہت سے شہری اپنے اسلحہ لائسنسز کمپیوٹرائزڈ نہ کرا سکے، اور اب ان کے پاس منسوخ شدہ لائسنس اور کتابچے موجود ہیں۔

سونے اور چاندی کے آج کے ریٹس ۔منگل 25 فروری, 2025

اب محکمہ داخلہ نے شہریوں کی سہولت کے لیے اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کا دوبارہ آغاز کیا ہے، تاکہ پرانے مینوئل اسلحہ لائسنسز کی توثیق اور کمپیوٹرائزیشن ممکن ہو سکے۔ لائسنس ہولڈرز اپنے متعلقہ ڈویژن میں درخواستیں جمع کرا سکتے ہیں، جہاں ان کے ریکارڈ اور کاغذات کی تصدیق کی جائے گی۔ تصدیق کے بعد متعلقہ کمشنر یا ایڈیشنل سیکرٹری اہل امیدواروں کو لائسنس جاری کریں گے۔

محکمہ داخلہ نے اسلحہ لائسنس کی توثیق اور کمپیوٹرائزیشن کے لیے طریقہ کار بھی جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق ڈویژنل کمشنرز یا ایڈیشنل سیکرٹری جوڈیشل اس عمل کی نگرانی کریں گے۔ اسلحہ لائسنس کی توثیق کا اختیار صرف متعلقہ کمشنر یا ایڈیشنل سیکرٹری کو ہوگا، اور وہ اسے کسی ماتحت افسر کو تفویض نہیں کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ، تمام امیدواروں کو پنجاب آرمز رولز 2023 کے تحت لائسنس کی تجدیدی فیس بھی ادا کرنا ہوگی۔

آج کے گوشت اور انڈوں کے ریٹس -منگل  25 فروری, 2025

محکمہ داخلہ نے نادرا کو بھی مینوئل اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کے لیے انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
 
 
 
 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: مینوئل اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کے محکمہ داخلہ نے کی توثیق

پڑھیں:

پنجاب حکومت کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری پر کڑی سزا دینے کا فیصلہ

پنجاب حکومت نے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری یا معاونت پر کڑی سزا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں سخت اور فوری اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق اجلاس میں کسی کاروبار، جماعت یا کسی فرد واحد کو کسی کام کے لیے بھی لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پنجاب حکومت کا 65 ہزار مساجد کے آئمہ کیلئے وظیفہ مقرر کرنے کا فیصلہ

پنجاب حکومت نے صوبے بھر کی 65 ہزار مساجد کے آئمہ کرام کےلیے وظیفہ مقرر کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں سے نمٹنے کے لئے سی سی ٹی وی کیمروں اور ایڈونس ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی اور غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی باشندوں کی معاونت کرنے والے عناصر کیخلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سہولت کاری یا معاونت پر کڑی سزا دینے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا۔

اجلاس کے شرکاء کو دی گئی بریفنگ میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا پر نفرت، جھوٹ اور اشتعال پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی۔

بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر نفرت انگیز مواد کی نگرانی کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے، پنجاب حکومت مذہبی ہم آہنگی میں معاون جماعتوں کی مکمل سرپرستی کرے گی۔

بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ فتنہ پرستوں اور انتہا پسند سوچ والے عناصر کے سوا کسی مذہبی جماعت پر کوئی پابندی نہیں، مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے مطابق اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں۔

دوران اجلاس وزیراعلیٰ پنجاب نے 65 ہزار سے زائد آئمہ کرائم کے وظائف کےلیے اقدامات مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

متعلقہ مضامین

  • محکمہ داخلہ پنجاب نے دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 دن کی توسیع کردی
  • بلوچستان حکومت کا نوعمر قیدیوں کیلئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ
  • پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع , کن افراد کو استثنیٰ حاصل ہوگا؟
  • بلوچستان حکومت کا نو عمر قیدیوں کیلئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ
  • آئمہ کرام کی رجسٹریشن کیلئے کوئی قواعد و ضوابط جاری نہیں کیے، محکمہ داخلہ
  • پنجاب حکومت کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری پر کڑی سزا دینے کا فیصلہ
  • امریکا میں الو بڑھ گئے، محکمہ داخلہ کا سخت کارروائی کا فیصلہ
  • کوئٹہ، امن و امان کے باعث موبائل انٹرنیٹ سروسز 24 گھنٹوں کیلیے بند
  • عمران خان کے مقدمات کی سماعت اب اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے ہوگی
  • کوئٹہ: موبائل فون، انٹرنیٹ ڈیٹا سروس 24 گھنٹے کیلئے معطل