کراچی: سرجانی ٹاؤن میں چھری کے وار سے 1 شخص قتل
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن سیکٹر الیون اے میں گھریلو جھگڑے کے دوران چھری کے وار سے ایک شخص کو قتل کر دیا گیا۔
حکام کے مطابق سرجانی ٹاؤن کے گھر میں چھری کے وار سے ایک شخص کے قتل کی اطلاع پر پولیس جب گھر پہنچی تو جاں بحق شخص کی لاش گھر کے دروازے پر پڑی تھی۔
پولیس نے جاں بحق ہونے والے 45 سال کے عبد العلیم کی لاش کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا۔
کراچی سپر ہائی وے ٹول پلازہ حاجی زکریا گوٹھ کے قریب.
پولیس نے بتایا ہے کہ مقتول سرجانی میں اپنی بہن اور بہنوئی کے ساتھ رہتا تھا۔
ابتدائی معلومات کے مطابق مقتول کا کسی بات پر دونوں سے جھگڑا ہوا تھا، اس دوران گھر میں موجود کسی فرد نے چھری عبدالعلیم کو ماری جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔
واقعے کے بعد مقتول کی بہن اور بہنوئی گھر سے فرار ہو گئے جبکہ پولیس نے جائے وقوع سے آلۂ قتل بھی برآمد کر لیا ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: چھری کے وار سے
پڑھیں:
کراچی میں پولیس اہلکار رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں مومن آباد تھانے کے پولیس اہلکاروں کی شہریوں سے رشوت وصولی کے ثبوت سامنے آگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اورنگی ٹاؤن کے تھانہ مومن آباد کے پولیس اہلکاروں نے ناکہ لگا کر شہریوں سے رشوت وصول کی جس کی خفیہ طریقے سے بنی ہوئی ویڈیو سامنے آگئی۔
ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ نے ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے دونوں اہلکاروں کو معطل کر کے تحقیقات کا حکم جاری کر دیا،
اس حوالے سے ترجمان ڈسٹرکٹ ویسٹ پولیس کے مطابق مومن آباد تھانے میں تعینات 2 پولیس اہلکاروں کی سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس کا ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ طارق الہی مستوئی نے فوری نوٹس لیتے ہوئے دونوں اہلکاروں کو معطل کر کے پولیس ہیڈ کوارٹر ویسٹ زون تبادلہ کر دیا۔
ایس ایس پی نے ڈی ایس پی اورنگی کو واقعے کی غیر جانبدار انکوائری کی ہدایت جاری کر دی۔
ترجمان کے مطابق اختیارات کے ناجائز استعمال کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا، محکمہ پولیس میں بدعنوانی یا غیر قانونی رویے کی کوئی گنجائش نہیں ہے، غفلت یا غیر قانونی عمل میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔
پولیس اہلکاروں کی شہریوں کو چیکنگ کی آڑ میں روک کر اسلحہ ہاتھ میں لیکر رشوت وصولی کی وائرل ہونے والی ڈیڈیو کے حوالے سے ایس ایچ او مومن آباد معراج انور نے بتایا کہ محکمہ پولیس کی بدنامی کا باعث بننے والے دونوں پولیس کانسٹیبلز کی شناخت قربان اور مختیار کے نام سے کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ ویڈیو کچھ عرصہ پرانی ہے تاہم منظر عام پر آنے کے بعد افسران کی جانب سے فوری ایکشن لیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک پولیس اہلکار جو کہ سر پر پولیس کیپ اور چہرے پر ماسک لگائے چیکنگ کے آڑ میں انتہائی خطرناک اندازہ میں اسلحہ پستول لیکر شہریوں کے پرس اور ان کی جیبوں میں ہاتھ ڈالتے ہوئے دکھائی دیا جبکہ ایک ویڈیو میں وہ کاندھے پر سرکاری ایس ایم جی بھی لٹکائے ہوئے دکھائی دیا۔
واضح رہے کہ پولیس کے اعلیٰ افسران کی جانب سے ایک موٹر سائیکل پر سوار 2 پولیس اہلکاروں کو سڑک کنارے کھڑے ہو کر شہریوں کی چیکنگ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں ہے اور اس حوالے مرتب کی گئی ایس او پی کے تحت ہی پولیس کو اسنیپ چیکنگ کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے ۔