سی ڈی اے کی جانب سے 29 کمرشل پلاٹس کی غیر شفاف نیلامی کا انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 26 February, 2025 سب نیوز


اسلام آباد(سب نیوز)وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے ) کی جانب سے 29 کمرشل پلاٹس کی غیر شفاف نیلامی کا انکشاف ہوا ہے ۔
آڈٹ حکام کے مطابق سی ڈی اے بورڈ نے 37 بلین سے زائد رقم کے 29 کمرشل پلاٹوں کی نیلامی کو منظور کیا، 5 پلاٹوں کی نیلامی کو مؤخر اور ایک پلاٹ سے متعلق لیگل پیچیدگیاں ہیں،
آڈٹ حکام کے مطابق جب سی ڈی اے بورڈ پلاٹوں کی نیلامی کو منظور کررہے تھے، اس وقت لیگل مسائل کا خیال کیوں نہیں رکھا گیا،

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے کہا کہ سی ڈی اے فنانشل اسٹیٹمنٹ کیوں تیار نہیں کی؟
آڈٹ حکام کے مطابق سی ڈی اے ایکٹ کے تحت چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی تصدیق کے بعد سی ڈی اے اپنی فنانشل اسٹیٹمنٹ وفاقی حکومت کو دینے کا پابند ہے،
سی ڈی اے ایکٹ کے تحت آرڈیننس کی خلاف ورزی پر قید بھی ہو سکتی ہے۔
پی اے سی اجلاس میں سی ڈی اے کی فنانشل اسٹیٹمنٹ نہ بننے کا انکشاف ہوا ہے ۔
ممبر فنانس سی ڈی اے نے کہا کہ سی ڈی اے کی فنانشل اسٹیٹمنٹ کبھی بھی نہیں بنی۔ ہم 24-2023 کی فنانشل اسٹیٹمنٹ بنا رہے ہیں۔
پی اے سی نے سی ڈی اے کی فنانشل اسٹیٹمنٹ تیار نہ ہونے پر شدید اظہارِ برہمی کیا۔
پی اے سی اراکین نے چیئرمین سی ڈی اے کے نامناسب رویے پر اظہار برہمی کیا۔
سیکریٹری داخلہ نے فنانشیل اسٹیٹمنٹ کے تیار نہ ہونے پر پی اے سی سے معذرت کر لی۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سی ڈی اے سے 6 ماہ میں فنانشل اسٹیٹمنٹ طلب کرلی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کی فنانشل اسٹیٹمنٹ سی ڈی اے کی کا انکشاف پی اے سی

پڑھیں:

پاکستان کی دوا ساز صنعت کی برآمدات میں تاریخی اضافہ، خود کفالت کی جانب اہم پیش رفت

پاکستان کی دوا ساز صنعت نے مالی سال 2025 میں برآمدات کے شعبے میں تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔

ایس آئی ایف سی کی بدولت ملک کی فارماسیوٹیکل صنعت کی برآمدات 457 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، جو خود کفالت کی جانب ایک مضبوط قدم ہے۔

رواں مالی سال میں فارماسیوٹیکل، سرجیکل، غذائی سپلیمنٹس اور طبی آلات سمیت تھیراپیوٹک مصنوعات کی برآمدات کا حجم 909 ملین ڈالر تک ریکارڈ کیا گیا۔

پاکستان فارما مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین کے مطابق مالی سال 2025 میں حکومت کی مناسب قیمتوں کی پالیسی کے باعث فارما برآمدات میں 34 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

چیئرمین پی پی ایم اے نے وضاحت کی کہ حکومت کی قیمتوں کی ڈی ریگولیشن کی پالیسی بین الاقوامی معیار کے مطابق ہے، جس سے سرمایہ کاری اور پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔

اس وقت افغانستان، فلپائن، سری لنکا، ازبکستان اور عراق پاکستانی ادویات کے اہم خریدار ممالک میں شامل ہیں، جبکہ کینیا، ویتنام، میانمار اور تھائی لینڈ کی جانب سے بھی اہم برآمداتی مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔

حکام کے مطابق توقع ہے کہ 2030 تک عالمی فارما مارکیٹ میں پاکستانی فارما برآمدات 1.5 ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائیں گی جبکہ ملک کی فارما کمپنیوں کی آمدنی میں 5 سے 7 فیصد حصہ ایشیائی اور افریقی مارکیٹ کی برآمدات سے حاصل ہوگا، جو معیشت کے استحکام اور برآمدات کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی دوا ساز صنعت کی برآمدات میں تاریخی اضافہ، خود کفالت کی جانب اہم پیش رفت
  • ملک بھر میں پلاٹس کی آن لائن تصدیق کا جدید نظام تیار
  • جنگ کے دوران انڈیا نے 1684 بار ڈیٹا ہیک کرنے کوشش کی، ایف بی آر کا انکشاف
  • عمران خان کے دستخط شدہ بیٹ کی نیلامی کیلئے 10 کروڑ کی پیشکش، خاتون کارکن کا بیچنے سے انکار
  • آسٹریا شینجن ویزا کے حصول کے لیے کم از کم بینک بیلنس کتنا ہونا چاہیے؟
  • ایران اور امریکی جنگی جہاز ایک بار پھر آمنے سامنے ، صورتحال کشیدہ
  • شوگر ملز کی جانب سے 15 ارب روپے سے زائد کے قرضے واپس نہ کرنے کا انکشاف
  • شوگر ملز کی جانب سے 15ارب روپے سے زائد قرضے واپس نہ کیے جانے کا انکشاف
  • شوگر ملز کی جانب سے 15 ارب روپے سے زائد قرضے واپس نہ کیے جانے کا انکشاف
  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی: چینی کی درآمد کیلئے ٹیکسز کو 18 فیصد سے کم کرکے 0.2 فیصد کرنے کا انکشاف