Express News:
2025-04-25@11:46:11 GMT

وٹامن اور معدن اکھٹے کھا کر صحت کی دولت پائیے

اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT

جدید طب نے دریافت کیا ہے، کچھ وٹامن اور معدنیات تنہا کھانے کی نسبت ساتھ کھائے جائیں تو انسان کی صحت کو زیادہ فوائد دیتے ہیں۔ یہ مخصوص غذائی اجزا ایک ساتھ استعمال کیے جائیں تو اعصابی نظام، قلبی صحت اور مدافعتی ردعمل کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ صرف چند فوائد ہیں۔ وہ آپ کی صحت پر کئی طاقت ور اثرات ڈالتے ہیں۔ طبی اصطلاح میں یہ عمل ’’غذائی ہم آہنگی‘‘ (nutrient synergy) کہلاتا ہے۔

ایک تحقیق میں جو 2023 ء میں امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہوئی، یہ دریافت کیا گیا کہ جب لوگ صحت مند چکنائی (جیسے زیتون کا تیل) کو بیٹا کیروٹین سے بھرپور کھانوں جیسے گاجر ، شکرقندی یا ٹماٹروں میں ملنے والے لائیکوپین کے ساتھ کھاتے ہیں، تو یہ چکنائی صحت مند فایٹوکیمیکلز کی افادیت بڑھا دیتی ہے۔ دیگر مطالعات نے پایا کہ کالی مرچ اور ہلدی کا جوڑا ہلدی کے فعال جز، کرکومین (curcumin) کی جذب پذیری کو 2000 فیصد تک بڑھا تا ہے۔ تحقیق سے یہ بھی پتا چلا کہ جب میگنیشیم کو وٹامن ڈی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو یہ طاقتور معدنی جز وٹامن ڈی کو جسم میں فعال کرنے میں مدد دیتا ہے تاکہ ہڈیوں کی نشوونما اور دیکھ بھال پر مثبت اثر ڈال سکے۔

ایسے چھ غذائی اجزا کے جوڑ پیش ہیں جو ہم آہنگ اثرات رکھتے ہیں۔

وٹامن سی اور فولاد

ہم آہنگ اثرات: انسانی جسم گوشت، پولٹری اور سمندری غذا میں موجود آئرن یا فولاد آسانی سے جذب کر لیتا ہے، لیکن پودوں کی غذا میں موجود فولاد نکالنا مشکل ہوتا ہے۔ وٹامن سی پودوں کی غذا سے فولادکو آزاد کرنے میں مدد کرتا اور اسے زیادہ جذب کرنے کے قابل بناتا ہے۔ یہ عمل اس لیے اہم ہے کیونکہ انسانی جسم کو مناسب نشوونما اور ترقی کے لیے کافی فولاد کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ طاقتور معدن ہیموگلوبن بنانے کے لیے ضروری ہے جو سرخ خون کے خلیوں میں ایک ایسا پروٹین ہے جو آپ کے جسم اور دماغ کے ہر خلیے تک آکسیجن پہنچاتا ہے۔

فولاد کی کمی بدن میں خون کی کمی پیدا کر دیتی ہے جس کے باعث انسان تھکاوٹ، سستی، اور توجہ اور یادداشت میں مشکلات کا شکار ہو سکتا ہے۔ آئرن کی کمی بیماریوں سے لڑنے میں مدافعتی نظام کی صلاحیت بھی کم کر تی ہے۔ حالیہ برسوں میں اس غذائی جوڑے کی شہرت اتنی پھیل چکی کہ 2022 ء میں نیوٹریئنٹس جرنل میں شائع ہونے والی حالیہ تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا، فولاد کی کمی سے خون کی کمی کا شکار خواتین کو آئرن اور وٹامن سی کا استعمال بڑھانا چاہیے۔

انہیں کیسے ملایا جائے: ناشتے میں فولاد سے بھرپور اناج کا ایک پیالہ کھائیں جس میں اسٹرابیری یا کیوی کاٹ کر ڈالیں۔ دوپہر کے کھانے میں سلاد بنائیں جس میں پھلیاں، سرخ مرچ، پالک اور ٹماٹر کے ٹکڑے ہوں۔ یا پھر جھینگے، بروکلی کے پھولوں، مشروم اور تل کے بیجوں کو اسٹیرفرائی کریں اور رات کے کھانے کے طور پر پیش کریں۔ ¼ کپ بروکلی میں وٹامن سی کی 25 ملی گرام مقدار ملتی ہے۔ یہ مقدار فولاد کی جذب پذیری کو دوگنا کر دیتی ہے۔

کیلشیم، وٹامن ڈی اور کے

ہم آہنگ اثرات: آپ کوعلم ہو گا، کیلشیم اور وٹامن ڈی ہڈیاں مضبوط بنانے اور برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔ لیکن آپ شاید یہ نہ جانتے ہوں کہ یہ آپس میں کیسے تال میل کرتے ہیں یا وٹامن کے اس مشن میں کس طرح مدد دیتا ہے۔

دراصل وٹامن ڈی کیلشیم کو جسم میں جذب ہرنے میں مدد دیتا ہے۔ جبکہ وٹامن کے کیلشیم کو ہڈیوں میں جمع کرنے میں مدد دیتا ہے۔ ان تینوں غذائی اجزا کا میل ہڈیوں کی بیماریوں سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ نیز ہڈیوں کے فریکچر کے خطرے کو کم کرنے میں معاون بنتا ہے۔ چونکہ وٹامن کے کیلشیم کو اس کی صحیح جگہ یعنی ہڈیوں میں پہنچانے میں مدد دیتا ہے، لہذا یہ معدن کو شریانوں میں جمع ہونے سے روکتا ہے جہاںکیلشیم خون کے جمنے کا باعث بن سکتا ہے۔

انہیں کیسے ملایا جائے:انڈوں، پالک ، مشروم، دودھ اور پنیر کے ساتھ آملیٹ بنائیں۔ یا سادہ دہی، جئی کے دودھ، بلو بیریز اور ایک چمچ تلوں کے ساتھ اسموتھی تیار کریں۔ ایک سلاد تیار کریں جس میں کیل کے پتوں، روسٹ کیے ہوئے سویابین اور مچھلی کے ابلے ٹکرے ہوں، اور اس پر سویا بین کا تیل ہلکا سا چھڑک کر مکس کریں۔

وٹامن سی اور ای

ہم آہنگ اثرات: ان دونوں وٹامن میں طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات ملتی ہیں یعنی یہ ہمیں آلودگیوں، الٹرا وائلٹ شعاعوں اور دیگر غیر مستحکم مالیکیولز ( فری ریڈیکلز ) سے خلیوں کو ہونے والے نقصان سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ لیکن دونوں مختلف طریقوں سے یہ کام کرتے ہیں۔وٹامن ای فری ریڈیکلز کو غیر فعال کرتا ہے جبکہ وٹامن سی انہیں خلیوں کو نقصان پہنچانے سے پہلے ختم کر دیتا ہے۔’’یہ دونوں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہیں جیسے اینٹی آکسیڈنٹس‘‘، ماہرین طب کہتے ہیں۔ اس کے علاوہ 2020 ء میں نیوٹریئنٹس جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں پایا گیا کہ وٹامن سی اور ای کی مقدار بڑھانے سے فائبرومیالگیا (fibromyalgia ) بیماری کے مریضوں میں درد میں کمی آئی۔

انہیں کیسے ملایا جائے: اسٹرابیری اور کیوی کے ٹکڑے کا ایک پیالہ کھائیں، جس پر سورج مکھی کے بیج اور کٹے ہوئے بادام چھڑکیں۔ ایک سلاد بنائیں جس میں کچی پالک کے پتے، ٹماٹر کے ٹکڑے، سرخ مرچ کے ٹکڑے اور ونیگریٹ ڈریسنگ ہو۔ بروکلی اور گوبھی کے پھولوں کو مونگ پھلی اور سن فلاور آئل کے ساتھ اسٹیر فرائی کریں۔

وٹامن بی6، بی12، اور فولک ایسڈ (بی9)

ہم آہنگ اثرات: یہ تینوں بی وٹامن ہوموسسٹین (homocysteine) کی زیادہ سطح کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ہوموسسٹین ایک امائنو تیزاب ہے۔ تینوں وٹامن اسے توڑ کر نئے تیزاب بناتے ہیں مگر ہوموسسٹین کی مقدار انسانی جسم میں بڑھ جائے تو انسان امراض قلب اور فالج میں مبتلا ہو جاتا ہے۔

2023 ء میں محققین نے فولک ایسڈ، وٹامن بی6 اور وٹامن بی12 کے استعمال اور خون کی سطحوں کو ٹریک کیا اور میٹابولک سنڈروم کی موجودگی (جس میں بلند فشار خون، بلند بلڈ شوگر، کولیسٹرول کی بلند سطح اور پیٹ کی زیادہ چربی شامل ہیں) کا جائزہ لیا۔ جن افراد نے ان تینوں بی وٹامنز کا زیادہ استعمال کیا تھا، ان میں میٹابولک سنڈروم کے پیدا ہونے کا خطرہ کم پایا گیا۔ یہ تینوں وٹامن دماغی صحت کی حفاظت کرتے اور اعصابی نظام کی صحیح کارکردگی برقرار رکھنے میں بھی مدد دیتے ہیں۔ اگر آپ ان تینوں کو مناسب مقدار میں حاصل کریں، تو یہ ذہنی تنزلی کو سست کردیتے ہیں۔

انہیں کیسے ملایا جائے: فولاد سے بھرپور اناج کا ایک پیالہ کھائیں جس میں کیلے کے ٹکڑے اور کم چکنائی والا دودھ ہو۔ پالک، ایووکاڈو، چنے، پکا ہوا دلیہ اور غذائی خمیر کے ساتھ ایک سلاد تیار کریں۔ یا پھر ابلی ہوئی مچھلی کے ٹکرے کھائیں۔اسپارگس بھی کھا سکتے ہیں۔

پوٹاشیم، میگنیشیم  اور کیلشیم

ہم آہنگ اثرات: یہ تین معدنیات خون کا دباؤ کم کرتی، خون کی نالیوں کو پھیلاتی اورالیکٹرولائٹ بیلنس کو بہتر بناتی ہیں جو انسان کا اعصابی نظام درست رکھنے کے لیے انتہائی اہم ہے۔ ایک تحقیق میں جس میں 16,684 بالغ افراد شامل تھے اور جو 2022 ء میں نیوٹریشن ریسرچ اینڈ پریکٹس جرنل میں شائع ہوئی، یہ پایا گیا کہ جو لوگ پوٹاشیم، میگنیشیم اور کیلشیم کا زیادہ استعمال کرتے ہیں، ان میں بلند فشار خون پیدا ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ یہ عمل دل کی بیماریوں، فالج اور آنکھوں کی کچھ بیماریوں کے خطرے کو کم کر دیتا ہے۔

یہ تینوں معدنیات دل کی دھڑکن اور جسم میں مائع کی مقدار کو بھی باقاعدہ کرتی ہیں۔ ایک اضافی فائدے میں جو 2023 ء میں پی ایل او ایس ون جرنل میں شائع ہوا، یہ پایا گیا کہ کیلشیم، پوٹاشیم اور میگنیشیم کی مناسب مقدار بالغوں کو گلوکوما کی بیماری سے بچا سکتی ہے، خاص طور پر 40 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد میں۔

انہیں کیسے ملایا جائے: دلیے کا ایک کپ بنائیںجس میں پانی کے بجائے دودھ استعمال کریں۔ اور اس میں کدو کے بیج، چیا کے بیج اور کیلے کے ٹکڑے ڈالیں۔ دال کے سالن میں کٹی ہوئی پالک شامل کریں اور اس پر کچھ پنیر پیس لیں۔ ایک پکا ہوا آلو سادہ دہی یا کاٹیج پنیر اور پکے ہوئے بروکولی کے پھولوں کے ساتھ کھائیے۔

وٹامن ای اور سیلینیئم

ہم آہنگ اثرات: یہ ایک نیا دریافت شدہ جوڑا ہے۔ تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ یہ غذائی اجزا ایک ساتھ کام کرتے ہیں تاکہ خلیوں کو نقصان سے بچانے کے لیے طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس کے طور پر کام کریں۔

یہ انسانی جسم میں مدافعتی خلیوں کی مدد کرتے، ان کی فعالیت بڑھاتے اور یہ ایک دوسرے کو مضبوط کرتے ہیں، لیکن اس عمل کا طریقہ کار ابھی تک واضح نہیں۔ امریکی ماہر غذائیات لونا سینڈن کہتے ہیں ۔ البتہ یہ بات واضح ہے، وٹامن ای سیلینیئم کو اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر استعمال کرنے کے بعد دوبارہ پیدا کرنے میں مدد دیتا ہے۔ مزید یہ کہ 2021 ء میں ایک تحقیق میں پایا گیا، جب وٹامن ای اور سیلینیئم ایک ساتھ کھائے جائیں، تو یہ الرجی کی علامات کنٹرول کرنے اور دمے سے ہونے والی سوزش کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو تے ہیں۔

انہیں کیسے ملایا جائے: بادام، خشک میوہ جات، اور برازیل نٹس ملا کر کھائیں۔ رہو مچھلی کو بیک یا روسٹ کریں اور اسے پکی بروکلی اور براؤن چاول کے ساتھ سرو کریں۔ ایک اسموتھی بنائیں جس میں پالک، سادہ دہی، کیوی کے ٹکڑے، سبز انگور اور ایک قطرہ سن فلاور آئل ہو۔

حقیقی کھانا، سپلیمنٹس نہیں

یہ بات ذہن میں رکھیں کہ یہ تمام جوڑے ان غذائی اجزا کی موجودگی سے متعلق ہیں جو کھانوں میں پائے جاتے ہیں، نہ کہ سپلیمنٹس میں۔ اور بہتر ہے کہ ان غذائی اجزا کو کھانوں ہی سے حاصل کیا جائے۔ 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: میں مدد دیتا ہے ہم ا ہنگ اثرات ایک تحقیق میں کے ساتھ ا کرتے ہیں پایا گیا اینٹی ا کے لیے کی کمی اور اس خون کی اور ای کا ایک گیا کہ

پڑھیں:

ایتھوپیا: امدادی کٹوتیوں کے باعث لاکھوں افراد کو فاقہ کشی کا سامنا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 22 اپریل 2025ء) ایتھوپیا میں اقوام متحدہ کے پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے لیے امدادی وسائل کی قلت کے نتیجے میں غذائی کمی کا شکار 650,000 خواتین اور بچوں کو ضروری غذائیت و علاج کی فراہمی بند ہو جائے گی۔

ملک میں ادارے کے ڈائریکٹر زلاٹن میلیسک کا کہنا ہے کہ اس کے پاس باقیماندہ وسائل سے ان لوگوں کو رواں ماہ کے آخر تک ہی مدد فراہم کی جا سکتی ہے۔

اگر ہنگامی بنیاد پر مدد نہ آئی تو ملک میں مجموعی طور پر 36 لاکھ لوگ 'ڈبلیو ایف پی' کی جانب سے مہیا کردہ خوراک اور غذائیت سے محروم ہو جائیں گے۔ Tweet URL

انہوں نے بتایا ہے کہ ملک میں ایک کروڑ سے زیادہ لوگوں کو شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

ان میں جنگ اور موسمی شدت کے باعث بے گھر ہونے والے 30 لاکھ لوگ بھی شامل ہیں۔بچوں میں بڑھوتری کے مسائل

ایتھوپیا میں 40 لاکھ سے زیادہ حاملہ و دودھ پلانے والی خواتین اور چھوٹے بچوں کو غذائی قلت کا علاج درکار ہے۔ ملک میں بہت سی جگہوں پر بچوں میں بڑھوتری کے مسائل 15 فیصد کی ہنگامی حد سے تجاوز کر گئے ہیں۔ 'ڈبلیو ایف پی' نے رواں سال 20 لاکھ خواتین اور بچوں کو ضروری غذائی مدد پہنچانے کی منصوبہ بندی کی ہے لیکن اسے گزشتہ سال کے مقابلے میں نصف سے بھی کم مقدار میں امدادی وسائل موصول ہوئے ہیں۔

زلاٹن میلیسک نے کہا ہے کہ ادارے کے پاس مقوی غذا کے ذخائر ختم ہو رہے ہیں اسی لیے جب تک مدد نہیں پہنچتی اس وقت تک یہ پروگرام بند کرنا پڑے گا۔

امدادی خوراک میں کمی

'ڈبلیو ایف پی' نے رواں سال کے پہلے تین ماہ میں 30 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو غذائیت فراہم کی ہے۔ ان میں شدید غذائی قلت کا شکار 740,000 بچے اور حاملہ و دودھ پلانے والی خواتین بھی شامل ہیں۔

وسائل کی قلت کے باعث ادارے کی جانب سے لوگوں کو امدادی خوراک کی فراہمی بھی متاثر ہوئی ہے۔ گزشتہ ڈیڑھ سال میں 800,000 لوگوں کو فراہم کی جانے والی خوراک کی مقدار کم ہو کر 60 فیصد پر آ گئی ہے جبکہ بے گھر اور غذائی قلت کا سامنا کرنے والوں کی مدد میں 20 فیصد تک کمی ہوئی ہے۔

شمالی علاقے امہارا میں مسلح گروہوں کے مابین لڑائی کی اطلاعات ہیں جہاں لوٹ مار اور تشدد کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔

ان حالات میں ادارے کے عملے کو لاحق تحفظ کے مسائل کی وجہ سے ضروری امداد کی فراہمی میں خلل آیا ہے۔22 کروڑ ڈالر کی ضرورت

اطلاعات کے مطابق، اورومیا میں بھی لڑائی جاری ہے جبکہ ٹیگرے میں تناؤ دوبارہ بڑھ رہا ہے جہاں 2020 سے 2022 تک جاری رہنے والی خانہ جنگی میں تقریباً پانچ لاکھ لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔

'ڈبلیو ایف پی' امدادی وسائل کی کمی اور سلامتی کے مسائل کے باوجود ہر ماہ سکول کے 470,000 بچوں کو کھانا فراہم کر رہا ہے۔

ان میں 70 ہزار پناہ گزین بچے بھی شامل ہیں۔ ادارے نے خشک سالی سے متواتر متاثر ہونے والے علاقے اورومیا میں لوگوں کے روزگار کو تحفظ دینے کے اقدامات بھی کیے ہیں۔

ادارے کو ملک میں 72 لاکھ لوگوں کے لیے ستمبر تک اپنی امدادی کارروائیاں جاری رکھنے کی غرض سے 22 کروڑ ڈالر کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت اور پاکستان کشیدگی بڑھانے سے گریز کریں، بات چیت سے مسائل حل کریں، اقوام متحدہ
  • چین، شینزو -20 کے تینوں خلاباز کامیابی کے ساتھ چینی خلائی اسٹیشن میں داخل
  • نہروں کا معاملہ باہمی رضامندی سے حل کریں گے ، نون لیگ اورپی پی میںاتفاق
  • غذائی درآمدات میں کمی یا اضافہ؟
  • عوام اسرائیلی مصنوعات سے بائیکاٹ کرکے اپنا حق ادا کریں، انجمن تاجران بلوچستان
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا یوٹرن: چین کے ساتھ معاہدہ کرنے کا اعلان
  • عمان کے سلطان اور ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات، ایرانی جوہری مذاکرات پر تبادلہ خیال
  • ایتھوپیا: امدادی کٹوتیوں کے باعث لاکھوں افراد کو فاقہ کشی کا سامنا
  • سائنس دانوں نے ذیا بیطس کی نئی قسم دریافت کرلی
  • امریکا کے ساتھ معاشی روابط اور ٹیرف کا معاملہ، وزیرخزانہ کا اہم بیان سامنے آگیا