سول اسپتال حیدرآباد، ڈیلی ویجز ملازمین تنخواہوں سے محروم
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
اسپتال انتظامیہ کی جانب سے حکومتی احکامات ہوا میں اڑا دیئے گئے
(رپورٹ :ابراہیم انڑ)سول اسپتال حیدرآباد میں ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے ملازمین ہسپتال انتظامیہ کے سامنے بے بس،چار ماہ سے تنخواہ نہ ملنے پر کنٹریکٹ،ڈیلی ویجز ملازمین فاقہ کشی کرنے پر مجبور، تفصیلات کے مطابق سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں واقع سول اسپتال حیدرآباد میں عملے سمیت مریضوں کو انتظامی بحران کے شکار سمیت کئی مشکلات کا سامنا،ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے ملازمین چار ماہ کی تنخواہوں سے محروم،ذرائع کے مطابق سول اسپتال حیدرآباد میں ہیومن ریسورس والے ٹھیکے پر کام کرنے والی الفاروق انٹرپرائزز کمپنی کی مدد سے ہر سال 17کروڑ سے زائد کے بجٹ میں کرپشن کی جاتی ہے ، محکمہ لیبر کے قوانین کے تحت ہنرمند ڈیلی ویجز سمیت کنٹریکٹ ملازم کو 47ہزار تنخواہوں،جبکہ نان ٹیکنیکل اسٹاف کو 38 ہزار روپے تنخواہ دینے کا تمام اداروں کو پابند کیا گیا تھا تاہم حیدرآباد میں واقع سول اسپتال میں انتظامیہ کی جانب سے حکومتی احکامات ہوا میں اڑا دیئے گئے ، سول اسپتال میں 15 سو سے زائد ڈیلی ویجز، کنٹریکٹ ملازمین کو چار ماہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے بعد ایک ماہ کی تنخواہ دی جاتی ہے ،ذرائع نے مزید دعویٰ کیا ہے کہ اسپتال میں ہومین ریسورس پر کام کرنے والی الفاروق انٹرپرائزز کمپنی کی جانب سے ملازمین کو 10 سے 15 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ دی جاتی ہے ،تنخواہ نا ملنے پر ملازمین کی جانب سے شور شرابا کرنے پر ملازمین کی ایک ماہ کی تنخواہ کردی جاتی ہے ،سول اسپتال حیدرآباد میں مبینہ طور پر ہونے والی کرپشن کیخلاف کئی ملازمین کی جانب سے دی جی نیب،چیئرمین اینٹی کرپشن سمیت سیکریٹری ہیلتھ کو درخواستیں بھی جمع کروائی گئیں ہیں تاہم درخواستیں دینے کے بعد بھی ملازمین کی تنخواہوں کا مسئلہ حل نا ہو سکا
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: سول اسپتال حیدرآباد میں پر کام کرنے ملازمین کی کی جانب سے ڈیلی ویجز کی تنخواہ جاتی ہے
پڑھیں:
آئی این ایف معاہدہ ختم، روس کی جانب سے میزائل پابندی ختم کرنے کا عندیہ
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ روس کی جانب سے درمیانے اور کم فاصلے تک مار کرنے والے اپنے میزائلوں کی تعیناتی معطل کرنے کے اقدامات کا خاتمہ ایک فطری نتیجہ ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک نے ماسکو کے صبرو تحمل مبنی موقف کو اہمیت نہیں دی۔ ریابکوف نے کہا کہ آئی این ایف معاہدہ ختم ہونے کے بعد روس کے تحمل کو نہ تو امریکہ اور نہ ہی اس کے اتحادیوں نے سنجیدگی سے لیا اور نہ ہی روس کو اس کا کوئی ریسپروکل جواب ملا۔ لہٰذا روس کے لیے یہ ایک منطقی نتیجہ ہو گا کہ وہ درمیانے اور کم فاصلے تک مار کرنے والے زمینی میزائلوں کی تعیناتی پر اپنی یکطرفہ پابندی ختم کر دے۔
ریابکوف نے یہ بھی کہا کہ روس میزائل کے اصل خطرے کے سامنے جوابی اقدامات کرنے پر مجبور ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور سوویت یونین کے رہنماؤں نے 1987 میں آئی این ایف معاہدے پردستخط کیے تھے۔ معاہدے کے مطابق دونوں ممالک 500 سے 5500 کلومیٹر تک مار کرنے والے زمین پر مبنی کروز اور بیلسٹک میزائلوں کے مالک نہیں رہیں گے اور نہ ہی ان میزائل کی تیاری یا تجربہ کریں گے۔ فروری 2019 میں ، امریکہ نے یکطرفہ طور پر آئی این ایف معاہدے سے دستبرداری کا عمل شروع کیا۔ 2 اگست ، 2019 کو امریکہ نے باضابطہ طور پر آئی این ایف معاہدے سے دستبرداری اختیار کی اور پھر امریکہ اور روس نے آئی این ایف معاہدے کے خاتمے کا اعلان کیا ۔
Post Views: 6