شہریوں نے عوام کی جان و مال کی حفاظت اور رمضان کے لیے اشیاء خوردونوش کی سپلائی یقینی بنانے کی خاطر موثر اقدامات اٹھائے نیز رمضان المبارک کے لئے اشیائے خوردونوش کی کمی پورا کرنے کے لئے مین شاہراہ عام آمدورفت کےلئے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔  اسلام ٹائمز۔ ماہ سے شاہراہوں کی بندش کے باعث ضلع کرم میں لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بارش و برفباری کے بعد شدید سردی سے عوامی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ 
ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار سمیت اپر اور لوئر کرم کی 100 سے زائد دیہات کی پانچ لاکھ ابادی شدید مشکلات کا شکار ہے۔ راستوں کی بندش سے جہاں خوراک اور علاج نہ ملنے کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں۔ خیال رہے، رمضان المبارک کے لیے لائے جانے والے اشیاء خورد و نوش پر مشتمل گاڑیو کے قافلے کو بگن مندوری کے علاقوں میں لوٹا گیا۔ 
اشیاء ضرورت کے فقدان کے باعث لوگ رمضان المبارک سے قبل روزے رکھنے اور فاقہ کشی پر مجبور ہو گئے ہیں۔ دوسری جانب حالیہ بارشوں اور برف باری کی لہر سے عوامی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت اور رمضان کے لیے اشیاء خوردونوش کی سپلائی یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔
شہریوں نے رمضان المبارک کے لئے اشیائے خوردونوش کی کمی پورا کرنے کے لئے مین شاہراہ عام آمدورفت کےلئے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب بگن متاثرین کا مین روڈ پر احتجاجی دھرنا جاری ہے جس میں بگن متاثرین کو امدادی پیکج دینے اور علاقے کو نقصان پہنچانے والوں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا جارہاہے
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امن معاہدے کی رو سے بنکرز مسمار کیے جا رہے ہیں اب تک تقریبا 600 بنکرز میں سے 266 مسمار کیے جا چکے ہیں جبکہ مزید بنکرز کے مسماری اور عوام کو ریلیف دینے کے لیے مختلف اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں
آر پی او کوہاٹ عباس مجید مروت کا کہنا ہے کہ لوئر کرم کے عل پانچ ماہ سے شاہراہوں کی بندش کے باعث ضلع کرم میں لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بارش و برفباری کے بعد شدید سردی سے عوامی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ 
ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار سمیت اپر اور لوئر کرم کی 100 سے زائد دیہات کی پانچ لاکھ ابادی شدید مشکلات کا شکار ہے۔ راستوں کی بندش سے جہاں خوراک اور علاج نہ ملنے کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں۔ خیال رہے، رمضان المبارک کے لیے لائے جانے والے اشیاء خورد و نوش پر مشتمل گاڑیو کے قافلے کو بگن مندوری کے علاقوں میں لوٹا گیا۔ 
اشیاء ضرورت کے فقدان کے باعث لوگ رمضان المبارک سے قبل روزے رکھنے اور فاقہ کشی پر مجبور ہو گئے ہیں۔ دوسری جانب حالیہ بارشوں اور برف باری کی لہر سے عوامی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت اور رمضان کے لیے اشیاء خوردونوش کی سپلائی یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔
شہریوں نے رمضان المبارک کے لئے اشیائے خوردونوش کی کمی پورا کرنے کے لئے مین شاہراہ عام آمدورفت کےلئے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب بگن متاثرین کا مین روڈ پر احتجاجی دھرنا جاری ہے جس میں بگن متاثرین کو امدادی پیکج دینے اور علاقے کو نقصان پہنچانے والوں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا جارہاہے
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امن معاہدے کی رو سے بنکرز مسمار کیے جا رہے ہیں اب تک تقریبا 600 بنکرز میں سے 266 مسمار کیے جا چکے ہیں جبکہ مزید بنکرز کے مسماری اور عوام کو ریلیف دینے کے لیے مختلف اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں
آر پی او کوہاٹ عباس مجید مروت کا کہنا ہے کہ لوئر کرم کے علاقہ بگن اوچت مندوری اور ملحقہ علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف ان کی نگرانی میں آپریشن جاری ہے جس میں دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں سمیت تقریبآ سو افراد پکڑے گئے ہیں اور ان علاقوں میں کانوائی سے لوٹا گیا  غذائی سامان اور ادویات بھی برامد کئے گئے ہیں۔اقہ بگن اوچت مندوری اور ملحقہ علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف ان کی نگرانی میں آپریشن جاری ہے جس میں دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں سمیت تقریبآ سو افراد پکڑے گئے ہیں اور ان علاقوں میں کانوائی سے لوٹا گیا  غذائی سامان اور ادویات بھی برامد کئے گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اقدامات اٹھائے جا رمضان المبارک کے سے عوامی مشکلات جاری ہے جس میں مطالبہ کیا ہے کا مطالبہ کیا کا کہنا ہے کہ مسمار کیے جا بگن متاثرین خوردونوش کی علاقوں میں مشکلات میں جا رہے ہیں شہریوں نے لوئر کرم لوٹا گیا اضافہ ہو گئے ہیں کے باعث کی بندش کے لئے اور ان کے لیے کرم کے

پڑھیں:

چلاس: سیلاب کے باوجود مقامی افراد سیاحوں کی مدد کیلئے پیش پیش رہے

بابوسر شاہراہ کے سیلابی ریلے نے بدترین تباہی پھیلائی، سیلاب میں مقامی افراد کے بھی کئی گھر تباہ ہوئے، اس کے باوجود وہ سیاحوں کی مدد کیلئے پیش پیش رہے۔

پیر کو آنے والے اس سیلاب میں چار سیاحوں کے علاوہ ایک مقامی شخص بھی جاں بحق ہوا۔

والد نے چچی اور 3 سالہ کزن کو بچانے کیلئے سیلابی ریلے میں چھلانگ لگائی، بیٹا فہد اسلام

لینڈ سلائیڈنگ سے چار سیاحوں سمیت پانچ اموات کی تصدیق ہوگئی، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم بند ہونے سے ہزاروں مسافر پھنس گئے

چلاس سیلاب نے سیاحوں کے ساتھ ساتھ مقامی افراد کو بھی آزمائش میں ڈال دیا ہے، بابو سر تھک نالے کے پہاڑی علاقوں میں آباد غریب مکین کچے گھروں، موٹر سائیکلوں سمیت دیگر تعمیرات کی تباہی پر پریشان ہیں لیکن پھر بھی آزمائش کی گھڑی میں وہ مہمانوں کی مدد کیلئے پیش پیش رہے۔

پولیس، ضلعی انتظامیہ اور مقامی افراد پتھروں اور ملبے میں پھنسے سیاحوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرتے رہے، کھانے پینے کا بندوبست کیا اور کئی سیاحوں کو اپنے گھروں پر بھی قیام کروایا۔

ریسکیو کیے گئے سیاح ان مہمان نوازوں کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ایف بی آر آفس سے سونے چاندی کی اشیاء سمیت 43 چیزوں میں خرد برد کا انکشاف
  • ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں ، صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دینگے،گنڈا پور
  • تیل کی قیمت نیچے لانا چاہتے ہیں، امریکا میں کاروبار نہ کھولنے والوں کو زیادہ ٹیرف دینا پڑے گا، ٹرمپ
  • پاکستان اور افغانستان کے مابین درآمدی اشیاء پر ٹیرف میں کمی کا معاہدہ
  • حکومتی یوٹرن، گرڈ کی کمزوریوں سے صاف توانائی منتقلی مشکلات کا شکار
  • پاراچنار میں یوم حسینؑ
  • چلاس: سیلاب کے باوجود مقامی افراد سیاحوں کی مدد کیلئے پیش پیش رہے
  • ناکام آپریشن سندور کا دعویٰ ایک بار پھر جھوٹا ثابت، امریکی صدر کے ہاتھوں بھارت کو سبکی کا سامنا
  • 1984 سکھ نسل کشی: کمال ناتھ کی موجودگی چھپانے پر دہلی حکومت کی بازپرس کا مطالبہ
  • پی ٹی آئی کے اندر گروپ بندی سے حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے، جے یو آئی رہنما