دیامر ڈیم متاثرین کے جائز مطالبات کو پورا کیا جائے گا، امیر مقام
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان اور سیفران انجینئر امیر مقام کی زیر صدارت دیامر بھاشا ڈیم کے متاثرین کی شکایات کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں زمین کے معاوضے، پانی کی فراہمی، صفائی ستھرائی اور گھریلو آبادکاری پیکج (چولھا پیکج) سے متعلق دیرینہ شکایات کو حل کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان اور سیفران انجینئر امیر مقام کی زیر صدارت دیامر بھاشا ڈیم کے متاثرین کی شکایات کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں زمین کے معاوضے، پانی کی فراہمی، صفائی ستھرائی اور گھریلو آبادکاری پیکج (چولھا پیکج) سے متعلق دیرینہ شکایات کو حل کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ وزیر اعلیٰ جی بی حاجی گلبر خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس کو بتایا کہ گلگت بلتستان حکومت نے تکنیکی مسائل کے حل کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ واپڈا کے سینئر حکام اور گلگت بلتستان کمیٹی دیامر بھاشا ڈیم کے لیے زمین کے حصول اور آباد کاری سے متعلق مسائل کے حل کے لیے مل کر کام کریں گے۔ اجلاس میں وفاقی کمیٹی نے معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کے لیے کام جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں امیر مقام نے کہا کہ جی بی اور اے جے کے کی ترقی وفاقی حکومت کی اولین ترجیح ہے، دیامر ڈیم متاثرین کے جائز مطالبات کو پورا کیا جائے گا۔ وفاقی کمیٹی جی بی کے مسائل کا مستقل حل تلاش کریگی۔ اعلیٰ سطحی اجلاس میں وفاقی وزیر برائے آبی وسائل ڈاکٹر مصدق حسین ملک، گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان، واپڈا کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی، سیکرٹری امور کشمیر و سیفران ظفر حسن، گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹری ابرار احمد مرزا، ایڈیشنل سیکرٹری کامران رحمان خان اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان کے لیے
پڑھیں:
بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف ‘سودی نظام ختم کیا جائے، کاشف شیخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف، سودی نظام اور آئی ایم ایف کی غلامی سے نجات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف کپڑے بیج کر آٹا سستا اور زہر کھانے کے پیسے نہ ہونے کے دعوے تو دوسری طرف ارکان اسمبلی سے لے کر چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں 600فیصد تک اضافہ مہنگائی کے مارے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ہر بار عام آدمی کو ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبانے کے بجائے قربانی کا آغاز حکمران ٹولہ اپنی ذات سے کرے۔شاہانہ اخراجات وی آئی پی کلچر ختم کرکے سادگی و کفایت شعاری کی پالیسی اپنائی جائے۔ لاڑکانہ میں الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت فی سبیل اللہ قربانی مرکز کے دورے کے موقع پر ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک بھر کی طرح سندھ میں بھی الخدمت کے رضاکاروں کا ہزاروں مستحقین تک قربانی کا گوشت پہنچانے کا عمل قابل تحسین ہے۔ اس موقع پر امیر ضلع ایڈووکیٹ نادرعلی کھوسہ، مقامی امیر رمیز راجا شیخ اور الخدمت کے ضلعی صدر مولانا محمد یعقوب منگی بھی موجود تھے۔