چین وسطی ایشیا میں سب سے طویل پل تعمیر کرے گا
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
دوشنبہ: چین تاجکستان میں وسطی ایشیا کا سب سے طویل پل تعمیر کرنے میں معاونت کرے گا، جس کے ذریعے بیجنگ خطے میں اپنی اقتصادی اور تعمیراتی موجودگی مزید مضبوط کر رہا ہے۔
یہ 920 میٹر (3,018 فٹ) طویل پل سورخوب دریا پر تعمیر کیا جائے گا اور اس میں زیادہ تر تاجک مزدور کام کریں گے۔ تاجک ٹرانسپورٹ وزارت کے مطابق، اس منصوبے کے لیے چین کے ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (AIIB) سے قرض لیا جائے گا۔
روسی معیشت تاجکستان کی سب سے بڑی تجارتی شراکت دار بنی ہوئی ہے، لیکن گزشتہ دس سالوں میں چین نے تاجکستان میں 4 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی ہے، جو کہ ماسکو کے اثر و رسوخ کو چیلنج کر رہی ہے۔
یہ پل تقریباً 60 ملین ڈالر کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا اور اسے پہاڑی علاقوں میں دشوار گزار سڑکوں پر بنایا جائے گا، جو ایک نامکمل سوویت ہائیڈرو الیکٹرک ڈیم کے قریب واقع ہے، جسے تاجکستان مکمل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جائے گا
پڑھیں:
پاکستانی فضائی حدود کی بندش، بھارتی ایئرلائنز کو کروڑوں کا یومیہ نقصان
پاکستان کی جانب سے فضائی حدود کی بندش نے بھارتی ایئر لائنز کو شدید جھٹکا دیا ہے۔ بھارتی ایئر لائنز کو اب شمالی امریکا، یورپ، برطانیہ، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے لیے متبادل اور طویل راستے اختیار کرنے پڑ رہے ہیں، جس کے باعث نہ صرف پروازوں کا دورانیہ بڑھ گیا ہے بلکہ ایندھن کی کھپت اور آپریشنل اخراجات میں بھی نمایاں اضافہ ہو گیا ہے۔
پاکستان سول ایوی ایشن کے جاری کردہ نوٹم کے مطابق یہ پابندی بھارتی ملٹری طیاروں سمیت ان تمام طیاروں پر عائد ہو گی جو بھارت کی ملکیت ہیں یا بھارتی ایئر لائنز کے تحت آپریٹ ہوتے ہیں، چاہے وہ لیز پر ہی کیوں نہ ہوں۔
مزید پڑھیں: پہلگام حملہ: بھارتی الزامات اور اقدامات کے خلاف سینیٹ میں متفقہ قرارداد منظور
روزانہ کی بنیاد پر 70 سے 80 بھارتی پروازیں پاکستانی فضائی حدود سے گزرتی ہیں، اور بعض اوقات یہ تعداد 100 سے بھی تجاوز کر جاتی ہے۔ ان میں وہ پروازیں شامل ہیں جو بھارت سے یورپ، شمالی امریکا، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کی جانب جاتی ہیں یا وہاں سے واپس آتی ہیں۔
ماضی میں بھی اس قسم کی بندش بھارتی ایوی ایشن انڈسٹری کے لیے مہنگی ثابت ہوئی ہے۔ 2019 میں بالا کوٹ حملے کے بعد پاکستانی فضائی حدود کی بندش کے نتیجے میں بھارتی ایئر لائنز کو 700 ارب روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا تھا، جب کہ اس وقت سب سے زیادہ متاثر بھارت کی قومی ایئر لائن ’ایئر انڈیا‘ ہوئی تھی۔
موجودہ پابندی سے دہلی، ممبئی، احمد آباد، لکھنؤ اور گوا جانے والی پروازیں سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔ انڈین ایئر لائنز کو اب بحیرہ عرب کے اوپر سے طویل روٹ اختیار کرنا پڑ رہا ہے، جس سے دہلی سے باکو اور تبلیسی کی پروازوں کا دورانیہ 90 منٹ تک بڑھ گیا ہے، جبکہ دہلی سے الماتا کی سروس مکمل طور پر بند ہو چکی ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی ڈراما پھر فلاپ، پہلگام واقعے میں مردہ قرار دیا گیا نیول آفیسر سامنے آگیا
پاکستانی حدود کی بندش کے نتیجے میں بھارتی ایئرلائنز کو طویل دورانیے کی پروازوں کے لیے ہیوی ڈیوٹی طیارے اور زیادہ ایندھن درکار ہوگا، جس کے باعث ایندھن کی مد میں یومیہ کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ساتھ ہی، ٹکٹوں کی قیمتوں میں اضافے کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب، پاکستان سے گزرنے والی غیر بھارتی ایئر لائنز بدستور اپنی پروازیں جاری رکھیں گی، جس سے ان ایئر لائنز کو کاروباری فائدہ حاصل ہو سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایئر انڈیا بھارتی ایئر لائنز پاکستان فضائی حدود