شراب و اسلحہ برآمدگی کیس: علی امین کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے علی امین گنڈاپور کیخلاف شراب و اسلحہ برآمدگی کیس کی سماعت کی، سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور ان کے وکیل راجہ ظہور الحسن بھی عدالت پیش نہ ہوئے۔عدالت نے مسلسل غیر حاضری پر علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔
عدالت نے علی امین گنڈا پور کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 11 نومبر تک ملتوی کر دی۔
اصول بنالیا ہے کسی کی پگڑی نہیں اچھالیں گے: چیئرمین نیب
یاد رہے کہ علی امین گنڈا پور کیخلاف تھانہ بارہ کہو میں مقدمہ درج ہے۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: علی امین
پڑھیں:
کے الیکٹرک کے بجلی بلوں میں میونسپل ٹیکس سے کتنے ارب وصول ہوئے؟ وکیل کا عدالت میں انکشاف
کراچی:سندھ ہائیکورٹ نے بجلی کے بلوں میں میونسپل ٹیکس کی وصولی کے خلاف درخواست پر کے ایم سی کے وکیل کی استدعا پر سماعت ملتوی کر دی۔
ہائیکورٹ میں بجلی کے بلوں میں میونسپل ٹیکس کی وصولی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواستگزار کے وکیل طارق منصور ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ جون 2024 سے اب تک کے الیکٹرک، کے ایم سی کے لیے 2ارب 64 کروڑ روپے جمع کر چکی ہے، 29 مئی 2024 کو ہائیکورٹ قرار دے چکی ہے کہ کے ایم سی کی وصولی عارضی ہے۔ کے ایم سی کی تمام ریزولوشن کا فیصلہ اس پٹیشن میں کیا جائے گا۔ اس پٹیشن کی ترجیحی بنیادوں پر سماعت کی جائے۔
کے ایم سی کے وکیل نے موقف دیا کہ ہمارے سینیئرز آج موجود نہیں ہیں آئندہ کی تاریخ دے دی جائے۔ عدالت نے سماعت 4 دسمبر تک کے لیے ملتوی کر دی۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ اس ٹیکس کے خلاف مزید درخواستیں بھی دائر ہوئی ہیں اور اس درخواست کے فیصلے تک دوسری درخواستوں کے فیصلوں پر بھی عمل درآمد نہیں ہو سکتا۔ عدالت قرار دے چکی ہے کہ ٹیکس وصولی کا حتمی فیصلہ اس درخواست کے فیصلے سے مشروط ہوگا۔
درخواست میں موقف تھا کہ ٹیکس کا نفاذ سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2013 کی خلاف ورزی ہے۔ کے ایم سی کے ذریعے ٹیکس وصولی کو نیپرا بھی خلاف قانون قرار دے چکا ہے۔ میئر کراچی مرتضٰی وہاب عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ مئیر کراچی نے نا کمیٹیوں کو بریف کیا اور نہ ہی ایوان میں بحث کرائی۔