پاکستان اور چین کا کوانٹم ٹیکنالوجی میں تعاون، ایس آئی ایف سی کے تحت اہم پیش رفت
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان کی معیشت کے استحکام اور جدید ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی کاوشوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اسی سلسلے میں پاکستان اور چین کے درمیان کوانٹم کمپیوٹنگ اور جدید ٹیکنالوجیز کے شعبے میں تعاون کے فروغ کے لیے ایک مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے گئے ہیں۔
ایس آئی ایف سی کے تعاون سے سی پیک فیز II کے تحت ’’نیشنل سینٹر فار کوانٹم کمپیوٹنگ‘‘ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ مرکز تحقیق، تربیت، جدت، اور ماہرین کے تبادلے کے ذریعے کوانٹم ٹیکنالوجی کے میدان میں پاکستان کو جدید خطوط پر استوار کرے گا۔
معاہدے کے مطابق، دونوں ممالک تحقیق و ترقی، ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور جدید صنعتی حل کی تیاری میں اشتراک عمل کو فروغ دیں گے۔ ماہرین کے مطابق کوانٹم کمپیوٹنگ مستقبل میں صحت، توانائی، موسمیاتی تبدیلی، اور سائبر سیکیورٹی جیسے اہم شعبوں میں انقلاب برپا کرے گی۔
جدید کوانٹم ٹیکنالوجی نہ صرف صنعتی اور سائنسی میدان میں ترقی کی ضامن ہے بلکہ دفاعی شعبے، ٹریفک مینجمنٹ اور لاجسٹکس میں بھی نئی راہیں کھولے گی۔ چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی شمولیت سے پاکستان کی معیشت کو استحکام ملے گا اور مقامی صنعتوں کو جدید عالمی رحجانات کے مطابق ترقی دینے میں مدد ملے گی۔
ایس آئی ایف سی نے واضح کیا کہ ڈیجیٹل انقلاب کو پاکستان کی پائیدار ترقی کی بنیاد بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجیز کا فروغ کونسل کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایس آئی ایف سی
پڑھیں:
سندھ حکومت کا زرعی شعبے کی ترقی کیلئے جامع اصلاحات کا اعلان
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آبادگار معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، انہیں ہر ممکن سہولت دیں گے، جدید ٹیکنالوجی اور تحقیق پر مبنی زراعت کو فروغ دیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت زرعی شعبے سے متعلق کراچی میں اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیرِ زراعت محمد بخش مہر، چیف سیکریٹری و دیگر شریک ہوئے۔ ترجمان کے مطابق اجلاس میں زرعی ترقی، کریڈٹ اسکیمز اور ہاریوں کی معاونت پر غور کیا گیا، سندھ حکومت نے زرعی شعبے کی ترقی کیلئے جامع اصلاحات کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ آبادگار معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، انہیں ہر ممکن سہولت دیں گے، جدید ٹیکنالوجی اور تحقیق پر مبنی زراعت کو فروغ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے کاشت کاروں کیلئے قرضوں کی فراہمی میں آسانیاں پیدا کی جائیں۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ہاریوں کیلئے بر وقت اور شفاف مالی معاونت یقینی بنائی جائے۔ ترجمان کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے نئی اور اسمارٹ کراپنگ پیٹرن اختیار کرنے کی تاکید کی۔ اجلاس میں موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق فصلوں کے پیٹرن بدلنے پر مشاورت کی گئی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ غیر شفافیت یا ہاریوں کے فنڈز میں رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔