اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں سے متعلق کیس میں وکیل فیصل صدیقی نے احمد فراز کیس میں عدالتی فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ احمد فراز پر الزام تھا کہ شاعری کے ذریعے آرمی افسر کو اکسایا گیا،احمد فراز اور فیض احمد فیض کے ڈاکٹر میرے والد تھے،مجھ پر بھی اکسانے کا الزام لگا لیکن میں گرفتار نہیں ہوا، جسٹس جمال مندوخیل نے ہلکے پھلکے انداز میں جواب دیا کہ آپ کو اب گرفتار کروا دیتے ہیں،فیصل صدیقی نے کہاکہ آپ ججز کے ہوتے مجھے کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی میں فوجی عدالتوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ نے سماعت کی، دوران سماعت وکیل فیصل صدیقی نے کہاکہ عدالتی ایسی لئے ہوتی ہیں کہ قانون کا غلط استعمال روکا جا سکے،احمد فراز کو شاعری کرنے پر گرفتار کیاگیا، عدالت نے ریلیف دیا، فیصل صدیقی نے احمد فراز کیس میں عدالتی فیصلے کا حوالہ  دیتے ہوئے کہاکہ احمد فراز پر الزام تھا کہ شاعری کے ذریعے آرمی افسر کو اکسایا گیا،احمد فراز اور فیض احمد فیض کے ڈاکٹر میرے والد تھے،مجھ پر بھی اکسانے کا الزام لگا لیکن میں گرفتار نہیں ہوا، جسٹس جمال مندوخیل نے ہلکے پھلکے انداز میں جواب دیا کہ آپ کو اب گرفتار کروا دیتے ہیں،فیصل صدیقی نے کہاکہ آپ ججز کے ہوتے مجھے کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا۔

پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ٹاس بارش کے باعث تاخیر کاشکار

 جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ احمد فراز کی کونسی نظم پر کیس بنا تھا مجھے تو ساری یاد ہیں،بطور وکیل کیس ہارنے کے بعد میں بار میں بہت شور کرتی تھی،میں کہتی تھی ججز نے ٹرک ڈرائیور ز کی طرح اشارہ کہیں اور کا لگایا اور گئے کہیں اور، جسٹس مسرت ہلالی نے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ میری بات کو گہرائی میں سمجھنے کی کوشش کریں،جسٹس حسن اظہر رضوی نے جسٹس مسرت ہلالی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ کیا آپ بھی ٹرک چلاتی ہیں؟جسٹس مسرت ہلالی نے جواب دیا کہ ٹرک تومیں چلا سکتی ہوں،میرے والد جو شاعری کرتے تھے وہ ان کی وفات کے بعدپشتون جرگہ میں کسی نے پڑھی، جرگہ میں میرے والد کی شاعری پڑھنے والا گرفتار ہو گیا، میرے والد ایک فریڈم فائٹر تھے، ان کی ساری  عمرجیلوں میں ہی گزری ،شاعری پڑھنے والے نے بتایاکہ کس کا کلام ہے اور اس کی بیٹی آج کون ہے،میرے والد کی شاعری پڑھنے والے کو بہت مشکل سے رہائی ملی۔

صدر تنخواہ دارو محدود آمدنی کے طبقات کیلئے بڑی مراعات کا اعلان کرینگے

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: جسٹس مسرت ہلالی فیصل صدیقی نے ہوئے کہاکہ میرے والد نے کہاکہ کہاکہ ا ہیں کہ

پڑھیں:

موجودہ مون سون سسٹم کراچی کومتاثر نہیں کرے گا: ڈی جی محکمۂ موسمیات

---فائل فوٹو 

ڈی جی محکمۂ موسمیات مہر صاحبزاد خان نے کہا ہے کہ آئندہ دنوں ایک اور مون سسٹم کراچی اور حیدرآباد کو لپیٹ میں لے سکتا ہے، موجودہ مون سون سسٹم کراچی کو متاثر نہیں کرے گا۔

 جیو نیوز کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران  مہر صاحبزاد خان  نے کہا ہے کہ خلیج بنگال میں آئندہ دنوں ہوا کے کم دباؤ کا امکان ہے جو کراچی پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے۔

مہر صاحبزاد خان کے مطابق پنجاب، گلگت بلتستان اور کے پی میں زیادہ شدت کی بارش کا امکان ہے، بارش کاسلسلہ مزید دو دن تک جاری رہ سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گلگت میں بابوسرٹاپ والے علاقے میں کافی جانی نقصان ہوا ہے، لاہور میں ایئرپورٹ کے علاقے میں صبح سے اب تک 108 ملی میٹربارش ہوئی۔

متعلقہ مضامین

  • 5اگست کے احتجاج کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آرہا،جس نے پارٹی میں گروہ بندی کی اسے نکال دوں گا،عمران خان
  • مجھے فی الحال تحریک کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آ رہا
  • جبر و فسطائیت کا عالم یہ ہے کہ مجھے وضو کے لیے جو پانی دیا جاتا ہے وہ تک گندہ ہوتا ہے
  • ملکی تاریخ کی مشکل ترین جیل کاٹ رہا ہوں، مجھے 5 اگست کی تحریک کا مومینٹم نظر نہیں آرہا :عمران خان
  • مسائل بندوق سے نہیں، مذاکرات سے حل ہوتے ہیں، ینگ پارلیمنٹری فورم
  • طلحہ احمدکو وزیراعظم نےبطور انعام کتنی رقم دی اورکیاپیشکش کی؟
  • شبلی فراز کی نو مئی کے کیسز یکجا کرنے کی درخواست پر سماعت (کل )تک ملتوی
  • موجودہ مون سون سسٹم کراچی کومتاثر نہیں کرے گا: ڈی جی محکمۂ موسمیات
  • وزیر اعظم اور کابینہ کو توہین عدالت کے نوٹس
  • افسوس ہے ایک اچھے جج کو رخصت کررہے ہیں: چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ