—فائل فوٹو

آزاد کشمیر کی تحصیل اٹھ مقام میں 2 روز قبل برفانی تودے کے نیچے دبے 3 نوجوانوں کو اب تک نہیں نکالا جا سکا۔

انچارچ اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق مسلسل برف باری کے باعث 5 مارچ تک ریسکیو آپریشن روک دیا گیا ہے۔

چلاس: تودہ آبادی پر آ گرا، 6 افراد دب گئے

گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے شہر چلاس میں آسمانی بجلی گرنے کے بعد بونر نالے میں سیلابی صورتِ حال پیدا ہوگئی اور پہاڑی تودہ مقامی آبادی پر آ گرا جس کے نتیجے میں 6 افراد تودے تلے دب گئے، امداد کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں۔

انہوں نے بتایا ہے کہ برف باری کا سلسلہ تھمنے پر نوجوانوں کو نکالنے کے لیے آپریشن شروع کیا جا سکے گا۔

آزاد کشمیر کی تحصیل اٹھ مقام میں گریس ویلی دودگئی میں برفانی تودہ گرنے سے 3 نوجوان دب گئے تھے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

حکومت کشمیر پر دوٹوک موقف اختیار کرے،مرکز شوریٰ جماعت اسلامی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250616-01-16
لاہور (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی کی مرکزی شوری ٰ کے اجلاس میں کشمیر پر فوری مذاکرات شروع کرنے اور مذاکرات میں اصل فریق کشمیریوں کو شریک کرنے پر زور دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کو دوٹوک موقف اختیار کرنا ہوگا کہ کوئی بھی حل کشمیری عوام کی شمولیت اور مرضی کے بغیر قابل قبول نہیں۔ اصل فریق کی شرکت سے مذاکرات موثر اور حل طلب ہوں گے۔ اگر ایسا نہیں ہوتا تو جنوبی ایشیا کا امن دو جوہری طاقتوں کی کشمکش کی وجہ سے برباد ہو جائے گا جس کے اثرات مدتوں قائم رہیں گے۔یہ قرارداد ڈاکٹر محمد مشتاق خان امیر جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر نے پیش کی ۔ شوریٰ نے قرار دیا کہ بھارت لاتوں کا بھوت ہے جو باتوں سے کبھی بھی نہیں مانے گا۔ حالیہ جنگ میں یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ بھارت طاقت کے نشے میں چور ہو کر مسئلہ کشمیر سے دنیا کی نظریں ہٹانا چاہتا تھا لیکن پاکستان کی طرف سے بروقت جواب نے اسے نہ صرف ہزیمت سے دوچار کیا بلکہ عالمی سطح پر اس کا گھنائونا کردار بری طرح بے نقاب ہوا ہے۔ پاکستان ایسے حالات میں کسی طرح کی کمزوری دکھانے کی بجائے کشمیریوں کے جائز حق کے لیے سفارتی اور عسکری سطح پر جدو جہد تیز کرے۔ یہ وہ موقع ہے جسے پانے کے لیے قو میں برسوں جدو جہد کرتی ہیں۔ پاکستان کو قدرت نے جو شاندار موقع دیا ہے اس کی وجہ سے اہل کشمیر کی توقعات بڑھ چکی ہیں۔ اس لیے کسی بھی سطح کے مذاکراتی عمل میں پہلا اور غیر متزلزل مطالبہ یہی ہو کہ بھارت 5 اگست 2019 سے پہلے والی آئینی حیثیت (آرٹیکل 370 اور 35 A.) بحال کرے، تا کہ مسئلہ کشمیر کی حیثیت ایک متنازعہ مسئلہ کے طور پر دنیا کے سامنے برقرار رہے۔ شوریٰ نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کو اس بات پر زور دینا چاہیے کہ اگر عالمی امن، اصول اور انصاف کا احترام مطلوب ہے تو پھر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو رائے شماری کا حق دینا ہوگا، جس کی ضمانت سلامتی کونسل متعدد بار دے چکی ہے۔ بین الاقوامی دباؤ کی وجہ سے پاکستان اور بھارت نے وقتی طور پر سیز فائر کیا ہے لیکن بھارت ایک نا قابل اعتبار ملک ہے جس نے کبھی اپنے وعدوں کی پاس داری نہیں کی اس لیے پاکستان کسی بھی طرح کے مذاکراتی عمل میں جاتے وقت مطالبہ کرے کہ بھارت جموں کشمیر کو بنیادی مسئلہ سمجھتے ہوئے فوجی محاصرہ ختم کرے۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرتے ہوئے انسانی حقوق کی تنظیموں اور آزاد میڈیا کو ریاست میں داخلے کی اجازت دے۔ برسوں سے عقوبت خانوں میں محصور کشمیری قیادت کو رہا کرے۔بھارت سندھ طاس معاہدے کی پابندی کرتے ہوئے دریاؤں پر ڈیم بنا کر پاکستان کے پانی کو محدود کرنے کی کوششیں بند کرے۔ مذاکرات میں اس معاہدے کی بین الاقوامی نگرانی اور ثالثی پر زور دیا جائے۔اجلاس امید رکھتا ہے کہ پاکستان جموں کشمیر کی آزادی کا یہ بہترین موقع ضائع نہیں ہونے دے گا۔

لاہور: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن منصورہ میں مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں

 

متعلقہ مضامین

  • بھارت بھر میں بجلی گرنے اور بارش سے 24 گھنٹوں میں 25 افراد ہلاک
  • ایران کی باری؟
  • حکومت کشمیر پر دوٹوک موقف اختیار کرے،مرکز شوریٰ جماعت اسلامی
  • اسرائیل اسلامی دنیا میں ناسور کی حیثیت رکھتا ہے: فضل الرحمٰن
  • ایران میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کو فوری طور پر نکالا جائے، اسد الدین اویسی
  • بھارت: مہاراشٹر میں ندی پر بنا پل گرنے سے 25 سیاح بہہ گئے
  • آبادی پر اسرائیلی حملے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں، ایرانی وزارت خارجہ
  • مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی کا کوئی فوجی حل نہیں (بلاول بھٹو)
  • اسرائیل نے یمن فلسطین اور ایران کو نشانہ بنایا،مسلم دنیا متحد نہ ہوئی تو ہم سب کی باری آئے گی،خواہ آصف
  • مسلم دنیا اسرائیل سے تعلقات منقطع کر دے، متحد نہ ہوئے تو سب کی باری آئے گی: وزیر دفاع