150 ارب کی گندم خراب ہونے کا خدشہ، محکمہ خوراک کا وزیراعلیٰ سندھ کو خط
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
محکمہ خوراک سندھ کے گوداموں میں موجود گندم خراب ہونے کا خدشہ ہے۔
اس حوالے سے محکمہ خوراک نے گندم ریلیز کرنے کیلئے وزیراعلیٰ سندھ کو خط تحریر کردیا۔
محکمہ خوراک کے مطابق گوداموں میں 1.376 ملین میٹرک ٹن گندم موجود ہے۔ یہ گندم سال 2022-23 اور 2023-24 میں ذخیرہ کی گئی، گندم خراب ہونے سے 150 ارب روپے سے زائد نقصان ہونے کا اندیشہ ہے۔
آباد گاروں کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ ذخیرہ کی گئی گندم فوری فروخت کرے، ذخیرہ کی گئی گندم کی وجہ سے نئی فصل پر کاشتکاروں کو نقصان ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: محکمہ خوراک
پڑھیں:
سندھ میں گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید توسیع کردی گئی
سندھ میں گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید توسیع کردی گئی۔
محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن سندھ نے گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں دو ماہ کی مزید توسیع کردی ہے، سندھ میں اجرک والی نمبر پلیٹس کی ڈیڈ لائن آج 31 اکتوبر کو ختم ہورہی ہے۔
محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول سندھ نے نوٹیفیکیشن جاری کردیا، نئے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق نئی جدید سیکیورٹی فیچرڈ نمبر پلیٹس کی آخری تاریخ اب 31 دسمبر 2025 ہے۔
محکمہ ایکسائز میں درخواستوں کا رش لگ گیا، جہاں شہریوں نے سست روی اختیار کی وہاں بے پناہ دباؤ کے باعث نئی نمبر پلیٹ کا اجرا بھی سست روی کا شکار ہوگیا ہے۔
اس سے قبل یہ ڈیڈلائن 3 اپریل پھر 15 مئی اور بعد ازاں 30 جون 2025 تک توسیع کر دی گئی تھی، 15 جولائی کو صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش کمار چاؤلہ نے اعلان کیا تھا کہ پرانی نمبر پلیٹس والی گاڑیوں کے خلاف 14 اگست تک کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی، جو نئی نمبر پلیٹس حاصل کرنے کی آخری تاریخ ہوگی۔
بعد ازاں سندھ میں نئی نمبر پلیٹس لگانے کی تاریخ 14 اگست سے بڑھا کر 31 اکتوبر کر دی گئی تھی، تاہم شہریوں کی سہولت اور بڑھتے رجسٹریشن عمل کو دیکھتے ہوئے اس میں 31 دسمبر تک توسیع کر دی گئی ہے۔
محکمہ ایکسائز کے مطابق سندھ بھر میں تقریباً 65 لاکھ موٹر سائیکلیں رجسٹرڈ ہیں، جبکہ صرف کراچی میں یہ تعداد 33 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کراچی کو انفرا اسٹرکچر دینے کو تیار نہیں۔ سندھ حکومت سے پانی، بجلی اور سڑکیں مانگی جائیں تو یہ نمبر پلیٹ تبدیل کرنے کا کہتے ہیں۔
بیشتر شہری موٹر سائیکلیں خرید تو لیتے ہیں لیکن انہیں اپنے نام رجسٹرڈ نہیں کرواتے، بلکہ اوپن لیٹر پر ہی استعمال کرتے ہیں، جو قانوناً جرم ہے۔
خیال رہے کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے دفاتر کے باہر نئی نمبر پلیٹس کے حصول کیلئے شہریوں کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں۔
شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت نئی نمبر پلیٹس سے متعلق عوام دوست اور قابل عمل پالیسی بنائے تاکہ عام آدمی کو ریلیف مل سکے۔
شہریوں نے کہاکہ ایکسائز ڈپارٹمنٹ نئی نمبر پلیٹ 1850روپے میں فراہم کر رہا ہے، جبکہ اسی معیار کی پلیٹس مارکیٹ میں محض 600 روپے میں دستیاب ہیں۔
شہریوں نے مہنگی سرکاری فیس پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ پلیٹس کی قیمت کم کی جائے یا اس عمل کے لیے کوئی نرم پالیسی وضع کی جائے۔