UrduPoint:
2025-07-24@22:10:44 GMT

کانگو: انسانی امداد کی فراہمی کے لیے 2.54 ارب ڈالر درکار

اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT

کانگو: انسانی امداد کی فراہمی کے لیے 2.54 ارب ڈالر درکار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 27 فروری 2025ء) بیک وقت بہت سے بحرانوں کا سامنا کرنے والے افریقی ملک جمہوریہ کانگو میں ایک کروڑ 10 لاکھ لوگوں کو انسانی امداد کی فراہمی کے لیے رواں سال 2.54 ارب ڈالر کے مالی وسائل درکار ہیں۔

جمہوریہ کانگو میں اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ ان وسائل سے دیگر کے علاوہ اندرون ملک نقل مکانی کرنے والے 78 لاکھ لوگوں کو بھی مدد مہیا کی جائے گی جو فی الوقت دنیا میں کسی جگہ بے گھر ہونے والوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

ملک کو درپیش مسلح تنازع، قدرتی آفات اور وباؤں سمیت کئی طرح کے بحرانوں سے مجموعی طور پر دو کروڑ 12 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔

جمہوریہ کانگو میں 'اوچا' کے رابطہ کار برونو لامارکیز نے کہا ہے کہ ملک میں ہر طرح کا بحران خطرناک حدود کو چھو رہا ہے۔

(جاری ہے)

بہت بڑے مسائل کے باوجود امدادی ادارے ہر جگہ انتہائی کمزور لوگوں کی مدد کے ہدف کو لے کر زندگیوں کو تحفظ دینے کے لیے ہرممکن کوشش کر رہے ہیں۔

15 لاکھ بچوں کا علاج

'اوچا' کے مطابق، رواں سال جمہوریہ کانگو میں تیزرفتار اور موثر طور سے انسانی امداد کی فراہمی کے ذریعے انتہائی کمزور غیرمحفوظ لوگوں کی ہنگامی ضروریات پوری کی جائیں گی۔

اس حوالے سے کی جانے والی امدادی منصوبہ بندی میں شدید غذائی قلت سے متاثرہ 15 لاکھ بچوں کو علاج معالجے، 50 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور ہیضہ، خسرہ اور چیچک کی وباؤں پر قابو پانا بھی شامل ہے۔

علاوہ ازیں، امدادی منصوبے کے تحت نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کو واپسی، روزگار کی بحالی اور موسمیاتی دھچکوں سے نمٹنے میں بھی مدد دی جانا ہے۔

'اوچا' نے بتایا ہے کہ ہر طرح کے امدادی اقدامات میں انتہائی غیرمحفوظ لوگوں بالخصوص خواتین اور بچوں کو تحفظ دینا اولین ترجیح ہے۔

برونو لامارکیز نے کہا ہے کہ جمہوری کانگو میں بہت بڑے پیمانے پر امدادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے عالمی برادری کی جانب سے بڑے پیمانے پر وسائل کی فراہمی درکار ہے۔ بصورت دیگر ناصرف ملک بلکہ پورا خطہ شدید عدم استحکام کا شکار ہو جائے گا امدادی اداروں کی صلاحیت بھی بری طرح متاثر ہو گی۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جمہوریہ کانگو میں کی فراہمی کے لیے

پڑھیں:

غزہ میں قحط سے بچوں سمیت مزید 10 فلسطینی شہید، 100 امدادی تنظیموں کا عالمی مداخلت کا مشترکہ مطالبہ

غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران قحط اور بھوک کے باعث مزید کم از کم 10 فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں جس کے بعد جنگ کے آغاز سے اب تک بھوک سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 111 تک جا پہنچی ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 80 سے زائد بچے شامل ہیں۔

غزہ میں کام کرنے والی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں بھوک اور غذائی قلت کا بحران تشویشناک حد تک بڑھ چکا ہے۔ ہزاروں افراد شدید غذائی قلت کا شکار ہیں اور معصوم بچے غذائی کمی کے باعث جان کی بازی ہار رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: خوراک کی تلاش میں موت: غزہ میں فائرنگ اور بھوک نے 134 زندگیاں نگل لیں

اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی کا کہنا ہے کہ غزہ میں ایک ملین بچے شدید غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہیں۔

100 سے زائد امدادی تنظیموں، جن میں سیو دی چلڈرن اور میڈیسن سَنس فرنٹیئر شامل ہیں، نے ایک مشترکہ بیان میں غزہ میں ‘اجتماعی بھوک’ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری عالمی مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی کا کہنا ہے کہ غزہ میں ایک ملین بچے شدید غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہیں

بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی امید اور مایوسی کے ایک دائرے میں پھنسے ہوئے ہیں جو مدد اور جنگ بندی کا انتظار کرتے ہیں، لیکن ہر روز بدتر حالات میں آنکھ کھولتے ہیں۔

اسرائیل نے تسلیم کیا ہے کہ غزہ تک امدادی سامان کی رسائی میں بڑی کمی آئی ہے تاہم اسرائیلی حکام اس کی ذمہ داری امدادی اداروں پر ڈال رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ خوراک تو موجود ہے مگر تقسیم نہیں ہو رہی۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیل غزہ جنگ فوری بند کرے: برطانیہ، فرانس اور 23 ممالک کا مطالبہ

ادھر امدادی ادارے طویل عرصے سے یہ شکایت کرتے آئے ہیں کہ غزہ میں امداد کے لیے محفوظ راستہ فراہم کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں جس کے باعث خوراک اور طبی امداد متاثرین تک نہیں پہنچ پا رہی۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق حالیہ دنوں میں درجنوں افراد بھوک اور غذائی قلت کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ پچھلے 2 ماہ کے دوران اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے سینکڑوں افراد امداد کی تلاش میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امداد بھوک خوراک غزہ قحط ہلاکت

متعلقہ مضامین

  • سعودی امدادی ادارے کا آزاد کشمیر میں بڑا انسانی اقدام؛ 4,000 ریلیف کٹس کی تقسیم، 28 ہزار سے زائد متاثرہ افراد مستفید
  • غزہ میں مزید 10 افراد بھوک و پیاس سے شہید، شہداء میں 80 بچے شامل
  • امدادی کٹوتیاں: یو این ادارہ نائیجریا میں کارروائیاں بند کرنے پر مجبور
  • شام: فرقہ وارانہ تشدد کا شکار سویدا میں انسانی امداد کی آمد
  • غزہ میں قحط سے بچوں سمیت مزید 10 فلسطینی شہید، 100 امدادی تنظیموں کا عالمی مداخلت کا مشترکہ مطالبہ
  • نسل کشی کا جنون
  • غزہ میں خوراک کی فراہمی مہم میں ’کریم‘ کی مدد
  • غزہ: حصول خوراک کی کوشش میں 67 مزید فلسطینی اسرائیلی فائرنگ سے ہلاک
  • یو این چیف کی بھوکوں کو گولیوں کا نشانہ بنانے کی کڑی مذمت
  • شام: یو این ادارے سویدا میں نقل مکانی پر مجبور لوگوں کی مدد میں مصروف