ولی عہدابوظہبی کی آمد، 4شعبوں میں تعاون کے معاہدے : شہبازشریف کے ساتھ خیرسگالی ‘ دستخط کی تقریب میں آرمی چیف بھی موجود تھے
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ +نمائندہ خصوصی) ابوظہبی کے ولی عہد اور ابوظہبی ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین شیخ خالد بن محمد بن زید النہیان نے آج، وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے ابوظہبی کے ولی عہد کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ دو طرفہ ملاقات کے بعد وفود کی سطح پر بھی بات چیت ہوئی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ امر باعث اطمینان ہے کہ دونوں ممالک اپنے بہترین سیاسی تعلقات کو باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے بتایا کہ میرے حالیہ دورہ ازبکستان کے دوران ازبکستان، افغانستان، پاکستان ریلوے لائن منصوبے پر بات چیت ہوئی، ازبکستان نے بھی اس منصوبے میں بھرپور دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ اس منصوبے کی بدولت گوادر اور ابوظہبی پورٹس کو فائدہ ہو گا اور یہ منصوبہ اس خطے کے لئے گیم چینجر ثابت ہو گا۔ وزیراعظم نے ہر مشکل وقت میں ساتھ دینے پر متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کیا۔ مسلسل اور مضبوط حمایت کو سراہا۔ پاکستان میں اپنے سرمایہ کاری کو وسعت دینے کے لئے امارات کی گہری دلچسپی کی تعریف کی۔ شہباز شریف نے کہا کہ مختلف پاکستانی اداروں اور ابوظہبی پورٹس کے درمیان حالیہ کامیاب سرمایہ کاری کے اقدامات اس مضبوط اور مسلسل بڑھتے ہوئے تعاون کی روشن مثال ہیں۔ ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید جو سینئر حکام اور کاروباری رہنماؤں پر مشتمل وفد کے ہمراہ ہیں، نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان کی اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے لیے متحدہ عرب امارات کی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا۔ علاوہز ازیں متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان بینکنگ، کان کنی، ریلویز اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے حوالے سے مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں، اسلام آباد نور خان ایئر پورٹ پر صدر اور وزیر اعظم نے ابوظہبی کے ولی عہد اور ابوظہبی کا استقبال کیا، وزیر اعظم شہباز شریف اور شیخ خالد آپس میں بغل گیر ہوئے، ایک دوسرے کے ساتھ گرمجوشی سے مصافحہ کیا۔ صدر زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور ابوظہبی کے ولی عہد کے درمیان خوشگوار جملوں کا بھی تبادلہ ہوا۔ مہمان کو وزیر اعظم ہائوس آمد پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ انہوں نے ایک دوسرے کے لئے خیر سگالی کے جذبات کا اظہار کیا۔ علاوہ ازیں ابوظہبی کے ولی عہد وزیر اعظم ہائوس سے ایوان صدر گئے جہاں صدر مملکت آصف زرداری نے ابوظہبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زید النہیان کو نشان پاکستان عطا کیا، ایوان صدر میں اس حوالے سے تقریب ہوئی۔ ابوظہبی کے ولی عہد دورہ مکمل کر نے کے بعد واپس لوٹ گئے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے مہمان کو رخصت کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ابوظہبی کے ولی عہد متحدہ عرب امارات اور ابوظہبی شہباز شریف کے درمیان
پڑھیں:
بھارتی جارحیت کا فوری فیصلہ کن جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، وزیر اعظم
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ علاقائی امن اور استحکام کے لیے کوششیں کی ہیں ،بھارت کی فوجی جارحیت کا فوری اور فیصلہ کن جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، پاکستان تمام تصفیہ طلب مسائل پر بھارت کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔
وزیر اعظم آفس پریس ونگ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے گزشتہ روز ملائیشیا کے وزیر اعظم داتو سری انور ابراہیم سے ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران کیا، دونوں رہنماؤں نے عید الاضحیٰ کے پرمسرت موقع پر مبارکباد کا تبادلہ بھی کیا۔
خوشگوار اور دوستانہ ٹیلیفون کال کے دوران وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملائیشیا کی قیادت اور عوام کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد دی۔
انہوں نے امت مسلمہ کے اتحاد اور خوشحالی کے لیے دعا کی۔ دونوں رہنماؤں نے غزہ میں امن اور بے گناہ فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے بھی دعا کی۔
شہباز شریف نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران حمایت اور متوازن موقف پر ملائیشیا کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کشیدگی میں کمی اور مذاکرات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے اس حوالہ سے کشیدگی کے عروج کے دوران 4 مئی 2025 کو ملائیشیا کے وزیر اعظم کے ساتھ کی جانے والی ٹیلی فونک گفتگو کا خصوصی تذکرہ بھی کیا۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے ہمیشہ علاقائی امن اور استحکام کے لیے کوششیں کی ہیں تاہم ہمارے پاس بے گناہ پاکستانیوں کے خلاف کی گئی بھارت کی فوجی جارحیت کا فوری اور فیصلہ کن جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا کیونکہ بھارت کی جانب سے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی گئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے علاقائی امن و سلامتی کے مفاد میں امریکا اور دیگر دوست ممالک کی ثالثی میں جنگ بندی کیلئے مفاہمت کی پیشکش کو قبول کیا ہے۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان جموں و کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل پر بھارت کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔
دونوں وزرائے اعظم نے پاکستان ملائیشیا تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا اور تجارت، سرمایہ کاری اور ثقافت سمیت متعدد شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم نے دوران گفتگو کہا کہ میں رواں سال کے آخر میں ملائیشیا کے سرکاری دورہ کا منتظر ہوں جس کے لیے سفارتی ذرائع باہمی طور پرموزوں تاریخوں کے تعین پر کام کر رہے ہیں۔
وزیراعظم کا عید الاضحی کے موقع پر امیر قطر سے ٹیلیفونک رابطہ
وزیر اعظم شہباز شریف نے آج امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور عید الاضحیٰ کے موقع پر قطر کے امیر اور قطر کی عوام کو پرتپاک مبارکباد پیش کی اور ان سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی حالیہ کشیدگی کو کم کرنے میں قطر کی متحرک سفارت کاری اور تعمیری کردار پر عزت مآب امیر قطر کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے بحران کے عروج پر وزیر اعظم سے ٹیلی فون پر بات کرنے کے ساتھ ساتھ قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کے کردار کو بھی سراہا۔
دونوں رہنماؤں نے خاص طور پر باہمی طور پر فائدہ مند تجارت اور سرمایہ کاری کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بڑھانے کی اپنی مشترکہ خواہش کا اعادہ کیا۔
عزت مآب امیر قطر نے وزیر اعظم کی عید کی مبارکباد کا گرمجوشی سے جواب دیا اور پاکستانی عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے رابطے میں رہنے اور جلد از جلد ایک دوسرے سے ملنے پر اتفاق کیا۔