جی ایچ کیو حملہ کیس؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواست پر سپریم کورٹ کا پنجاب حکومت کو نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
سپریم کورٹ نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کر دیا۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ پنجاب حکومت نے رپورٹ جمع کروانی ہے، کیس کی سماعت دو ہفتوں بعد دوبارہ ہوگی۔
عدالتی کارروائی کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید نے کہا کہ کیسز کے فیصلے عدلیہ نے کرنے ہیں اور جو فیصلہ عدلیہ کرے گی وہ سر تسلیم خم ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اوور سیز پاکستانیوں کا کیس سماعت کے لیے مقرر کرنے کے لیے درخواست ہم نے دی ہوئی ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ روز بدترین ٹریفک جام رہی، میری گزارش ہے رمضان میں غریب کا بھلا ہو جاتا ہے راستے کھولیں تاکہ عوام کو تھوڑا سا ریلیف ملے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا فیصلہ جاری
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق فیصلہ جاری کردیا۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے 4 صفحات پر مشتمل حکمنامہ جاری کیا ہے۔ ملزم زاہد خان نے درخواست ضمانت کے حوالے سے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا ہے کہ قبل از گرفتاری درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری ہے، صرف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنا گرفتاری کو نہیں روک سکتا، عبوری تحفظ خودکار نہیں، عدالت سے واضح اجازت لینا ضروری ہے۔
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ملزم زاہد خان و دیگر کی ضمانت لاہور ہائیکورٹ سے مسترد ہوئیں، ضمانت مسترد ہونے کے بعد بھی 6 ماہ تک پولیس نے گرفتاری کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا، عدالتی احکامات پر فوری عملدرآمد انصاف کی بنیاد ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ آئی جی پنجاب نے غفلت کا اعتراف کرتے ہوئے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کا سرکلر جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی، غیر قانونی تاخیر سے نظامِ انصاف اور عوام کا اعتماد مجروح ہوتا ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اپیل زیرِ التوا ہو تو بھی گرفتاری سے بچاؤ ممکن نہیں، جب تک کوئی حکم نہ ہو۔