25 سالہ ٹینس کھلاڑی رادھیکا یادو کو ان کے والد دیپک یادو نے اس کے ٹینس اکیڈمی چلانے کے تنازعے پر گولیوں سے چھلنی کر دیا۔ یہ افسوسناک واقعہ بھارت کے شہر گروگرام میں پیش آیا۔

پولیس کے مطابق دیپک یادو نے اپنی لائسنس یافتہ ہتھیار سے 3 گولیاں اپنی بیٹی پر چلائیں۔ اس کے بعد دیپک یادو کو گرفتار کر لیا گیا اور اس نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ رادھیکا یادو اپنے والد کی مخالفت کے باوجود اپنی ٹینس اکیڈمی چلانے پر بضد تھی، جس پر دونوں کے درمیان شدید بحث ہوئی۔ دیپک یادو، جو اپنے اخراجات کے لیے کرایہ پر انحصار کرتے تھے، اپنی بیٹی کے اس کاروباری فیصلے سے ناخوش تھے۔

بھارتی پولیس کے مطابق بیٹی اور والد کے درمیان تلخ بحث اس وقت ہوئی جب رادھیکا اپنے ٹینس اکیڈمی چلانے پر قائم تھی۔ اس دوران دیپک یادو نے اچانک اپنے ہتھیار سے گولیاں چلائیں۔ رادھیکا زمین پر گر پڑی اور خاندان کے افراد نے فوری طور پر اسے ہسپتال پہنچایا، جہاں وہ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔

پولیس نے رادھیکا کے خاندان کے دیگر افراد سے بھی تفتیش کی ہے تاکہ اس بات کا پتہ چلایا جا سکے کہ آیا قتل کے پیچھے کوئی اور محرک تو نہیں تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق جب دیپک نے رادھیکا کو اکیڈمی بند کرنے کو کہا تو اس نے انکار کر دیا۔ لوگوں کے طعنے دیپک کو مزید غصہ میں ڈال دیتے تھے کہ وہ لڑکی کی کمائی کھا رہا ہے، جس کی وجہ سے وہ ذہنی دباؤ کا شکار ہو گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

جنگ میں 6 جہاز گرنے کے بعد بھارت کھیل کے میدان میں اپنی خفت مٹا رہا ہے، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ جب قوم اخلاقی پستی کا شکار ہو جاتی ہے تو وہ کھیل کو بھی سیاست کا میدان بنا دیتی ہے۔

قومی پیغامِ امن کمیٹی کے پہلے اجلاس کے بعد صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بھارت کے 6 جہاز گر گئے، جنگ بھی ہار گئے، اب کہتے ہیں کرکٹ میں ہاتھ نہیں ملائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ تنازع: دبئی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی آج ہونے والی پریس کانفرنس ملتوی

انہوں نے کہاکہ جن کی کوئی عزت نہیں ہوتی وہ اپنی خفت مٹانے کے لیے ایسے رویے اپناتے ہیں، تاہم ہر صورت میں اسپورٹس مین اسپرٹ زندہ رہنی چاہیے۔

ایک صحافی نے سوال کیاکہ آیا آئی سی سی نے میچ ریفری کو ہٹانے کے ضمن میں پاکستان کا مطالبہ منظور کر لیا ہے؟ تو اس پر عطااللہ تارڑ نے کہاکہ اس بارے میں بہتر جواب محسن نقوی ہی دے سکتے ہیں، مگر ان کے نزدیک میچ ریفری کو ریفری کی طرح ہی عمل کرنا چاہیے تھا۔

دہشت گردی کے موضوع پر بات کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ دہشتگرد کا سہولت کار بھی دہشتگرد ہی ہے، جو کسی دہشتگرد کو پناہ دیتا ہے وہ بھی انہی جرائم میں شریک ہے۔

انہوں نے کہاکہ قوم نے 90 ہزار جانوں کا نذرانہ دیا ہے اور سہولت کار چاہے کسی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت سے منسلک ہوں، وہ گرفت میں آئیں گے۔

عطااللہ تارڑ نے مزید کہاکہ دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں، وہ پاکستان کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں اور بالاخر امن قائم ہو گا۔ جن لوگ اسکولوں میں معصوم بچوں کو معاف نہیں کرتے ان کا کوئی دین و مذہب نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اگر پاکستان نے ایشیا کپ کا بائیکاٹ کیا تو ایونٹ کو مالی طور پر کتنا نقصان ہوسکتا ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ جو بھی پاکستانی اور ریاست کے خلاف سازشیں کرتے ہیں یا ان کی حمایت کرتے ہیں، وہ سہولت کار تصور کیے جائیں گے اور اس پر سب کی متفقہ رائے ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئی سی سی ایشیا کپ تنازع پاک بھارت کرکٹ پاکستان بھارت تعلقات پی سی بی عطااللہ تارڑ کرکٹ کا میدان وفاقی وزیر اطلاعات وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • ڈیرہ اسماعیل خان: جانور دھوپ میں کیوں باندھے؟ بھائی نے کلہاڑی سے بہن کو قتل کر دیا
  • امریکی ٹینس اسٹار کو چینی پکوانوں پر تبصرہ مہنگا پڑ گیا
  • مئی 2025: وہ زخم جو اب بھی بھارت کو پریشان کرتے ہیں
  • بھارتی ٹیم حدیں پار کرنے لگی، جیت کی صورت میں محسن نقوی سے ٹرافی نہ لینے کا فیصلہ
  • مودی سرکار نے مذموم سیاسی ایجنڈے کیلیے اپنی فوج کو پروپیگنڈے کا ہتھیار بنا دیا
  • جنگ میں 6 جہاز گرنے کے بعد بھارت کھیل کے میدان میں اپنی خفت مٹا رہا ہے، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
  • کیا بھارت آپریشن سندور جیت گیا تھا؟ بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ اپنی ہی ٹیم کے کھلاڑیوں پر برس پڑے
  • غیر دانشمندانہ سیاست کب تک؟
  • بھارت؛ فیس بک دوست نے شادی کے مطالبے پر خاتون کو بیدردی سے قتل کردیا
  • اسلام آباد میں بغیر لائسنس گاڑی چلانے پر اب ایف آئی آر درج ہوگی، بڑا فیصلہ کرلیا گیا