برفانی تودہ گرنے سے57مزدور دب گئے
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
نئی دہلی(انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے چمولی میں برفانی تودہ گرنے سے 57 مزدور دب گئے۔ اب تک 16 افراد کو بچا لیا گیا ہے جبکہ 41 مزدور ابھی بھی لاپتہ ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق 10 مزدوروں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ۔جہاں ان کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ برفانی تودہ مانا گاؤں کے قریب گرا۔ جہاں سڑک کی تعمیر کا کام جاری تھا،۔
سڑک بند ہونے کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کو جائے حادثہ تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
مزیدپڑھیں:کےپی حکومت کا یتیم بچوں، بیوہ خواتین کی مالی معاونت کیلئے اہم اعلان
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
کراچی ایک بار پھر دنیا کے بدترین شہروں میں شامل
عالمی جریدے دی اکانومسٹ کی ایک تازہ رپورٹ میں کراچی کو دنیا کے بدترین قابلِ رہائش شہروں میں ایک بار پھر شامل کرلیا گیا ہے۔
اکانومسٹ انٹیلیجنس یونٹ (EIU) کی سالانہ رپورٹ کے مطابق کراچی کو 173 شہروں میں سے 170ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ یہ درجہ بندی پانچ شعبوں صحت، ثقافت و ماحول، تعلیم، بنیادی ڈھانچہ اور استحکام کی بنیاد پر کی گئی۔
کراچی کو 100 میں سے صرف 42.7 پوائنٹس ملے، جب کہ رپورٹ کے مطابق کوپن ہیگن 98 پوائنٹس کے ساتھ دنیا کا بہترین شہر قرار پایا۔ اس کے بعد ویانا، زیورخ، میلبورن اور جنیوا بالترتیب فہرست میں شامل ہیں۔
کراچی پاکستان کا واحد شہر تھا جو اس عالمی فہرست میں شامل ہوا مگر بدترین پوزیشن پر آیا ہے۔
گزشتہ سال کراچی کی درجہ بندی لاگوس، طرابلس، الجزائر اور دمشق کے ساتھ کی گئی تھی، اور اس سے پچھلے سال کراچی 169ویں نمبر پر تھا۔
اکتوبر 2024 میں ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) نے خبردار کیا تھا کہ پاکستان کے شہری مراکز بالخصوص کراچی دن بدن غیر مؤثر اور ناقابلِ رہائش بنتے جا رہے ہیں، جہاں ٹریفک، آلودگی، بد انتظامی اور طبقاتی تقسیم نے مسائل کو جنم دیا ہے۔
کراچی مشرقی ضلع میں کم آمدنی والے شہریوں کی بڑی آبادی آباد ہے، جبکہ مراعات یافتہ طبقہ کینٹونمنٹ اور پرائیویٹ سوسائٹیز میں رہائش پذیر ہے۔ یہ مذہبی اور نسلی طور پر تقسیم شدہ شہر ہے جہاں ماضی میں کئی بار فسادات ہو چکے ہیں۔
جولائی 2024 میں ایک رپورٹ میں کراچی کو سیاحوں کے لیے دوسرا سب سے خطرناک شہر بھی قرار دیا گیا تھا، جہاں جرائم، دہشت گردی، قدرتی آفات اور بنیادی سہولیات کی کمی نے خطرات بڑھا دیے ہیں۔