اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے ارکان پارلیمنٹ تنخواہ و الاؤنس ترمیمی بل دو ہزار پچیس اعتراض لگا کر واپس کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹیرنز کی تنخواہوں اورمراعات کا تعین آرٹیکل 66 کی شق دو کے تحت کیا جا سکتا ہے، آئین کے آرٹیکل 88 کی شق ایک میں خزانہ کمیٹی کے اختیار کی وضاحت موجود ہے، قومی اسمبلی و سینیٹ کی خزانہ کمیٹیوں کا اختیار صرف اخراجات پر کنٹرول کی حد تک ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ریاض: مالی سال 2025 کی تیسری سہ ماہی میں بجٹ کارکردگی کے نتائج کا اعلان

سعودی وزارتِ خزانہ نے مالی سال 2025 کی تیسری سہ ماہی کے بجٹ نتائج جاری کر دیے۔

وزارت کے مطابق اس عرصے میں مجموعی آمدنی 269.9 ارب ریال ریکارڈ کی گئی، جب کہ اخراجات 358.9 ارب ریال تک پہنچ گئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تیسری سہ ماہی میں بجٹ خسارہ 88.5 ارب ریال رہا۔

وزارتِ خزانہ کے مطابق تیل کی آمدنی 150.8 ارب ریال رہی، جو مجموعی آمدنی کا ایک اہم حصہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان: سمندر کی گہرائیوں میں چھپا خزانہ
  • فیکٹری کے ایک ملازم کے اکاؤنٹ میں تمام ملازمین کی تنخواہ ٹرانسفر
  • وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان
  • وزیراعلیٰ پنجاب سے جرمن رکن پارلیمنٹ کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کی ملاقات
  • متنازع تنخواہ، پی آر سی ایل کے 6؍ ڈائریکٹرز اور سابق سی ای او کو شو کاز نوٹس جاری
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب ہوگیا
  • جموں و کشمیر قانون سازیہ اجلاس کے آخری روز "جی ایس ٹی" ترمیمی بل کو مںظوری دی گئی
  • مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ دیا جائے، پارلیمنٹ آئین میں ترمیم کرے، اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • ریاض: مالی سال 2025 کی تیسری سہ ماہی میں بجٹ کارکردگی کے نتائج کا اعلان