عام شہریوں کیلئےبھی نئی پینشن اسکیم آگئی
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
نئی دہلی(نیوز ڈیسک) پنشن صرف ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کو ملتی ہے لیکن اب بھارتی حکومت اپنے تمام شہریوں کو پنشن دینے پر غور کر رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق دنیا میں پنشن کا حقدار صرف ریٹائرڈ سرکاری ملازم ہوتا ہے لیکن بھارت میں مرکزی حکومت ایک ایسے منصوبے پر غور کر رہی ہے جس سے پنشن صرف ریٹائرڈ سرکاری ملازم کو نہیں بلکہ تمام شہریوں کو ملے گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت ‘یونیورسل پنشن اسکیم’ پر کام کر رہی ہے جس سے ان تمام بھارتی شہریوں کو بھی فائدہ پہنچے گا جو غیر منظم شعبے میں کام کرتے ہیں۔
اس یونیورسل پنشن اسکیم میں ان کروڑوں بھارتی شہریوں کو بھی شامل کیا جائے گا جو سرکاری یا منظم نجی شعبوں کے بجائے غیر منظم اداروں میں کام کرنے والے مثلاً تعمیراتی شعبے گھریلو ملازمین اور اس سے ملتے جلتے پیشوں سے منسلک ہیں اور حکومت کی کسی بڑی بچت اسکیم کا حصہ نہیں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس یونیورسل پنشن اسلیم کے تحت رقم جمع کرنا رضاکارانہ ہوگا اور حکومت اپنی طرف سے اس میں حصہ نہیں دے گی۔
یہ نئی اسکیم سیلف ایمپلائڈ اور تنخواہ دار ملازمین کے لیے بھی دستیاب ہوگی۔ اسے اب نئی پنشن اسکیم کہا جا رہا ہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ تجویز کی دستاویز مکمل ہونے کے بعد اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت شروع کر دی جائے گی۔
بھارت میں موجودہ نیا پنشن سسٹم (این پی ایس) 18-70 سال کی عمر کے تمام ہندوستانی شہریوں کے لیے دستیاب ہے، یہاں تک کہ کارپوریٹ بھی اس اسکیم کا انتخاب کرسکتے ہیں اور اپنے ملازمین کو فوائد پہنچا سکتے ہیں۔
مزیدپڑھیں:گندم پیداوار میں 11 فیصدکمی،وزارت خزانہ نے خبردار کردیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شہریوں کو
پڑھیں:
بھارتی ریاست منی پور میں کرفیو؛ انٹرنیٹ معطل، مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں جاری
بھارتی ریاست منی پور میں حکومت نے کوفیو نافذ کرتے ہوئے انٹرنیٹ معطل کردیا ہے جب کہ اس دوران مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
شمال مشرقی بھارتی ریاست منی پور میں مودی سرکار حالات پر قابو پانے میں یکسر ناکام ہو چکی ہے اور سکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث امپھل سمیت 5 اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جب کہ ریاستی حکومت نے 5 دن کے لیے موبائل انٹرنیٹ اور دیگر ڈیٹا سروسز بھی معطل کر دی ہیں۔
متاثرہ علاقوں میں کشیدگی اس وقت بڑھی جب مظاہرین اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جس کے دوران ایک بس کو آگ لگا دی گئی۔ مختلف علاقوں میں سڑکیں بند کر دی گئیں جب کہ مظاہرین نے ٹائر جلا کر راستے روک دیے۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ارمبائی ٹینگول نامی گروپ کے 5 ارکان کو گرفتار کر لیا ہے، جس نے وادی کے اضلاع میں 10 روزہ شٹر ڈاؤن کا اعلان کر رکھا ہے۔
یاد رہے کہ منی پور میں گزشتہ 2 برس سے مییتئی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی تصادم جاری ہے، جس کے نتیجے میں اب تک سیکڑوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ 2023ء میں ہونے والے شدید تشدد کے بعد تقریباً 60 ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں سے کئی آج تک اپنے گھروں کو واپس نہیں جا سکے۔
یہ کشیدگی زمین کے مالکانہ حقوق اور سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ جیسے حساس معاملات پر پیدا ہوئی، جس نے دونوں برادریوں کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کر دیا ہے جب کہ حکومت قیام امن میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں نے بھارت کی مرکزی حکومت پر جانبداری اور حالات کو مزید بگاڑنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار منی پور کے بحران پر مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، جس کے نتیجے میں حالات دن بہ دن مزید بگڑ رہے ہیں۔