WE News:
2025-11-03@16:48:58 GMT

کیا مولانا حامدالحق کی شہادت میں بھارتی ایجنسیز ملوث ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT

کیا مولانا حامدالحق کی شہادت میں بھارتی ایجنسیز ملوث ہیں؟

وزیراعظم شہباز شریف کے سیاسی مشیر رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشتگردی کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسیز کا پوری طرح ہاتھ ہے، اگر نوشہرہ میں ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں نے حملہ کیا ہے تو ان کو بھارتی ایجنسیوں کی پوری طرح مدد حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اکوڑہ خٹک کے بعد کوئٹہ اور کوہاٹ میں دھماکے، متعدد زخمی

نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران رانا ثنااللہ سے سوال کیا گیا کہ کوئٹہ، نوشہرہ اور اورکزئی میں آج دہشتگردی کے واقعات ہوئے ہیں، ان کا تانا بانا کہاں ملتا ہے، دہشتگردی کتنا بڑا چیلینج بنتا جارہا ہے ریاست کے لیے؟ اس سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ اس حوالے سے یقین سے کچھ کہنا قبل ازوقت ہے کیوں کہ ابھی اس حوالے سے ابتدائی اطلاعات ہی ہیں، یقیناً یہ وہی دہشتگرد عناصر ہیں جو ریاست پاکستان کے دشمن ہیں۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ ان دہشتگرد عناصر کو ہمارے ہمسایہ ملک کی ایجنسیوں کی حمایت حاصل ہے، جنہوں نے آج تک پاکستان کا وجود تسلیم نہیں کیا اور ان کے لوگ یہاں سے پکڑے بھی جاتے رہے ہیں، ان قابل مزمت عناصر کا نہ صرف پاکستانی عوام نشانہ بنتے ہیں بلکہ مسلح افواج کے جوان بھی ان کا نشانہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پوری قوم اور مسلح افواج پرعزم ہیں کہ ان دہشتگردوں کا قلع قمع کیا جائے گا اور کسی بھی صورت دہشتگرد عناصر کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں بم دھماکہ، مولانا حامد الحق سمیت 6 افراد شہید، 15 زخمی

کیا مولانا حامدالحق کی شہادت کے پیچھے بھی بھارتی ایجنسیز کا ہاتھ ہے یا کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے بھی حملہ کیا جاسکتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ ٹی ٹی پی کے پیچھے بھی بھارتی ایجنسیوں کا پوری طرح ہاتھ ہے۔

کیا ٹی ٹی پی کو افغان طالبان اور بھارتی ایجنسیز دونوں سپورٹ کررہی ہیں؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کا بظاہر تو مؤقف یہی ہے کہ پاکستان میں دہشتگردی میں وہ ملوث نہیں ہیں، بہرحال ٹی ٹی پی کے لوگ افغانستان میں موجود ہیں جہاں سے وہ پاکستان کے خلاف کارروائیاں کرتے ہیں اور انہیں ان کارروائیوں میں بھارت کی حمایت بھی حاصل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغان طالبان اورکزئی بھارت پاکستان ٹی ٹی پی دہشتگرد حملے رانا ثنااللہ کوئٹہ نوشہرہ وزیراعظم شہباز شریف.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغان طالبان اورکزئی بھارت پاکستان ٹی ٹی پی دہشتگرد حملے رانا ثنااللہ کوئٹہ وزیراعظم شہباز شریف رانا ثنااللہ نے کہا نے کہا کہ ٹی ٹی پی

پڑھیں:

 دینی مدارس کے خلاف اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی کا رویہ دراصل بیرونی ایجنڈے کا حصہ ہے، مولانا فضل الرحمن 

ملتان میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اگر مدارس کے خلاف رویہ تبدیل نہ کیا گیا تو علما اپنی حریت اور دینی اقدار کے تحفظ کے لیے اسلام آباد کا رخ کریں گے، پاکستان کے آئین کے مطابق اسلام مملکتِ پاکستان کا سرکاری مذہب ہے اور کوئی قانون قرآن و سنت کے منافی نہیں بنایا جا سکتا۔  اسلام ٹائمز۔ جامعہ خیر المدارس ملتان میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے زیراہتمام جنوبی پنجاب کے ملحقہ دینی مدارس کا عظیم الشان اجتماع خدماتِ تحفظِ مدارسِ دینیہ کنونشن کے عنوان سے منعقد ہوا۔ اجلاس میں جنوبی پنجاب کے چار ہزار سے زائد مدارس و جامعات کے مہتممین اور ذمہ داران نے شرکت کی۔ کنونشن میں کہا گیا کہ مدارس کے خلاف ہتھکنڈے بند کریں ورنہ کفن پہن کر اسلام آباد کا رخ کرلیں گے، اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے امیر اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سرپرست مولانا فضل الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اسلامی نظام کے لئے پنجاب والے اٹھیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں مجبور نہ کیا جائے ہم سڑکوں پر آکر اسلام آباد کی طرف رخ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کے خلاف اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی کا رویہ دراصل بیرونی ایجنڈے کا حصہ ہے، جس کا مقصد نوجوانوں کو ریاست کے خلاف بھڑکانا ہے۔ لیکن وفاق المدارس اور جمعیت علمائے اسلام نے نوجوانوں کو امن و استحکام کا پیغام دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ بیرونی طاقتیں ان اداروں سے خائف ہیں۔

مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ پاکستان کے آئین کے مطابق اسلام مملکتِ پاکستان کا سرکاری مذہب ہے اور کوئی قانون قرآن و سنت کے منافی نہیں بنایا جا سکتا، لیکن اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر آج تک قانون سازی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مدارس کے کردار کو محدود کرنے کی کوشش دراصل اس بات کا ثبوت ہے کہ کچھ قوتیں ملک میں ایسے ماہرینِ شریعت نہیں دیکھنا چاہتیں جو شریعت کے مطابق قانون سازی کر سکیں۔ انہوں نے حقوقِ نسواں، نکاح کی عمر، گھریلو تشدد، اور وقف قوانین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب بیرونی دباو  کے نتیجے میں بنائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے حکومت پنجاب کے آئمہ کرام کو دیے جانے والے 25 ہزار روپے ماہانہ وظیفے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ رقوم ضمیر خریدنے کی کوشش ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے خبردار کیا کہ اگر مدارس کے خلاف رویہ تبدیل نہ کیا گیا تو علما اپنی حریت اور دینی اقدار کے تحفظ کے لیے اسلام آباد کا رخ کریں گے۔

 

متعلقہ مضامین

  • جمیعت علما پاکستان ضلع جیکب آباد کے انتخابی اجلاس کا انعقاد
  • بیرون ممالک کا ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان
  •  دینی مدارس کے خلاف اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی کا رویہ دراصل بیرونی ایجنڈے کا حصہ ہے، مولانا فضل الرحمن 
  • بیرون ممالک کا ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے: مولانا فضل الرحمان
  • پی ٹی آئی رہنما ذاتی نہیں قومی مفاد میں کام کریں: رانا ثنا اللہ
  • خیبرپختونخوا حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سکیورٹی اور گورننس کے معاملات میں بہتری لائے؛ رانا ثناءاللہ
  • پاکستان ریلویز میں بوگس دستاویزات پر کواٹرز کی الاٹمنٹ میں 3 ریٹائرڈ افسران بھی ملوث نکلے
  • ذاتی مفادات کی سیاست چھوڑ کر قومی مفاد کے لیے کام کریں، رانا ثنا اللہ کی پی ٹی آئی رہنماؤں کو تلقین
  • سید مودودیؒ: اسلامی فکر، سیاسی نظریہ اور پاکستان کا سیاسی شعور
  • پاکستان چین کے تعاون سے پی اے آر سی میں جامع اصلاحات کرے گا: رانا تنویر