شهید سید حسن نصر الله کی نماز جنازہ میں کثیر عوامی شرکت نے دنیا کو حیران کردیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں شیخ علی دعموش کا کہنا تھا کہ ہماری عوام کی مقاومت کو دبایا نہیں جا سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب الله" کی ایگزیکٹو کونسل کے نائب سربراہ "شیخ علی دعموش" نے کہا کہ ہماری عوام کی مقاومت کو دبایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ شہید "سید حسن ںصر الله" اور شہید "سید ہاشم صفی الدین" کی نماز جنازہ میں کثیر افراد کی شرکت نے یہ ثابت کیا کہ ہماری عوام میدان میں نکلی ہوئی ہے۔ انہوں نے اس روحانی اجتماع میں شریک افراد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ دن آپ کا دن تھا جو حقیقتاََ الله کے دنوں میں سے ایک اور آپ کی عظیم کامیابی کا دن تھا۔ آپ تمام مردوں، خواتین اور بچوں کا شکریہ۔ آپ کی آہوں، سسکیوں اور دشمن کے مقابلے میں اٹھتے ہوئے ہاتھوں کو سلام۔ شیخ علی دعموش نے عراق و ایران کی حکومتوں اور عوام، رہبر معظم انقلاب بالخصوص یمن کی حکومت، عوام اور مجاہدین کا شکریہ ادا کیا۔ واضح رہے کہ بیروت میں شہدائے القدس کی نماز جنازہ میں بے پناہ افراد نے شرکت کی جس کی عرب دنیا میں مثال نہیں ملتی۔ اس اجتماع کی کوریج دنیا بھر کے مین اسٹریم میڈیا نے کی۔ جن میں الجزیرہ پیش پیش رہا۔ مغربی میڈیا کی کوشش رہی کہ وہ اس روحانی اجتماع کو کم رنگ کرے لیکن انسانوں کے بہتے سمندر نے مغرب کی ہر سازش کو ناکام بنا دیا۔ الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اس پُرسوز موقع پر 10 لاکھ سے زائد افراد نے بیروت بلیوارڈ پر شرکت کی اور سید حسن نصر الله سید هاشم صفی الدین کو الوداع کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پاکستان کا اعلیٰ سطحی کثیر الجماعتی وفد لندن پہنچ گیا
سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں 9 رکنی اعلیٰ سطحی وفد واشنگٹن اور نیویارک کے کامیاب دورے مکمل کرنے کے بعد لندن پہنچ گیا ہے۔
وفد کو وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت کے ساتھ حالیہ گشیدگی پر پاکستان کا موقف پیش کرنے اور جموں و کشمیر کے تنازع کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرنے کے لیے مقرر کیا ہے۔
وفد کے دیگر ارکان میں وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر ڈاکٹر مصدق ملک، چیئر پرسن، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور سابق وزیر برائے اطلاعات و موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی چیئر پرسن اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، سابق وزیر تجارت، دفاع اور خارجہ امور، انجینئر خرم دستگیر خان، سینیٹ میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر و سابق وزیر برائے سمندری امور سید فیصل علی سبزواری اور سینیٹر بشریٰ انجم بٹ شامل ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کے چارٹر کے برخلاف پاکستان کے 24 کروڑ افراد کے پانی کے حق پر حملہ کر رہا ہے،
وفد میں 2 سابق سیکریٹری خارجہ، سفیر جلیل عباس جیلانی، جو نگراں وزیر خارجہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں، اور سفیر تہمینہ جنجوعہ بھی شامل ہیں۔
لندن میں وفد برطانیہ کی پارلیمنٹ کی سینئر قیادت سے ملاقاتیں کرے گا جس میں پاکستان اور جموں و کشمیر پر آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کے ساتھ ملاقاتیں بھی شامل ہیں۔ وفد کے اراکین فارن کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس (ایف سی ڈی او) کی لیڈر شپ و سینئر حکام سے بھی ملاقات کریں گے۔
وفد کے ارکان علاقائی امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو اجاگر کرنے کے لیے سرکردہ تھنک ٹینکس اور بین الاقوامی میڈیا کے ساتھ بھی وسیع پیمانے پر بات کریں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت کے ساتھ امن چاہتے ہیں مگر شرائط پر نہیں، امن کا حصول مذاکرات اور سفارت کاری سے ہی ممکن ہے
اپنے دورے کے دوران وفد بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کے جارحانہ اقدامات کے پیش نظر پاکستان کے ذمہ دارانہ طرز عمل کو اجاگر کرے گا، وفد باور کروائے گا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے، وہ اس بات پر بھی روشنی ڈالیں گے کہ مذاکرات اور سفارت کاری کو تنازعات اور تصادم پر ترجیح دی جانی چاہیے۔
وفد جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے فروغ کے لیے بین الاقوامی برادری پر اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دے گا۔
سندھ طاس معاہدے کی معمول کے مطابق کارروائی کو بحال کرنے کی ضرورت بھی وفد کی مہم کا ایک اہم موضوع ہوگا۔