حماس کیجانب سے غزہ جنگبندی کا دوسرا مرحلہ شروع کرنیکا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں طاہر النونو کا کہنا تھا کہ اس وقت بال ثالثین کی کورٹ میں ہے کہ وہ صیہونی رژیم کو جنگبندی کے معاہدے کی پابندی پر مجبور کریں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے ثالثین سے مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی رژیم پر دباو ڈالیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ شروع کیا جا سکے۔ واضح رہے کہ اسرائیل جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں متعدد خلاف ورزیوں، انسانی پروٹوکولز کی پامالیوں اور وعدہ خلافیوں کا مرتکب ہو چکا ہے۔ ان منفی اقدامات کے باوجود ایک مغربی میڈیا نے رپورٹ دی کہ اسرائیلی مذاکرات کار جنگ بندی کے معاہدے میں 6 ہفتوں کی توسیع کے لئے قاھرہ پہنچ چکے ہیں۔ دوسری جانب حماس کے میڈیا کوآرڈینیٹر "طاهر النونو" نے العربی سے بات کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا کہ صیہونی رژیم کی جانب سے غزہ کی پٹی میں قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کے معاہدے میں توقف سے سیز فائر میں توسیع نہ ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس جنگ بندی پر مکمل عمل پیرا ہے۔ اس وقت بال ثالثین کی کورٹ میں ہے کہ وہ صیہونی رژیم کو جنگ بندی کے معاہدے کی پابندی پر مجبور کریں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بندی کے معاہدے صیہونی رژیم جنگ بندی کے
پڑھیں:
ضلع لوئر کرم اور صدہ کے قبائل کے درمیان ایک سال کے لیے امن معاہدہ طے پاگیا
خیبر پختونخوا کے ضلع لوئر کرم اور صدہ کے قبائل نے علاقے میں ایک سالہ جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔
صدہ فرنٹیئر کور قلعہ میں منعقدہ جرگہ میں دونوں فریقین نے معززین کی موجودگی میں ایک سال کے لیے امن معاہدے پر دستخط کر دیے۔
جرگہ کرم کے ڈپٹی کمشنر اشفاق خان کی صدارت میں ہوا جنہوں نے لوئر کرم اور صدہ کے مقامی قبائل کے درمیان ایک سال کے لیے امن معاہدہ طے پانے کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ضلع کرم میں متحارب فریقین جنگ بندی آمادہ، پائیدار امن کی کوششوں پراتفاق
جرگہ میں علاقے کے اہلِ سنت اور توری بنگش قبائل کے نمائندوں ضلعی حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران نے شرکت کی۔
ڈپٹی کمشنر اشفاق خان نے اس جنگ بندی کو علاقائی استحکام کے لیے سنگِ میل قرار دیتے ہوئے بتایا کہ قبائلی عمائدین نے کوہاٹ معاہدے کی روشنی میں اس امن معاہدے پر دستخط کیے اور اس معاہدے کی تمام شرائط کو تسلیم کیا گیا۔
اس موقع پر ڈی سی اشفاق خان نے کہا کہ ضلع کرم میں قیام امن علاقائی عمائدین کے تعاون سے ہی ممکن ہوا ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز کی امن کے لیے بے پناہ قربانیاں قابلِ تحسین ہیں، انہوں نے دیرپا امن کے لیے مزید اقدامات کے عزم کا بھی اظہار کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امن معاہدہ جنگ بندی صدہ ضلع کرم