حماس کیجانب سے غزہ جنگبندی کا دوسرا مرحلہ شروع کرنیکا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں طاہر النونو کا کہنا تھا کہ اس وقت بال ثالثین کی کورٹ میں ہے کہ وہ صیہونی رژیم کو جنگبندی کے معاہدے کی پابندی پر مجبور کریں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے ثالثین سے مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی رژیم پر دباو ڈالیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ شروع کیا جا سکے۔ واضح رہے کہ اسرائیل جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں متعدد خلاف ورزیوں، انسانی پروٹوکولز کی پامالیوں اور وعدہ خلافیوں کا مرتکب ہو چکا ہے۔ ان منفی اقدامات کے باوجود ایک مغربی میڈیا نے رپورٹ دی کہ اسرائیلی مذاکرات کار جنگ بندی کے معاہدے میں 6 ہفتوں کی توسیع کے لئے قاھرہ پہنچ چکے ہیں۔ دوسری جانب حماس کے میڈیا کوآرڈینیٹر "طاهر النونو" نے العربی سے بات کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا کہ صیہونی رژیم کی جانب سے غزہ کی پٹی میں قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کے معاہدے میں توقف سے سیز فائر میں توسیع نہ ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس جنگ بندی پر مکمل عمل پیرا ہے۔ اس وقت بال ثالثین کی کورٹ میں ہے کہ وہ صیہونی رژیم کو جنگ بندی کے معاہدے کی پابندی پر مجبور کریں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بندی کے معاہدے صیہونی رژیم جنگ بندی کے
پڑھیں:
آئی این ایف معاہدہ ختم، روس کی جانب سے میزائل پابندی ختم کرنے کا عندیہ
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ روس کی جانب سے درمیانے اور کم فاصلے تک مار کرنے والے اپنے میزائلوں کی تعیناتی معطل کرنے کے اقدامات کا خاتمہ ایک فطری نتیجہ ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک نے ماسکو کے صبرو تحمل مبنی موقف کو اہمیت نہیں دی۔ ریابکوف نے کہا کہ آئی این ایف معاہدہ ختم ہونے کے بعد روس کے تحمل کو نہ تو امریکہ اور نہ ہی اس کے اتحادیوں نے سنجیدگی سے لیا اور نہ ہی روس کو اس کا کوئی ریسپروکل جواب ملا۔ لہٰذا روس کے لیے یہ ایک منطقی نتیجہ ہو گا کہ وہ درمیانے اور کم فاصلے تک مار کرنے والے زمینی میزائلوں کی تعیناتی پر اپنی یکطرفہ پابندی ختم کر دے۔
ریابکوف نے یہ بھی کہا کہ روس میزائل کے اصل خطرے کے سامنے جوابی اقدامات کرنے پر مجبور ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور سوویت یونین کے رہنماؤں نے 1987 میں آئی این ایف معاہدے پردستخط کیے تھے۔ معاہدے کے مطابق دونوں ممالک 500 سے 5500 کلومیٹر تک مار کرنے والے زمین پر مبنی کروز اور بیلسٹک میزائلوں کے مالک نہیں رہیں گے اور نہ ہی ان میزائل کی تیاری یا تجربہ کریں گے۔ فروری 2019 میں ، امریکہ نے یکطرفہ طور پر آئی این ایف معاہدے سے دستبرداری کا عمل شروع کیا۔ 2 اگست ، 2019 کو امریکہ نے باضابطہ طور پر آئی این ایف معاہدے سے دستبرداری اختیار کی اور پھر امریکہ اور روس نے آئی این ایف معاہدے کے خاتمے کا اعلان کیا ۔
Post Views: 6