اپنے ایک بیان میں طاہر النونو کا کہنا تھا کہ اس وقت بال ثالثین کی کورٹ میں ہے کہ وہ صیہونی رژیم کو جنگبندی کے معاہدے کی پابندی پر مجبور کریں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے ثالثین سے مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی رژیم پر دباو ڈالیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ شروع کیا جا سکے۔ واضح رہے کہ اسرائیل جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں متعدد خلاف ورزیوں، انسانی پروٹوکولز کی پامالیوں اور وعدہ خلافیوں کا مرتکب ہو چکا ہے۔ ان منفی اقدامات کے باوجود ایک مغربی میڈیا نے رپورٹ دی کہ اسرائیلی مذاکرات کار جنگ بندی کے معاہدے میں 6 ہفتوں کی توسیع کے لئے قاھرہ پہنچ چکے ہیں۔ دوسری جانب حماس کے میڈیا کوآرڈینیٹر "طاهر النونو" نے العربی سے بات کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا کہ صیہونی رژیم کی جانب سے غزہ کی پٹی میں قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کے معاہدے میں توقف سے سیز فائر میں توسیع نہ ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس جنگ بندی پر مکمل عمل پیرا ہے۔ اس وقت بال ثالثین کی کورٹ میں ہے کہ وہ صیہونی رژیم کو جنگ بندی کے معاہدے کی پابندی پر مجبور کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بندی کے معاہدے صیہونی رژیم جنگ بندی کے

پڑھیں:

یمن کیجانب سے ہمارے قیمتی اثاثوں پر حملے جاری ہیں، واشنگٹن کی دہائی

ملکی و عرب میڈیا کیساتھ گفتگو میں اعلی امریکی حکام نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمن پر 40 دن کے جارحانہ حملوں کے باوجود بھی یمنی مسلح افواج کیجانب سے ہمارے خلاف مزاحمتی کارروائیاں جاری ہیں!! اسلام ٹائمز۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب یمنی مسلح افواج نے غاصب و سفاک صیہونی رژیم اور امریکہ کے جنگی بحری جہازوں کے خلاف اپنی مزاحمتی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، واشنگٹن نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمن کے خلاف اس کے جارحانہ حملے "بے سود" ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 2 اعلی امریکی حکام نے فاکس نیوز کے ساتھ انٹرویو میں اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن میں 40 دن سے جاری وسیع امریکی بمباری کے باوجود بھی، یمن کی جانب سے امریکہ کے قیمتی اثاثوں پر تابڑ توڑ حملوں کا سلسلہ جاری ہے!

ادھر عرب چینل الجزیرہ نے بھی پینٹاگون کے اعلی حکام سے نقل کیا ہے کہ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے تمام حملے؛ حوثیوں کی کمانڈ سائٹس، ہتھیاروں کی تیاری کے مراکز اور جدید ہتھیاروں کے ڈپوؤں کے خلاف جاری ہیں!! رپورٹ کے مطابق، یمن کے خلاف جاری جارح امریکی فوج کے دہشتگردانہ حملوں میں عام شہری افراد و انفراسٹرکچر کو ہدف بنائے جانے سے متعلق دستاویزی شواہد کے بارہا منظر عام پر آ جانے کے حوالے سے امریکی وزارت دفاع کے اعلی حکام کا کہنا تھا کہ ہم یمن میں ہونے والی اپنی بمباریوں کے نتیجے میں عام شہریوں کی وسیع ہلاکتوں کی اطلاعات سے آگاہ ہیں!! مذکورہ اعلی امریکی اہلکاروں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر گفتگو کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ہم شہری ہلاکتوں کے دعووں کو "سنجیدگی" سے لیتے ہیں اور ان رپورٹس پر تحقیقات کا ایک "باقاعدہ طریقۂ کار" رکھتے ہیں!!

متعلقہ مضامین

  • الجولانی کیجانب سے قابض اسرائیلی رژیم کیساتھ دوستانہ تعلقات کا پہلا اشارہ
  • توشہ خانہ ٹو کیس؛ عمران خان، بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کرنیکا حکم
  • توشہ خانہ ٹو کیس؛ عمران خان، بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں سماعت کےلئے مقرر کرنیکا حکم
  • اور پھر بیاں اپنا (دوسرا اور آخری حصہ)
  • غاصب صیہونی رژیم مسجد اقصی پر غاصبانہ قبضہ جمانا چاہتی ہے، قائد انصاراللہ یمن
  • یمن کیجانب سے ہمارے قیمتی اثاثوں پر حملے جاری ہیں، واشنگٹن کی دہائی
  • جنگ یوکرین کے 1 ہی دن میں خاتمے پر مبنی وہم کا ٹرمپ کیجانب سے اعتراف
  • کراچی: ڈکیتی کے دوران شہری کی فائرنگ، ایک ڈاکو ہلاک دوسرا زخمی
  • جرمنی، فرانس اور برطانیہ کا غزہ میں فوری امداد کی فراہمی شروع کرنے کا مطالبہ
  • پشاور میں رواں سال پولیو کا دوسرا کیس رپورٹ