حکومت کا پٹرول 50 پیسے سستا کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 فروری2025ء) حکومت کا پٹرول 50 پیسے سستا کرنے کا اعلان، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی 5 روپے 31 پیسے فی لیٹر کمی کر دی گئی، نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق یکم مارچ سے 15 مارچ تک وفاقی حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب پٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا گیا ہے۔
پٹرول کی فی لیٹر قیمت 50 پیسے کمی سے 255 روپے 63 پیسے، جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 5 روپے 31 پیسے کی کمی سے 258 روپے 64 پیسے مقرر کر دی گئی۔ مٹی کا تیل بھی 3 روپے 53 پیسے فی لیٹر کمی سے 168 روپے 12 پیسے مقرر کر دیا گیا۔(جاری ہے)
پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے 15 مارچ تک کیلئے ہو گا۔ دوسری جانب رمضان المبارک کی آمد پر مہنگائی کی شرح میں دوبارہ سے اضافہ شروع ہو گیا۔
رمضان المبارک سے قبل گوشت، آلو، پیاز، چینی، چکن، ٹماٹر سمیت بیشتر اشیاء مزید مہنگی ہو گئیں، ماہ مبارک کے آغاز سے قبل رواں ہفتے کے دوران 19 اشیائے ضرویہ کی قیمتوں میں اضافہ ہونے سے مہنگائی کی ہفتہ وار شرح 3 فیصد سے اوپر چلی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک میں ضروری اشیاء کی قیمتوں میں ہفتہ وار بنیادوں پر 0.38 فیصد اور سالانہ بنیادوں پر 0.32 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان بیورو برائے شماریات کی جانب سے جاری کردہ ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق 27 فروری کوختم ہونے والے ہفتہ میں صارفین کیلئے قیمتوں کا حساس اشاریہ 320.32 پوائنٹس ریکارڈ کیا گیا جو پیوستہ ہفتہ میں 310.12 پوائنٹس تھا۔گزشتہ ہفتہ کے دوران روزمرہ استعمال کی 11 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 21 کی قیمتوں میں استحکا م رہا، اس کے برعکس 19 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ ہفتہ رفتہ میں لپٹن چائے کی قیمت میں 6.62 فیصد،بریڈ1.67 فیصد ، دال ماش1.12 فیصد ،سرسوں کا تیل 1.08 فیصد ، لہسن 1 فیصد ، ایل پی جی 0.37 فیصد ،ایک کلوبناسپتی گھی 0.32 فیصد ، دال چنا 0.21 فیصد اور اڑھائی کلوبناسپتی گھی کی قیمت میں 0.11 فیصد کی کمی ہوئی۔ اس کے برعکس ٹماٹرکی قیمت میں 11.49 فیصد ،کیلا8.32 فیصد ،انڈے 5.43 فیصد ، چکن 4.13 فیصد ،آلو2.79 فیصد ، پیاز2.04 فیصد ،بیف1.68 فیصد ، چینی 1.55 فیصد اور سگریٹ کی قیمت میں 0.51 فیصد کا اضافہ ہوا۔ سب سے کم 17732 روپے ماہوار آمدنی رکھنے والے گروپ کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں 0.36 فیصد کا اضافہ ہوا، 17733 روپے سے لیکر 22888 روپے،22889 روپے سے لیکر 29517 روپے، 29518 روپے سے لیکر 44175 اور اس سے زیادہ آمدنی رکھنے والے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں بالترتیبب 0.38 فیصد ،0.37 فیصد ،0.42 فیصد اور 0.33 فیصد کا اضافہ ہوا۔ صارفین کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ کا تعین ملک کے 17 بڑے شہروں کی 50 مارکیٹوں میں 51 ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی بیشی کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
مہنگائی کی شرح ایک سال میں 23.4 فیصد سے کم ہوکر 4.5 فیصد پر پہنچ گئی، وزارت خزانہ
وزارت خزانہ نے اپنی تازہ رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 23.4 فیصد سے کم ہوکر صرف ساڑھے چار فیصد پر پہنچ گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت خزانہ نے ماہانہ اقتصادی آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی ہے جس میں بتای اگیا ہے کہ گزشتہ مالی سال 2024-2025 کے دوران ملک میں ترقی کی شرح 2.68 فیصد رہی جبکہ مہنگائی کی شرح 23.4 فیصد سے کم ہو کر 4.5 فیصد پر آگئی ہے۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024-205 میں 14 سال بعد کرنٹ اکاوٴنٹ میں2.1 ارب ڈالر کا سالانہ سرپلس ریکارڈ ہوا جبکہ مالی خسارہ کم ہو کر جی ڈی پی کا 3.1 فیصد رہ گیا۔
وزارت خزانہ کی معاشی آوٴٹ لک رپورٹ کے مطابق زرعی قرضوں میں 16.6 فیصد اضافہ جبکہ حجم 2300 ارب روپے سے زائد ہوگیا، زرعی مشینری کی درآمدات میں 20 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق یوریا کھاد کی کھپت 3.4 فیصد بڑھی جبکہ ڈی اے پی کھاد میں 20 فیصد اضافہ ہوا۔
وزارت خزانہ کے مطابق مئی 2025 میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں سالانہ بنیاد پر 2.3 فیصد اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال ترسیلات زر، برآمدات، درآمدات اور بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ایف بی آر کی محصولات اور نان ٹیکس آمدنی میں بھی اضافہ ہوا۔
وزارت خزانہ کے مطابق گزشتہ مالی سال ترسیلات زر میں 26.6 فیصد کا اضافہ ہوا، ترسیلات زر 30 ارب ڈالر سے بڑھ کر 38 ارب ڈالر سے زیادہ ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق برآمدات میں4.2 فیصد اور درآمدات میں 11.1 فیصد کا اضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال ملکی مجموعی مالی ذخائر 19.9 ارب ڈالر تک رہے۔ ایف بی آر محصولات میں گزشتہ مالی سال11 ماہ 26.3 فیصد اضافہ ہوا، نان ٹیکس آمدنی میں62.7 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ گزشتہ مالی سال مالیاتی خسارے میں 18.34 فیصد کی کمی آئی۔
رپورٹ کے مطابق زرعی اور نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی میں بھی اضافہ ہوا گزشتہ مالی سال ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 5 روپے کمی آئی رپورٹ کے مطابق زرعی قرضوں میں 16.6 فیصد اضافہ، حجم 2300 ارب روپے سے زائد ہوگیا ہے۔