’اپنا منہ بند رکھو‘، ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر کے مابین زبانی جھڑپ کی ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کے صدر ولادیمیرن زیلنسکی کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے بعد صحافیوں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران دونوں رہنماؤں میں جھڑپ ہوگئی جو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین جنگ بندی: بہت جلد روسی صدر پیوٹن سے مل سکتا ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ
ڈونلڈ ٹرمپ نے زیلنکسی سے کہا کہ نہیں آپ نے بہت باتیں کرلیں اب اپنا منہ بند رکھیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ اگر ہم نے اپنا فوجی سازوسامان نہ دیا ہوتا تو آپ کی جنگ 2 ہفتوں میں ختم ہوجاتی۔
انہوں نے زیلنسکی سے کہا کہ آپ لوگ یہ جنگ نہیں جیت سکتے اور بڑی مشکل میں ہیں۔ اس پر زیلنکسی نے کہا کہ وہ یہ بات جانتے ہیں۔ زیلنکسی نے کہا کہ جناب صدر ہم شروع سے اس جنگ میں اکیلے ہیں۔ اس کے بعد زیلنکسی مزید کہنا چاہ رہے تھے لیکن ٹرمپ انہیں بار بار ٹوکتے اور بات کاٹتے رہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ یوکرین میں جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں اور انہوں نے اس سلسلے میں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے جنگ کے خاتمے پر بات کی ہے۔
مزید پڑھیے: اقوام متحدہ میں یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد روس کی حمایت سے منظور
انہوں نے کہا کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ یہ جنگ ختم ہو جائے‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ بائیڈن انتظامیہ نے جنگ کو جاری رہنے دیا اگر میں صدر ہوتا تو یہ جنگ کبھی نہ ہوتی۔
JUST IN: TRUMP TELLS ZELENSKY TO SHUT HIS MOUTH
“No, no, you’ve done a lot of talking”
“You haven’t been alone, we have you through our stupid President $350 billion”
“If you didn’t gave our military equipment the war would of been over in 2 weeks” pic.
— Sulaiman Ahmed (@ShaykhSulaiman) February 28, 2025
صدر ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین کے پاس جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی زیادہ کارڈز نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہ کہ ’میں زندگیا ں بچانا اور جنگ کا خاتمہ چاہتا ہوں‘۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹرمپ زیلنکسی جھڑپ ڈونلڈ ٹرمپ ولادیمیر زیلنکسیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ ولادیمیر زیلنکسی ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
تھائی لینڈ اور کمبوڈیا جنگ بندی مذاکرات کیلئے تیار ہوگئے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
واشنگٹن:امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کی ثالثی کے نتیجے میں تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی قیادت تین روز تک لڑائی کے بعد جنگ بندی کے لیے فوری کام شروع کرنے کے لیے ملنے پر متفق ہوگئے ہیں۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے رہنماؤں نے امن کے لیے ان کی کوششوں پر تین روز تک سرحد میں لڑائی کے بعد فوری مذاکرات شروع کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہوںے کمبوڈیا کے وزیراعظم ہون مینیٹ اور تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیراعظم پھومتھام ویچایاچائے سے بات کی ہے اور انہیں خبردار کیا کہ اگر سرحدی تنازع جا رہا تو وہ کسی کے ساتھ بھی تجارتی معاہدہ نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین فوری طور پر جنگ بندی اور امن کے خواہاں ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیراعظم پھومتھام ویچایاچائے نے ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ تھائی لینڈ نے اصولی طور پر اتفاق کرلیا ہے کہ جنگ بندی ہوجائے لیکن کمبوڈیا کی طرف سے سنجیدہ ارادے نظر آنے چاہئیں۔
تھائی وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے ٹرمپ کو کہا ہے وہ کمبوڈیا کو آگاہ کردیں کہ تھائی لینڈ جتنا ممکن ہو سکے جلدی جنگ بندی کے لیے اقدامات اور حکمت عملی اور تنازع کے ممکنہ پرامن حل کے لیے دو طرفہ مذاکرات چاہتا ہے۔
خیال رہے کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان تین روز قبل شروع ہونے والی جنگ میں اب تک 30 سے زائد شہری مارے گئے ہیں اور درجنوں زخمی ہیں اور ایک لاکھ 30 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔
تھائی لینڈ کے حکام کے مطابق اب تک ان کے 7 فوجی اور 13 شہری ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ کمبوڈیا کا کہنا ہے کہ ان کے 5 فوجی اور 8 شہری مارے گئے ہیں۔