Islam Times:
2025-11-04@04:16:36 GMT

پاکستان کشمیر کی آزادی کا ضامن ہے، بیرسٹر سلطان محمود

اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT

پاکستان کشمیر کی آزادی کا ضامن ہے، بیرسٹر سلطان محمود

برطانیہ پہنچنے پر صدر آزاد کشمیر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ اعتراف بھی کیا کہ آزاد کشمیر میں سیاحت کے فروغ کیلئے کاوشیں نہیں کی گئیں لیکن اب اس طرف توجہ دی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ ان کی کوشش ہے کہ اگلا ملین مارچ لائن آف کنٹرول پر کیا جائے تاکہ دونوں اطراف کے کشمیری ایک دوسرے سے بغلگیر ہوں، باہر کے ممالک سے بھی کشمیری اس مارچ میں شرکت کیلئے آنا چاہتے ہیں اور اس اقدام سے بڑے ممالک اس مسئلہ کی طرف توجہ دیں گے۔ امریکا و کینیڈا کا دورہ مکمل کر کے برطانیہ پہنچنے پر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ اعتراف بھی کیا کہ آزاد کشمیر میں سیاحت کے فروغ کیلئے کاوشیں نہیں کی گئیں لیکن اب اس طرف توجہ دی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیر چناسی سے مظفر آباد تک چئیر لفٹ لگانے کا منصوبہ زیر غور ہے، آزاد کشمیر بہت خوبصورت خطہ ہے وادی نیلم، راولا کورٹ جیسے بڑے حسین مقامات ہیں جہاں پہلے ہی کافی لوگ پاکستان سے گھومنے آتے ہیں لیکن اب ہم چاہتے ہیں کہ انٹرنیشنل ٹورسٹ بھی وہاں آئیں۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا پاکستان کشمیر کی آزادی کا ضامن ہے اور کشمیری ہمیشہ دعا گو رہتے ہیں کہ پاکستان مستحکم ہو کیونکہ پاکستان میں اچھے حالات ہوں گے تو ہم اچھے طریقے سے کام کر سکیں گے۔ آزاد کشمیر میں ایک برطانوی خاتون کے ساتھ پولیس کے ناروا رویہ کے بارے میں انھوں نے کہا وہ واپس جا کر اس معاملے کو دیکھیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، وجہ سامنے آگئی

مظفرآباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق ذرائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی کے قائدین نے تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہیں کی اور بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی پر ہی پیپلز پارٹی کی جانب سے تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ متوقع ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ تاخیر کی وجہ ہے جبکہ آزاد کشمیر حکومت کا 80 فیصد ترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے۔ 

آڈیو لیک کیس میں اہم پیشرفت، مقدمہ جسٹس اعظم خان کی عدالت کو منتقل

ذرائع کے مطابق موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی 2026 میں ختم ہو رہی ہے جبکہ مسلم لیگ ن کا مطالبہ ہے کہ مارچ 2026 میں انتخابات کرائے جائیں۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ اگر مسلم لیگ ن کا مطالبہ تسلیم کیا جاتا ہے تو انتخابات سے 2 ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارات سے محروم ہو جائے گی جبکہ دسمبر اور جنوری میں پیپلزپارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کا اسمبلی کی مدت پوری کرنے پر اصرار ڈیڈلاک کی مبینہ وجہ ہے۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اتفاق کر چکی ہیں تاہم مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ وہ آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے اور اپوزیشن بینچز پر بیٹھیں گے۔

ترکیہ میں غزہ اجلاس آج، پاکستان اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کا مطالبہ کرے گا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں ڈیڈ لاک برقرار، آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، وجہ سامنے آگئی
  • آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں ٹیکنالوجی انقلاب، 100 آئی ٹی سیٹ اپس کی تکمیل
  • آزاد کشمیر ہمیں جہاد سے ملا اور باقی کشمیر کی آزادی کا بھی یہ ہی راستہ ہے، شاداب نقشبندی
  • شاہ محمود قریشی اور یاسمین راشد کیخلاف حکومت کی فسطائیت ختم نہیں ہو رہی: بیرسٹر سیف
  • کشمیر کی آزادی ناگزیر، بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کا بازار گرم ہے: صدر مملکت
  • مقبوضہ کشمیر بھارت کے مظالم کا شکار،آزادی وقت کی ضرورت ہے: صدر آصف زرداری کا گلگت بلتستان کی ڈوگرہ راج سے آزادی کی تقریب سے خطاب
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار
  • پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم