پاکستان نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کر دی
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
ترقیاتی منصوبوں سے متعلق پاکستان نے آئی ایم ایف کی بڑی شرط پوری کر دی۔کوئی ترقیاتی منصوبہ منظوری کے بغیر پی ایس ڈی پی میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پاکستان نے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری سے متعلق آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرادی ،آئندہ بجٹ میں بغیر منظوری والے منصوبے شامل نہیں ہونگے۔پاکستان کی یقین دہانی نئے منصوبوں کی پہلے سی ڈی ڈبلیو پی اور ایکنیک سے منظوری لی جائے گی، حکام نے وزارتوں کو اگلے مالی سال کیلئے کم سے کم ترقیاتی منصوبے تجویز کرنے کی ہدایت کر دی،اگلے مالی سال کیلئے پی ایس ڈی پی بجٹ کا سائز بھی کم کیا جائے گا۔پلاننگ کمیشن پلاننگ کمیشن نے دو ہفتے قبل ترقیاتی منصوبوں کا نیا سکور کارڈ بھی جاری کیا تھا ،سکور کارڈ کے مطابق آئندہ مالی سال 10 فیصد نئے منصوبے شامل کیے جا سکیں گے ،رواں مالی سال کے بجٹ میں 1400 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا تھا ۔بعد ازاں میں مختص پی ایس ڈی پی میں 300 ارب کی کٹوتی کرکے 1100 ارب کردیا گیا تھا ،وزارتوں نے رواں مالی سال کے جاری پی ایس ڈی پی کا استعمال بھی محدود کر رکھا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں کمی کی پیشگوئی
اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان سمیت ترقی پذیر ایشیا اور بحرالکاہل کے ممالک کے لیے جاری کردہ اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں رواں مالی سال کے دوران مہنگائی میں کمی کا امکان ہے۔رپورٹ کے مطابق خوراک اور دیگر ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی اس بہتری کی بنیادی وجہ ہو سکتی ہے۔اے ڈی بی کے مطابق پاکستان کی معاشی شرح نمو 3 فیصد تک رہنے کا امکان ہے جبکہ مالی سال 2025-26 کے دوران مہنگائی کی اوسط شرح 5.8 فیصد رہنے کی پیشگوئی برقرار رکھی گئی ہے۔رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے اضافی ٹیرف کے نفاذ سے نہ صرف ایشیائی ممالک متاثر ہو سکتے ہیں بلکہ عالمی تجارتی غیر یقینی صورتحال کے سبب برآمدات میں کمی کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ جنوبی ایشیا میں سال 2026 تک مجموعی معاشی ترقی 6.2 فیصد جبکہ مہنگائی کی شرح 4.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔یہ رپورٹ اس جانب اشارہ کرتی ہے کہ اگرچہ علاقائی سطح پر کچھ مثبت رجحانات موجود ہیں، تاہم عالمی تجارتی ماحول اور پالیسی اقدامات آئندہ کی معاشی سمت کا تعین کریں گے۔