رمضان المبارک رحمت، بخشش و مغفرت کا مبارک مہینہ ہے، طاہرالقادری
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
بانی تحریک منہاج القرآن کا کہنا ہے کہ کہ یہ مہینہ اللہ کی قربت حاصل کرنے کا بہترین موقع ہے، ہمیں چاہیے کہ ہم نبی اکرم ﷺ کے مبارک معمولات کو اپنائیں، تلاوتِ قرآن حکیم، عبادات، ذکر و اذکار اور خیرات و صدقات کو معمول بنائیں اور رمضان کو اپنی بخشش و نجات کا ذریعہ بنا لیں۔ اسلام ٹائمز۔ بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ماہ صیام کی آمد پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ رمضان المبارک رحمت، بخشش و مغفرت کا مبارک مہینہ ہے۔ملت اسلامیہ کو رمضان المبارک کی آمد کی مبارک دیتا ہوں ۔ رمضان المبارک فیوض و برکات اور انعامات ربانی کا گراں بہار مجموعہ ہے۔یہ دین کی بھلائی اور آخرت کی کمائی کا مہینہ ہے۔اس ماہ میں دوزخ کے دروازے بند، جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں، اور شیطان کو زنجیروں میں جکڑ دیا جاتا ہے۔ حضور نبی اکرم ﷺ نے رمضان المبارک کو صبر و ضبط اور ایثار کا مہینہ قرار دیا ہے۔ ضبط نفس اور ہمدردی و غم خواری ماہ صیام سے خاص نسبت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ماہ مقدس رحمت، مغفرت اور جہنم سے نجات کا مہینہ ہے، جو تقویٰ، صبر، شکر اور روحانی ترقی کی تربیت دیتا ہے۔
انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اس ماہ مبارک کی زیادہ سے زیادہ برکات سمیٹنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں اس کے اکرام و احترام کو بجا لانے والا بنائے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ رمضان المبارک ہمیں بھوک اور پیاس برداشت کرنے سے دوسروں کے دکھ درد کا احساس دلاتا ہے اور ہمارے دلوں میں تقویٰ پیدا کرتا ہے۔ روزہ صرف جسمانی مشقت نہیں، بلکہ یہ ایک روحانی تربیت ہے جو ہمیں صبر، شکر اور دوسروں کے حقوق کا احترام سکھاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہینہ اللہ کی قربت حاصل کرنے کا بہترین موقع ہے، ہمیں چاہیے کہ ہم نبی اکرم ﷺ کے مبارک معمولات کو اپنائیں، تلاوتِ قرآن حکیم، عبادات، ذکر و اذکار اور خیرات و صدقات کو معمول بنائیں اور رمضان کو اپنی بخشش و نجات کا ذریعہ بنا لیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام اہلِ اسلام اس مبارک مہینے میں اپنے قلوب و اذہان کو پاک کریں، اپنے کردار کو سنواریں اور اللہ کے حضور توبہ و استغفار کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: رمضان المبارک مہینہ ہے انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان۔فوٹو: فائلجمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، مدارس کی رجسٹریشن کیلئے قانون بن چکا ہے۔
ملتان میں علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر قائم ہوا ہے، پاکستان کے لیے برصغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں، مدارس کے کردار کو ختم کیا جا رہا ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں قومی دائرے میں آنے کا کہا جاتا ہے، یہ کہتے ہیں ہم تو علماء کو 25 ہزار روپے دینا چاہتے ہیں، علماء کو سپورٹ کرنا چاہتے ہیں، کس مد میں ملا کے ضمیر کو خریدنا چاہتے ہو۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ملک میں کچھ نہیں ہو رہا لیکن کارکن تیاری کریں، علماء کرام کو 25 ہزار وظیفہ دینے کو مسترد کرتے ہیں، یہ 25 لاکھ بھی دیں تو ان کے کنٹرول میں نہیں آنے والے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ کہتے ہیں سعودی عرب، یو اے ای میں ایسا ہو رہا ہے، تو پھر وہی نظام لایا جائے، افغانستان، عراق کو برباد کر دیا پھر کہتے ہیں امن کیلئے آئے ہیں۔
فضل الرحمان نے کہا کہ سیلاب آیا، اس وقت حکومت کہاں گئی تھی، میدان میں یہ فقیر نظر آرہے ہیں تو حکومت کرنا بھی ان کا حق ہے تمہارا نہیں، پسماندہ طبقات کو اٹھاؤ ان کا خیال رکھو عوام میں بیداری پیدا کریں۔