رمضان المبارک؛ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا بڑا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
ریاض:رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ملت اسلامیہ کو مبارک دیتے ہوئے اہم اعلانات کردیئے۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا کہ یہ مہینہ درگزر اور صبر کا درس دیتا ہے۔
فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز کی ہدایت پر رمضان کی خوشی میں قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کی گئی۔
علاوہ ازیں معمولی جرائم میں قید اسیروں کی سزاؤں کو ختم کرکے انھیں رہا بھی کردیا گیا تاکہ وہ یہ بابرکت مہینہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ منا سکیں۔
سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے اس بابرکت مہینے میں اللہ کے مہمان بننے والے معتمرین کو ہر طرح کا آرام مہیا کرنے اور شایان شان استقبال کی ہدایت بھی کی۔
شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے روزہ داروں کی سہولت کے لیے شہری اداروں کو ہمہ وقت چوکنے رہنے اور خاص انتظامات کرنے کا حکم بھی دیا۔
سعودی فرمانروا کے حکم پر ٹریفک کو رواں رکھنے اور دونوں مقدس مساجد میں خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سابق پاکستانی ماڈل عبیر افتخار کے شوہر کو برطانیہ میں قید کی سزا
پاکستان کی معروف سابق ماڈل عبیر افتخار کے شوہر سلمان افتخار کو برطانیہ کی عدالت نے 15 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔
نجی ویب سائٹ کے مبطابق پاکستانی نژاد برطانوی بزنس مین سلمان افتخار پر الزام تھا کہ انہوں نے لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ سے لاہور جانے والی ایک نجی ایئر لائن کی پرواز کے دوران ایک ائیر ہوسٹس کو شدید ہراساں کیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق سلمان افتخار فضائی سفر کے دوران نشے کی حالت میں تھے اور اپنی پہلی بیوی ارم سلمان اور تین بچوں کے ساتھ سفر کر رہے تھے۔
پرواز کے دوران سلمان نے ائیر ہوسٹس کو نہ صرف ہراساں کیا بلکہ اسے اجتماعی زیادتی کی دھمکیاں بھی دیں اور کہا کہ وہ اس کا جسم آگ لگا کر جلا دیں گے۔ اس واقعے کے بعد متاثرہ خاتون شدید ذہنی صدمے سے دوچار ہوئی۔
یہ واقعہ سوشل میڈیا پر بھی زیر بحث ہے اور ایک بزنس مین ہونے کے باوجود کی سزا سلمان افتخار کی سزا کو ایک اہم قانونی پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ سلمان افتخار برطانیہ میں دو ملین پاؤنڈ کے عالیشان گھر میں اپنی پہلی بیوی اور بچوں کے ساتھ رہتے ہیں۔ پانچ سال قبل انہوں نے پاکستانی ماڈل عبیر افتخار سے دوسری شادی کی تھی، جس کے بعد عبیر نے ماڈلنگ کی دنیا سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی۔