حسن علی اور سمیعہ خان کی بیٹی کی پہلی سالگرہ، تصاویر وائرل
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
کرکٹر حسن علی اور سمیعہ خان کی بیٹی کی پہلی سالگرہ پر فیملی کی دلکش تصاویر وائرل ہوگئیں۔
پاکستانی کرکٹر حسن علی اپنی جارحانہ بولنگ کے لیے مشہور ہیں، وہ اپنی خوبصورت محبت بھری ازدواجی زندگی سے متعلق بھی جانے جاتے ہیں۔
سمیعہ کا تعلق بھارت سے ہے اور دونوں کی پہلی ملاقات دبئی میں ہوئی تھی، شادی کے بعد سمیعہ پاکستان منتقل ہو گئیں، جہاں وہ اپنے شوہر کے ساتھ خوشگوار زندگی گزار رہی ہیں، اب اس جوڑے کی دو بیٹیاں بھی ہیں۔
حسن علی کی چھوٹی بیٹی ہیزل ایک سال کی ہوگئی ہے، جس کی خوشی میں جوڑے نے شاندار جشن منایا۔
View this post on InstagramA post shared by Da Artist Wedding Photography® (@daartistphoto)
سالگرہ کے موقع پر خوبصورت فیملی فوٹو شوٹ بھی کروایا گیا۔
حسن علی نے اپنی بیٹی کی سالگرہ کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں، جس کے بعد مداحوں اور ساتھی کھلاڑیوں نے دلچسپ تبصروں اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
حسن اور سمیعہ کی جوڑی کو ہمیشہ سوشل میڈیا پر بے حد پسند کیا جاتا ہے، اور ان کی فیملی کی یہ حسین تصاویر ایک بار پھر توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: حسن علی
پڑھیں:
ڈیرہ بگٹی میں بارودی سرنگ کے دھماکوں میں ماں بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق
بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی میں دو الگ الگ بارودی سرنگ کے دھماکوں میں تین افراد جاں بحق جبکہ 4 شدید زخمی ہوئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سوئی میں ہونے والے بارودی سرنگ کے دھماکوں کی آواز سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
پہلا دھماکا صبح سویرے 7 بجے کے قریب لنجو کے نزدیک سغاری گاؤں میں ہوا جہاں ایک خاتون حیات چاکرانی اپنی 8 سالہ بیٹی اور ایک مقامی شخص غلام نبی گھر سے باہر نکلتے ہوئے جاں بحق ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اتنا شدید تھا کہ لاشیں شناخت کے قابل نہ رہیں جبکہ دوسرا دھماکا یارو پٹ کے سرحدی علاقے میں پیش آیا، جہاں دو مرد، ایک خاتون اور ان کا 10 سالہ بیٹا زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر لیویز اہلکاروں نے ڈیرہ بگٹی کے سول ہسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے دو زخمیوں کی حالت تشویشناک قرار دی ہے۔
مقامی لوگوں نے ایکسپریس نیوز کوبتایا ہے کہ دھماکوں کی جگہ پر کوئی عسکری سرگرمی نہیں تھی اور یہ بارودی سرنگیں ممکنہ طور پر کسانوں یا عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے بچھائی گئی تھیں۔
ایک رہائشی نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ ہمارے علاقے میں بارودی سرنگیں اب روزمرہ کا خطرہ بن چکی ہیں اور ہم اپنے بچوں کو گھر سے باہر بھیجنے سے ڈرتے ہیں۔
لیویز اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے دستوں نے دھماکوں کے مقامات کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
حکام نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ دھماکوں کی نوعیت جانچنے کے لیے ماہرین کی ٹیم طلب کر لی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے، جبکہ اب تک کسی گروہ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔