دھرنے میں بورڈ کی پوری قیادت، تمام دینی و ملی جماعتوں اور سماجی تنظیموں کی مرکزی قیادت شرکت کرے گی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت میں مسلم پرسنل لاء بورڈ نے وقف ترمیمی بل کے خلاف 10 مارچ کو دہلی کے جنتر منتر پر بڑے پیمانہ پر احتجاجی مظاہرے اور دھرنے کا اعلان کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مودی کابینہ کی طرف سے وقف قوانین میں 14ترامیم کو منظور کرنے کی خبروں کے بعد بورڈ نے بزور طاقت اس بل کو منظور کرانے کے خلاف احتجاج کر کے اس ظلم و زیادتی کو ملک اور دنیا کے سامنے آشکار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بورڈ نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت اور سیاسی جماعتوں کے ضمیر پر دستک دینے اور اپنے احتجاج کو درج کرانے کیلئے مسلم پرسنل لاء بورڈ دہلی میں پارلیمنٹ کے سامنے جنتر منتر پر 10 مارچ کو دھرنا دے گا۔ دھرنے میں بورڈ کی پوری قیادت، تمام دینی و ملی جماعتوں اور سماجی تنظیموں کی مرکزی قیادت شرکت کرے گی۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے حزب مخالف کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی موومنٹ سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ بھی اس دھرنے میں شریک ہو کر اس ظلم و زیادتی کے خلاف صف آرا ہوں۔

مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ترجمان اور احتجاج کے آرگنائزر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک بیان میں کہا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ اور متعدد مسلم تنظیموں اور عام مسلمانوں نے مختلف طریقوں سے مرکزی حکومت، اس کی حلیف جماعتوں اور بطور خاص مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے سامنے پوری قوت سے اپنا یہ موقف پیش کیا کہ حکومت کی طرف سے پیش کردہ بل وقف املاک کو ہڑپنے اور تباہ کرنے کی ایک گھنائونی سازش ہے اور اسے فوری طور پر واپس لیا جائے، لیکن اس کے باوجود حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔ انہوں نے کہا کہ اس احتجاج و مظاہرے میں دلت، قبائل، دیگر پسماندہ طبقات، سماجی و سیاسی قیادت اور سکھوں و عیسائیوں کے مذہبی رہنما بھی شامل ہوں گے۔

مسلم پرسنل لاء بورڈ نے کہا کہ ملک کا مین اسٹریم میڈیا بھی فرقہ پرست طاقتوں کے بے بنیاد اور گمراہ کن پروپیگنڈے کو پھیلا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام املاک مسلمانوں کے بزرگوں نے اپنی ذاتی املاک کو مذہبی و خیراتی کاموں کیلئے وقف کیا ہے۔ وقف قانون کے ذریعے ان کا تحفظ ہوتا ہے اور انہیں خرد برد سے بچایا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ دو روز قبل ہی مرکزی کابینہ نے وقف ترمیمی بل میں 14ترامیم سے متعلق مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی سفارش کو منظوری دی ہے۔ یہ منظوری اس بات کا اشارہ ہے کہ حکومت بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے میں جو 10مارچ سے شروع ہو گا، اس بل کو پارلیمنٹ میں پیش کر کے منظور کروانے کی کوشش کریگی۔ مجوزہ ترامیم کے ذریعے نہ صرف یہ کہ وقف بورڈ میں خواتین اور غیر مسلم اراکین کی شمولیت کی راہ ہموار ہو جائے گی بلکہ حکومت کے ساتھ تنازعے کی صورت میں حتمی فیصلے کا اختیار بھی حکومت کے اعلیٰ حکام کے پاس ہو گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مسلم پرسنل لاء بورڈ جماعتوں اور کہ حکومت کے خلاف کہا کہ

پڑھیں:

افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا

وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں طالبان حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز طالبان کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔

مزید برآں انہوں نے حکام کو باہمی تعاون کی ہدایت کی کہ واپس آنیوالے افراد کو رہائش، تعاون اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ وزیراعظم محمد حسن اخوند نے کہا کہ طالبان حکومت امید کرتی ہے کہ یہ اقدام ان افغانوں کو واپس لانے میں مددگار ثابت ہو گا۔ جنہوں نے آنیوالے حالات، بے یقینی یا بیرونی دباؤ کے باعث ملک چھوڑا تھا۔ واضح رہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانوں پر سفری پابندی عائد کی گئی ہے تو دوسری جانب پاکستان میں بہت سے افغان پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
  • افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
  • کے پی کو 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ گورنر
  • عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کے خلاف بیان
  • مودی سرکار منی پور میں امن برقرار رکھنے میں ناکام، پرتشدد احتجاج کے بعد انٹرنیٹ بند، کرفیو نافذ
  • مراد علی شاہ کا سندھ کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کا اعلان
  • داعش خراسان کا بی ایل اے کے خلاف اعلانِ جنگ، پاکستان کے لئے اچھی خبر یا بری؟
  • سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ: 4 سیٹر رکشوں پر پابندی
  • عبوری حکومت کا بنگلہ دیش میں آئندہ عام انتخابات اگلے سال اپریل میں منعقد کرنے کا اعلان
  • مودی حکومت کے ذریعہ "وقف پورٹل" کا قیام غیر قانونی ہے، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی