پارا چنار(نیوز ڈیسک)پارا چنار میں راستوں کی بندش کے خلاف شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دیدیا، علاقے میں مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا، اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں۔

تفصیلات کے مطابق پارا چنار میں راستوں کی بندش کے خلاف شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے پریس کلب کے سامنے دھرنا دے دیا۔

مظاہرین نے کہاکہ رمضان المبارک میں بھی اشیا کی شدید قلت کا سامنا ہے، حکومت راستے کھلوانے میں تاحال ناکام ہے، پانچ ماہ سے بند راستوں کو فوری کھولا جائے۔

دوسری جانب پارا چنار مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا ہے، عمائدین کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کے باوجود ٹل پارا چنار مین شاہراہ نہ کھل سکی۔

تاجر برادری کا کہنا ہے کہ راستوں کی بندش کے باعث اشیائے ضروریہ ناپید ہیں، ضروریات زندگی کی عدم دستیابی کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

شہریوں نے کہا کہ شہر میں آٹا، گھی، چینی، تیل سمیت دیگر اشیاء نہیں مل رہی ہیں، بھنڈی اور مٹر850 ، ٹماٹر 500 روپے، پیاز 250، لہسن 1600، آلو 170 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہو رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ شہر میں کینو فی درجن 800 سے 1ہزار روپے، امرود 600 روپے فی کلو کے حساب سے بیچے جارہے ہیں۔

پارا چنار میں پٹرول اور ڈیزل بلیک میں ہزار روپے سے لیکر 1200 روپے میں فروخت ہورہا ہے، غریب عوام اور متوسط طبقہ ضروری چیزیں خریدنے سے قاصر ہے۔

یاد رہے کہ کرم میں ٹل پارا چنار مرکزی شاہراہ کی بندش کو پانچ ماہ سے زائد ہوگئے ہیں، شاہراہوں کی بندش سے اشیائے ضروریہ کا فقدان ہے اور شہری فاقوں پر مجبور ہیں۔

پٹرول اور ڈیزل کی قلت، بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے باعث شہریوں کو پانی کی فراہمی میں بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
مزیدپڑھیں:افطاری کے بعد سردی محسوس کیوں ہوتی؟ اہم وجہ سامنے آگئی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: راستوں کی بندش کے اشیائے ضروریہ پارا چنار میں

پڑھیں:

روس پر امریکی پابندیوں کے اثرات، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کا خدشہ

روسی تیل کمپنیوں پر امریکی پابندیوں کے بعد امکان ہے کہ یکم نومبر سے پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے۔
ذرائع کے مطابق، پیٹرول میں فی لیٹر 1.48 روپے اور مٹی کے تیل میں 2.34 روپے اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اگر موجودہ رجحان برقرار رہا تو یکم نومبر سے نئی قیمتیں ممکنہ طور پر یوں ہوں گی:
پیٹرول: 264.50 روپے فی لیٹر
ڈیزل: 276.80 روپے فی لیٹر
مٹی کا تیل: 184.05 روپے فی لیٹر
لائٹ ڈیزل: 163.25 روپے فی لیٹر
تاہم، حتمی قیمتوں کا اعلان 31 اکتوبر کی شام کیا جائے گا، جب پندرہ روزہ درآمدی اور زرمبادلہ کے اعداد و شمار کا مکمل جائزہ لے لیا جائے گا۔
قیمتوں میں اضافے کا امکان بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور روس کی بڑی تیل کمپنیوں پر امریکی پابندیوں کے اثرات کی وجہ سے ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شکار پور ، مندر کی زمین پر قبضے کی کوشش ، ہندو کمیونٹی سراپا احتجاج
  • حیدرآباد ، محکمہ تعلیم کے ملازمین سراپا احتجاج ، بھوک ہڑتال جاری
  • ٹماٹر کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں 
  • پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
  • امریکہ کی روسی تیل پر پابندیاں، پاکستان میں قیمتیں کیا ہونگی؟
  • جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں، جسٹس مسرت ہلالی
  • پارا چنار حملہ کیس: راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
  • جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں، جسٹس مسرت ہلالی
  • روس پر امریکی پابندیوں کے اثرات، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کا خدشہ
  • خیبرپختونخوا میں مطلوب دہشت گردوں کی فہرست تیار، سر کی قیمتیں مقرر