نیب نے پلاٹوں کا فراڈ کرکے عام شہریوں کو لوٹنے والی ہاوسنگ سوسائٹیز کے متاثرین کو لوٹی ہوئی رقم واپس دلا دی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
اسلام آباد(صغیر چوہدری )نیب نے پلاٹوں کا فراڈ کرکے عام شہریوں کو لوٹنے والی ہاوسنگ سوسائٹیز کے متاثرین کو لوٹی ہوئی رقم واپس دلا دی۔ نیب ہیڈ کواٹر میں ڈپٹی چیئرمین نیب سہیل ناصر کی زیر صدارت رہائشی منصوبوں کے متاثرین کو رقوم کی واپسی کی تقریب میں فراڈ میں بدنام زمانہ سوسائٹی غوری ٹاؤن کے متاثرین کو چیک تقسیم کئے گئے جبکہ آرائیں سٹی، گلشن رحمان،اور جدہ ٹاؤن کے متاثرین میں بھی چیک تقسیم کر دیے گئے
ڈپٹی چیئرمین نیب سہیل ناصر پروسیکیوٹر جنرل احتساب سید احتشام قادر شاہ ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی مرزا محمد عرفان بیگ نے چیک تقسیم کیے
سہیل ناصر نے کہا کہ چیئرمین نیب کی سربراہی میں بدعنوانی کی روک تھام کے لیے جامع اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں-
عوام مکمل تحقیق کے بعد رہائشی منصوبوں میں سرمایہ کاری کریں
نیب کی طرف سے محفوظ سرمایہ کاری کی عوامی اگاہی مہم جاری ہے
عوام کا سرمایہ لوٹنے والوں کے خلاف نیب کا شکنجہ سخت ہو رہا ہے
ڈپٹی چئیرمین سہیل ناصر نے کہا کہ ایک سال کی قلیل مدت میں چار رہائشی منصوبوں کی انتظامیہ سے ڈیڑھ ارب روپے ریکور کرائے گئےَ
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے متاثرین کو سہیل ناصر
پڑھیں:
60 کروڑ کے فراڈ کیس میں نیہا دھوپیا اور بپاشا باسو کے ملوث ہونے کا انکشاف
بالی ووڈ کی اداکارہ شلپا شیٹی کے شوہر اور بزنس مین راج کندرا 60 کروڑ روپے کے فراڈ کیس میں بھارتی اداکارہ نیہا دھوپیا اور بپاشا باسو کا نام بھی سامنے آگیا ہے۔
ان دنوں راج کندرا اور اداکارہ شلپا شیٹی 60 کروڑ روپے سے زائد کے فراڈ کیس میں تحقیقات کا سامنا کر رہے ہیں، یہ مقدمہ ان کی سابقہ کمپنی کا ہے جس میں ان کی اہلیہ اداکارہ شلپا شیٹی کے ملوث ہونے کا بھی اشارہ دیا گیا ہے۔
اس ہائی پروفائل کیس کی تفتیش ممبئی پولیس کی اکنامک آفینسز ونگ (EOW) کر رہی ہے جس میں اب نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق راج کندرا نے تحقیقاتی ٹیم کو اپنے نئے بیان میں بتایا ہے کہ کمپنی کے جمع شدہ فنڈز کا ایک بڑا حصہ بنائی جانے والی فلموں اور دیگر پراجیکٹس کی تشہیری مہم پر خرچ کیا گیا، جس میں تقریباً 20 کروڑ بھارتی روپے پروموشن اور دیگر اخراجات پر خرچ کیے گئے۔
راج کندرا نے اپنے بیان میں یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ بالی ووڈ کی نامور اداکارہ بپاشا باسو اور نیہا دھوپیا بھی ان پروموشنز کا حصہ تھیں جس کو ادائیگیاں کی گئی تھیں۔ راج نے پروموشنز کی تصاویر بھی بطور ثبوت دکھائی ہیں۔
تاہم اس بات کی اب تک تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ بپاشا اور نیہا کو یہ ادائیگیاں واقعی ہوئیں یا یہ دوںوں بھی کمپنی کی مبینہ مالی بے ضابطگیوں سے آگاہ تھیں اور اس کا حصہ تھیں۔