چینی صدر کے خصوصی ایلچی کی یوراگوئے کے صدر کی تقریب حلف میں شرکت
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
چین یوراگوئےکے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے، ہان جون
بیجنگ :مشرقی جمہوریہ یوراگوئے کی حکومت کی دعوت پر چین کے صدر شی جن پھنگ کے خصوصی ایلچی اور وزیر برائے امور زراعت و دیہات ہان جون نے یوراگوئے کے دارالحکومت مونٹیویڈیو میں نو منتخب صدر اولیواریس اولسی کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی۔پیر کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ دو مارچ کو یوراگوئے کے صدر اولیواریس اولسی نے ایوان صدر میں ہان جون سے ملاقات کی۔
ملاقات کے موقع پر ہان جون نے کہا کہ چین یوراگوئےکے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور دو طریفہ تعلقات کر آگے بڑھانا چاہتا ہے تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو بہتر انداز میں خوشحال بنایا جائے ، لاطینی امریکہ نیز عالمی برادری میں استحکام کو یقینی بنایا جائے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دیا جائے۔یوراگوئے کے صدر اولیواریس اولسی نے صدر شی جن پھنگ کی جانب سے ان کی تقریب حلف کے لیے خصوصی ایلچی بھیجنے کا دل سے شکریہ ادا کیا۔ان کا کہنا تھا کہ یوراگوئے کی ہر انتظامیہ چین کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتی ہے۔ یوراگوئے کی نئی حکومت چین کے ساتھ مل کر دونوں ممالک کے جامع حکمت عملی اور شراکت داری کے تعلقات کو گہرا کرنا چاہتی ہے اور مختلف شعبہ جات میں ٹھوس تعاون کو مضبوط بنانے اور کثیرالجہتی اور آزاد تجارت کی حفاظت کرنے کی خواہاں ہے تاکہ مشترکہ طور پر عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے کام کیا جائے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
دوحہ میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس آج ہوگا، 50 ممالک کے رہنماؤں کی شرکت متوقع
دوحہ: قطر میں آج عرب اور اسلامی ممالک کا اہم سربراہی اجلاس ہورہا ہے جس میں 50 سے زائد ملکوں کے رہنماؤں کی شرکت متوقع ہے۔ اجلاس میں غزہ کی صورتحال، اسرائیلی جارحیت اور دوحہ پر حالیہ فضائی حملے پر غور کیا جائے گا۔
قطری وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے کہا کہ اسرائیلی کارروائیاں قطر کی ثالثی کوششوں کو نہیں روک سکتیں، عالمی برادری کو چاہیے کہ اسرائیل کے جرائم پر دوہرا معیار ترک کرے اور اسے جوابدہ بنائے۔
اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف، ایرانی صدر مسعود پزشکیان، عراقی وزیراعظم محمد شیاع السودانی اور ترک صدر رجب طیب اردوان کی شرکت متوقع ہے، جبکہ فلسطینی صدر محمود عباس پہلے ہی دوحہ پہنچ چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ایک مسودہ قرارداد پیش کیا جائے گا جس میں اسرائیلی حملے کی مذمت اور فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے عالمی سطح پر کوششوں کی اپیل کی جائے گی۔ تاہم اس وقت تک کسی اقتصادی یا سفارتی اقدام کی شق شامل نہیں کی گئی۔
سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ یہ اجلاس خلیجی اور اسلامی ممالک کے اتحاد اور قطر کے ساتھ یکجہتی کا اظہار ہوگا۔