پی سی بی کے مستقبل کے فیصلوں کو سپورٹ کرنا ہوگا،وسیم اکرم
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
سابق کپتان اور سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی خراب کارکردگی پرمایوسی ہوئی ہے،پی سی بی کے مستقبل کے فیصلوں کو سپورٹ کرنا ہوگا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں سن رہا ہوں کہ ٹیم میں نئے لڑکے لا رہے ہیں،ہمیں نئے لڑکوں کو سپورٹ اور صبر سے کام لینا ہوگا۔
نئے کھلاڑیوں کو ایک سال سپورٹ کریں،2026کےلئے ٹیم کیسے بنانی ہے اس کا سوچنا ہوگا،چیمپئنز ٹرافی میں جو کچھ ہوا اس پر افسوس ہی کیا جا سکتا ہے،کھلاڑیوں پر اب بات کرنا چھوڑ دیں،بہت باتیں ہو چکی ہیں۔
واضح رہے کہ دفاعی چیمپئن پاکستان چیمپئزٹرافی سے باہر ہوچکا ہے ،تین میچز میں سے ابتدائی دو میچز میں پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، بنگلہ دیش کیساتھ میچ بارش کی نذر ہوا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارتی وفد کو لندن میں منہ کی کھانی پڑی، پاکستان مخالف ایجنڈا ناکام ہوگیا؛ شیری رحمان
لندن:پاکستانی اعلیٰ سطح وفد کی رکن سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ برطانیہ میں بھارتی وفد کی پاکستان مخالف کوششیں ناکامی سے دوچار ہوئیں، کیونکہ ان کا ایجنڈا مبہم اور ناقابل فہم تھا۔
برطانوی دارالحکومت میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمان نے بتایا کہ بھارتی وفد کی آمد کا مقصد پاکستان کے خلاف بیانات اکٹھے کرنا تھا، مگر وہ اس میں مکمل طور پر ناکام رہے۔ ان کے مطابق بھارتی وفد کی پوزیشن نہ صرف کمزور تھی بلکہ ان کا مقصد بھی کسی کو واضح طور پر سمجھ نہیں آیا۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پاکستانی وفد برطانوی حکام کو بھارت کی جانب سے کیے جانے والے منفی پروپیگنڈے اور سفارتی چالوں سے مکمل طور پر آگاہ کرے گا تاکہ سچ دنیا کے سامنے آئے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ آئندہ 3 روز میں پاکستانی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری مختلف برطانوی تھنک ٹینکس اور میڈیا اداروں سے ملاقاتیں کریں گے تاکہ پاکستان کا مؤقف مؤثر انداز میں پیش کیا جا سکے۔
یاد رہے کہ پاکستان کا اعلیٰ سطح کا سفارتی وفد بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں حالیہ دنوں میں امریکا کا دورہ مکمل کر کے اب برطانیہ پہنچ چکا ہے۔ امریکی دورے کے دوران وفد نے اقوام متحدہ، امریکی کانگریس کے اراکین اور حکومتی نمائندوں سے اہم ملاقاتیں کیں تھیں، جس میں پاکستان کا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کیا۔
برطانیہ میں جاری سفارتی سرگرمیوں کو پاکستانی حکام ایک اہم موقع قرار دے رہے ہیں، جس کا مقصد نہ صرف بھارت کے منفی پراپیگنڈے کو بے نقاب کرنا ہے بلکہ عالمی برادری کو خطے کی حقیقی صورتحال سے آگاہ کرنا بھی ہے۔