آئی ایم ایف کیساتھ تعارفی سیشن، گرین انیشیٹو رپورٹ جمع کرا دی گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 3 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس )پاکستان کو 7ارب ڈالر بیل آوٹ پیکیج میں سے ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کی ادائیگی کے حوالے سے اقتصادی جائزے کیلئے دورہ پاکستان پر آئے آئی ایم ایف وفد کو وزارت خزانہ، وزارت منصوبہ بندی حکام نے تعارفی سیشن میں بریفنگ دی۔
ذرائع کے مطابق پلاننگ کمیشن، وزارت خزانہ اور وزارت منصوبہ بندی نے آئی ایم ایف کو گرین انیشیٹو رپورٹ جمع کرائی، وزارت منصوبہ بندی نے گرین انیشیٹو پر رپورٹ میں موسمیاتی تبدیلی کے منصوبوں پر رپورٹ دی۔
وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف مطالبے پر پلاننگ کمیشن کو رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت دی تھی، یہ رپورٹ آئی ایم ایف نے سب سے پہلے مطالبات میں شامل کر رکھی تھی۔ذرائع پلاننگ کمیشن کے مطابق میٹنگ میں رواں مالی سال کیلئے پی ایس ڈی پی اخراجات اور کٹوتی پر بھی بات چیت کی گئی، وزارت خزانہ، وزارت منصوبہ بندی حکام نے تعارفی سیشن میں بریفنگ دی۔
وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق معاشی ٹیم کل سے آئی ایم ایف وفد سے باقاعدہ مذاکرات کا آغاز کرے گی، شیڈول کے مطابق آئی ایم ایف سے کل وزارت خزانہ اور دیگر وزارتوں کی میٹنگز ہوں گی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: گرین انیشیٹو تعارفی سیشن آئی ایم ایف

پڑھیں:

پنجاب میں ایک ماہ میں 386 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز، 18 دہشتگرد گرفتار

دہشتگردی کے خدشات کے پیشِ نظر صوبہ پنجاب میں سکیورٹی اداروں کی کڑی نگرانی کے نتائج سامنے آئے ہیں۔

سی ٹی ڈی (سنٹرل ٹِیکٹیکل ڈیپارٹمنٹ) نے بتایا کہ ایک ماہ کے دوران پنجاب کے مختلف شہروں میں کل 386 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز (آئی بی اوز) کیے گئے جن میں سے متعدد کارروائیوں میں مجموعی طور پر 18 دہشت گرد گرفتار ہوئے۔

آپریشنز کہاں ہوئے؟

ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق کارروائیاں لاہور، منڈی بہاؤ الدین، خوشاب، بہاولپور، ٹوبہ ٹیک سنگھ، گوجرانوالہ، نارووال، پاکپتن، بھکر اور دیگر اضلاع میں انجام پائیں۔

سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار دہشتگرد بین اضلاعی نیٹ ورک کا حصہ تھے اور کچھ شہر میں دھماکہ خیز کارروائی کی پلاننگ پوری کر چکے تھے۔

اہم گرفتاری اور منصوبہ بندی کا انکشاف

سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق ایک انتہائی خطرناک دہشت گرد تنظیم کا اہم رکن گرفتار ہوا، جب کہ کچھ ملزمان نے مختلف مقامات پر حملے کر کے عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں دہشتگردی کیخلاف اسالٹ ڈرونز کی فراہمی کا فیصلہ

گرفتار افراد کی شناخت محمد کریم، علی رضا، محمد عزیز، محمد علی، ہاشم، نور الامین، سلیم، صدام وغیرہ کے ناموں سے ہوئی ہے، انتظامیہ نے مزید تحقیقات جاری رکھی ہیں۔

اثاثے اور دھماکا خیز مواد برآمد

آپریشنز کے دوران اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا جس میں 3 ای ائی ڈی بم، 13 ڈیٹونیٹر، حفاظتی فیوز وائر، پمفلِٹس، نقدی اور پرائمہ کارڈ وغیرہ شامل ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ برآمدہ مواد واضح طور پر مہلک کارروائیوں کی منصوبہ بندی کا ثبوت ہے۔

کومبنگ آپریشنز کے وسیع نتائج

ترجمان کے مطابق رواں ماہ مجموعی طور پر 4,601 کومبنگ آپریشنز کیے گئے جن کے دوران 320 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا اور 109,892 افراد سے تفتیش و رجسٹریشن کی گئی۔ یہ اعداد و شمار صوبے میں جاری وسیع سکیورٹی مہم کی عکاسی کرتے ہیں۔

سی ٹی ڈی کے ترجمان نے کہا کہ سی ٹی ڈی محفوظ پنجاب کے ہدف پر ثابت قدم ہے اور دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے۔

 انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ وہ مشکوک سرگرمیوں سے متعلق فوراً متعلقہ اداروں کو اطلاع دیں تاکہ مزید حملوں کو روکنے میں معاونت ملے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب ترجمان سی ٹی ڈی دہشتگرد گرفتار سی ٹی ڈی

متعلقہ مضامین

  • کمپیٹیشن کمیشن کی چین و بھارت کی طرز پر اسٹیل کی علیحدہ وزارت کے قیام کی سفارش
  • جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے: امریکا
  • جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے، امریکی وزیر توانائی
  • نارروال: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال آر ایل این جی کنکشز کا افتتاح کررہے ہیں
  • معاشی بہتری کیلئے کردار ادا نہ کیا تو یہ فورسز کی قربانیوں کیساتھ زیادتی ہوگی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال
  • وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان
  • کراچی: حملے کی منصوبہ بندی ناکام، ایس آر اے کے انتہائی مطلوب 2 دہشتگرد گرفتار
  • پنجاب میں ایک ماہ میں 386 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز، 18 دہشتگرد گرفتار
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب ہوگیا
  • ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا