بوٹ بیسن تشدد واقعے میں صلح نامے کے بعد پولیس کا مؤقف سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
کراچی کے علاقے بوٹ بیسن میں بااثر شخص کے بیٹے اور شہری کے درمیان جھگڑے کے صلح نامے کے بعد پولیس کا مؤقف سامنے آگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بوٹ بیسن میں پیپلز پارٹی یوتھ آرگنائزیشن کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات برکت سومرو اور اس کے دوست پر تشدد کرنے والے بلوچستان کے بااثر شخص کے بیٹے شاہ زین مری کے درمیان جھگڑے کا ڈراپ سین ہوگیا اور دونوں فریقین کے درمیان صلح ہوگئی ہے۔جس کا راضی نامہ بھی سامنے آگیا۔
اس حوالے سے ڈی آئی جی ساؤتھ اسدرضا کا کہنا ہے کہ مدعی مقدمہ برکت سومرو نے راضی نامہ کرلیاہے لیکن اس کی قانونی حیثیت نہیں اور نہ ہی قانونی کارروائی پر اثر نہیں پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملزم نواب زادہ شہزین مری کراچی میں ملا تو ضرور گرفتار کیا جائے گا۔ کیس کا چالان بھی متعلقہ عدالت میں جمع کروایا جائے گا۔
مزید پڑھیں: کراچی، بوٹ بیسن واقعے میں ملزم شاہ زین اور متاثرہ شخص کے درمیان صلح ہوگئی
ڈی آئی جی کے مطابق واقعے کا مقدمہ 21 فروری کو برکت علی کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں مسلح افراد کے شہری پر تشدد کی سی سی ٹی وی بھی سامنے آئی تھی، پولیس کا کہنا تھا کہ سی سی ٹی وی کی مدد سے کچھ ملزمان کی شناخت او رگاڑی کا ریکارڈ حاصل کر لیا ہے۔
متاثرہ شہری نے مطالبہ کیا تھا کہ تشدد کا نشانہ بنانے والوں کو گرفتار اور شہر سے وی آئی پی کلچرل کا خاتمہ کیا جائے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
احتجاج، پولیس تشدد کیس، علی امین سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں 5 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ 5 اکتوبر 2024ء کو پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد سے متعلق مقدمے میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، سابق وفاقی وزیر حماد اظہر سمیت پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں 5 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل وارنٹ گرفتاری جاری کردیے، پولیس کی درخواست پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے وارنٹ گرفتاری جاری کیے، علی امین گنڈا پور سمیت پی ٹی آئی کے مزید 4 رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے۔
جن رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہوئے ان میں سابق وفاقی وزیر، پی ٹی آئی کے سینئر رہنما حماد اظہر بھی شامل ہیں، ان کے علاوہ سعید سندھو اور شہباز احمد کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کے گئے۔ عدالت میں سماعت کے دوران لاہور پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ علی امین گنڈا پور سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما شامل تفتیش نہیں ہو رہے، ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں، تھانہ مستی گیٹ پولیس کے مقدمہ درج کررکھا ہے۔