Express News:
2025-11-03@14:26:17 GMT

کون سی چیز ہے جو سستی ہو گئی ہے؟، شوکت یوسفزئی

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

اسلام آباد:

رہنما تحریک انصاف شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ میرے خیال سے ہمیشہ یہ حکمران کہتے تھے کہ ہمارے پاس جادو کی چھڑی نہیں ہے۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پچھلے سال مہنگائی 23.1 فیصد تھی اب کہہ رہے ہیں مہنگائی 1.5 فیصد پر آگئی ہے، مجھے صرف یہ بتایا جائے کہ کون سا ملک ہے جو اس کی تعریف کر رہا ہے ؟، کون سی چیز ہے جو سستی ہو گئی ہے؟۔ 

یہ جو دعوے ہو رہے ہیں کہ جمہوریت مضبوط ہوئی ہے پارلیمنٹ کی بالادستی کہاں ہے؟آئین کہاں ہے؟۔

رہنما مسلم لیگ (ن) افنان اللہ خان نے کہا کہ انفلیشن اور ڈیفلیشن میں ایک بنیادی فرق ہے، مہنگائی کی شرح جو اوپر جا رہی تھی 38 فیصد پر چلی گئی تھی اب ڈیڑھ فیصد پر آگئی ہے۔ 

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ جب عدم استحکام پیدا ہو گا آپ ابھی حکومت ختم کر کے اترے ہیں، ہفتے بعد آپ کہہ رہے ہیں کہ ملک ڈیفالٹ کر جائے گا، انھوں نے 5 ارب ڈالر زر مبادلہ اڑایا ہے ایک مہینے میں،میاں نواز شریف صاحب کا جو وڑن تھا اس کی تکیمل پنجاب میں ہوتی ہوئی نظر آ رہی ہے آپ کے سامنے ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گئی ہے

پڑھیں:

پاکستان میں اے آئی کا استعمال 15 فیصد سے بھی کم، یو اے ای اور سنگاپور سرفہرست

اسلام آباد: عالمی سطح پر آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI) کے بڑھتے استعمال میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، سنگاپور اور ناروے نے نمایاں برتری حاصل کر لی ہے، جبکہ پاکستان اس دوڑ میں پیچھے رہ گیا ہے، جہاں آبادی کا 15 فیصد سے بھی کم حصہ اے آئی ٹولز استعمال کر رہا ہے۔

یہ اعداد و شمار مائیکروسافٹ کے اے آئی اکنامی انسٹیٹیوٹ کی نئی رپورٹ “اے آئی ڈیفیوشن رپورٹ 2025” میں سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یو اے ای اور سنگاپور میں پچاس فیصد سے زائد افراد روزمرہ کاموں میں اے آئی ٹیکنالوجی استعمال کر رہے ہیں، جس سے یہ ممالک عالمی درجہ بندی میں سب سے آگے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں اے آئی کے استعمال میں سست رفتاری کی بنیادی وجوہات انٹرنیٹ کی محدود دستیابی، ڈیجیٹل مہارتوں کی کمی، اور مقامی زبانوں میں اے آئی ٹولز کی عدم موجودگی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جن ممالک میں لوگ اپنی مادری زبان جیسے انگریزی یا عربی میں اے آئی استعمال کر سکتے ہیں، وہاں اس ٹیکنالوجی کی قبولیت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق مسلم ممالک میں متحدہ عرب امارات سب سے آگے ہے، جبکہ سعودی عرب، ملائیشیا، قطر اور انڈونیشیا بھی اے آئی تعلیم، ڈیٹا سینٹرز اور حکومتی پروگرامز میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔

مزید بتایا گیا کہ اسرائیل بھی جدید اے آئی ماڈلز بنانے والے سات ممالک میں شامل ہے، جبکہ امریکا، چین، جنوبی کوریا، فرانس، برطانیہ اور کینیڈا اس فہرست میں اس سے آگے ہیں۔

رپورٹ نے سفارش کی ہے کہ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے درمیان اے آئی کے بڑھتے فرق کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں تاکہ تمام اقوام اس جدید ٹیکنالوجی کے فوائد سے برابر مستفید ہو سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • اکتوبر بھی عوام پر گراں گزرا، مہنگائی کی شرح ماہانہ بنیاد پر 1.83 فیصد بڑھ گئی
  • ملک میں اکتوبر میں مہنگائی تخمینے سے زائد ریکارڈ
  • ایم ڈی کیٹ نتائج کا اعلان، عارضی نتائج ہی حتمی نتائج قرار
  • پاکستان میں اے آئی کا استعمال 15 فیصد سے بھی کم، یو اے ای اور سنگاپور سرفہرست
  • پیپلزپارٹی عوامی مسائل پر توجہ دے رہی ہے،شرجیل میمن
  • ایشوریہ رائے 52 سال کی ہوگئیں؛ جواں نظر آنے کا راز بھی بتادیا
  • ایم ڈی کیٹ، کراچی کے طلبہ بازی لے گئے
  • ایم ڈی کیٹ کے ٹیسٹ میں کراچی کے بچے بازی لے گئے  
  • پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوگیا، حکومت نے عوام پر مہنگائی کا نیا بوجھ ڈال دیا
  • ایل پی جی سستی، اوگرا نے قیمت میں بڑی کمی کا اعلان کر دیا